پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کا خیرمقدم کرتے ہیں: سعودی ولی عہد
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کا خیرمقدم کرتے ہیں: سعودی ولی عہد WhatsAppFacebookTwitter 0 14 May, 2025 سب نیوز
ریاض(آئی پی ایس) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
ریاض میں خلیجی تعاون تنظیم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ خطے امن کیلئے امریکی صدر کی کوششیں قابل تعریف ہیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کا خیرمقدم کرتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان مسائل کے حل کیلئے مذاکرات کا خیر مقدم کریں گے۔
سعودی ولی عہد نے مزید کہا ہے کہ جی سی سی خطے میں امن کے خواہاں ہیں، غزہ میں جنگ بندی پر زور دیتے ہیں، جی سی سی ممالک اور امریکا کے درمیان تعلق مضبوط ہو رہا ہے۔
قبل ازیں ریاض میں خلیجی تعاون تنظیم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہمیں خطے کو شرپسندوں سے پاک کرنا ہو گا، خلیجی ممالک نے ہمیشہ امن کیلئے کام کیا، ہمیں خطے کو شرپسندوں سے پاک کرنا ہوگا، جی سی سی میں موجود رہنما تنازع حل کرنے کیلئے کردار ادا کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ غزہ کے مستقبل کیلئے میری انتظامیہ کام کر رہی ہے، ایک نئی شروعات کیلئے شام پر سے پابندیاں اٹھا لی گئی ہیں، شام کی نئی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ ایک معاہدہ کرنا چاہتا ہوں، ایران جوہری ہتھیارحاصل نہیں کر سکتا، جو ممکن ہوسکا کروں گا، تجارت میری حکومت کی ترجیح ہے، امریکا مشرق وسطیٰ میں امن کی خواہش رکھتا ہے۔
امریکی صدر نے کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی غزہ میں امن کی بنیادی شرط ہے، حوثیوں نے ہمارے جہازوں سے حملے بند کیے، خطے میں کشیدگی پھیلانے والے چھوٹے گروپوں سے نمٹنا ہو گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرتاریخ رقم: شفقت علی کینیڈا کے پہلے پاکستانی نژاد وفاقی وزیر بن گئے تاریخ رقم: شفقت علی کینیڈا کے پہلے پاکستانی نژاد وفاقی وزیر بن گئے پرویز الٰہی نے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں بریت کی درخواست دائرکردی پاکستان کو آئی ایم ایف سے موجودہ قرض پروگرام کی دوسری قسط موصول ہوگئی مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں ، پاکستانی سفیر سلامتی کونسل اجلاس: پاکستان کا غزہ میں مستقل اورغیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ پاکستان اور بھارت کی لڑائی ہوتی تو لاکھوں افراد ہلاک ہوجاتے، شاید انہیں ایک ڈنر پر اکھٹا بھی کردیں،ڈونلڈ ٹرمپCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سعودی ولی عہد نے کہا ہے کہ امن کی
پڑھیں:
سندھ طاس معاہدہ: ثالثی عدالت کی بھارت کا مؤقف مسترد کرتے ہوئے پاکستان کے مؤقف کی تائید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:سندھ طاس معاہدے پر جاری قانونی تنازع میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، ثالثی عدالت نے اپنے فیصلے میں پاکستان کے مؤقف کی مکمل تائید کرتے ہوئے واضح کہا ہے کہ بھارت کو معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے اور ثالثی عدالت کی کاروائی کو روکنے کا کوئی قانونی اختیار حاصل نہیں۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق حکومت پاکستان نے ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ نہ صرف پاکستان کے دیرینہ مؤقف کی تصدیق ہے بلکہ یہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ رویے کی بھی نفی کرتا ہے۔
ثالثی عدالت نے اپنے فیصلے میں واضح کیا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ ایک بین الاقوامی قانونی دستاویز ہے جس میں کسی بھی فریق کو معاہدے کی یکطرفہ معطلی کا اختیار حاصل نہیں، عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ کسی ایک فریق کے معاہدہ معطلی کے یکطرفہ فیصلے سے عدالت اپنی کاروائی نہیں روکے گی اور سندھ طاس معاہدے پر فیصلہ سازی جاری رہے گی۔
عدالت نے کہا کہ معاہدے کا بغور جائزہ لیا گیا ہے اور اس میں کہیں بھی یکطرفہ معطلی کی کوئی شق موجود نہیں، معاہدہ صرف دونوں فریقین کے باہمی رضامندی سے ہی معطل یا ترمیم کیا جا سکتا ہے۔
عدالت نے بھارت کی اس استدعا کو مسترد کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ثالثی عدالت کی کارروائی اس وقت تک معطل رکھی جائے جب تک کہ معاہدے کی حیثیت پر مزید وضاحت نہ ہو جائے، بھارت کی جانب سے ثالثی کی کارروائی کو روکنے کی کوشش معاہدے کی لازمی شق کی خلاف ورزی ہے جو تنازعات کے حل کے لیے ثالثی کو لازم قرار دیتی ہے۔
دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر، پانی، تجارت اور دہشت گردی سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر بھارت کے ساتھ بامعنی مذاکرات کے لیے تیار ہے، بھارت کی یکطرفہ اور غیر قانونی کوششوں کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان نے 2016 میں سندھ طاس معاہدے کی مبینہ خلاف ورزی پر بھارت کے خلاف ثالثی عدالت سے رجوع کیا تھا۔ بھارت نے مغربی دریاؤں پر آبی ذخائر تعمیر کیے جو پاکستان کے مطابق سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہیں۔ بھارت نے پہلے غیر جانبدار ماہر کی تقرری کی استدعا کی اور بعدازاں ثالثی عدالت کی کارروائی کو معطل کرنے کی کوشش کی، جو اب مسترد ہو چکی ہے۔