بانی پی ٹی آئی کا فوٹوگرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ، فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک)بانی پی ٹی آئی کا فوٹوگرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ کرانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد پراسکیوشن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے۔
وکیل بانی نے کہا کہ پراسکیوشن کی درخواست قانون کے منافی ہے بانی پی ٹی آئی کو گرفتار ہوئے 7سو 27 دن ہو چکے، پراسکیوشن اتنا عرصہ گزرنے کے بعد درخواست لیکر کیوں آئی؟
بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیے کہ پراسکیوشن تاخیری حربے استعمال کررہی ہے بانی پی ٹی آئی فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ اور پولی گرافک ٹیسٹ کرانا نہیں چاہتے پراسکیوشن سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کررہی ہے۔
قبل ازیں عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اڈیالہ جیل میں سہولیات سے متعلق کیس میں اڈیالہ جیل حکام کی عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست مسترد کر دی۔
اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل حکام کی عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ 10 جنوری، 28 جنوری اور 3 فروری کے عدالتی حکم پر عمل درآمد کیا جائے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت نے تمام حقائق کو دیکھنے کے بعد ہی آرڈر کیا تھا، اڈیالہ جیل حکام کی نظر ثانی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔
مزیدپڑھیں:’بھارت پر حملے سے قبل سپہ سالار نے نماز فجر کی امامت کرائی، لمحات رقت آمیز تھے‘
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کی درخواست اڈیالہ جیل
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کو بیٹوں سے کال پر بات کروانے سے متعلق سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی درخواست مسترد
اسلام آباد کی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو بیٹوں سے کال پر بات کروانے سے متعلق سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی درخواست مسترد کر دی۔
اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے درخواست پر فیصلہ سنایا۔ عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی فیصلے پر نظرِثانی کی درخواست بھی مسترد کر دی۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے ذاتی معالج سے چیک اپ بھی کروانے کا حکم جاری کر دیا۔
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم یوسف کو ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر واپس روانہ ہوگئے۔
جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ 10 جنوری، 28 جنوری اور 3 فروری کے عدالتی حکم پر عمل درآمد کریں، عدالت نے تمام حقائق کو دیکھنے کے بعد ہی آرڈر کیا تھا، اڈیالہ جیل حکام کی نظرِ ثانی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی بچوں کے ساتھ واٹس ایپ کال سے متعلق جواب اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد کی عدالت میں جمع کروا گیا تھا۔
دورانِ سماعت سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے کہا کہ عدالت نے واٹس ایپ کال اور ذاتی معالج سے معائنہ کے حوالے سے فیصلہ جاری کیا تھا، آئین میں تمام شہریوں کے حقوق برابر ہیں۔
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ مستقبل میں جیل حکام کو بلیک میل یا غیر ضروری مطالبات پورے کرنے کے لیے استعمال ہو سکتا ہے، دیگر غیرملکی قیدی بھی اپنے اہل خانہ سے بیرون ملک کال پر بات کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک مخصوص قیدی کو کال کی سہولت مہیا کرنا دیگر کے ساتھ امتیازی رویہ ہو گا، پاکستان پریزن قوانین میں ایسی سہولتیں نہیں دی گئیں، 10 جنوری اور 3 فروری کے جاری کیے گئے فیصلوں پر نظرِ ثانی کی جائے۔
دوسری جانب بانی پی ٹی آئی کے وکلاء نے بچوں سے بات اور ذاتی معالج سے چیک اپ کی استدعا کی تھی۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت 21 مئی تک ملتوی کر دی گئی۔
یاد رہے کہ کیس کی سماعت 16 فروری کے بعد سے 10 مرتبہ ٹرائل آگے بڑھائے بغیر ملتوی ہو چکی ہے۔