’عمران خان مذاکرات کے لیے راضی ہوگئے‘
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
پشاور(نیوز ڈیسک)وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان مذاکرات کے لیے راضی ہوگئے ہیں اور کہا ہے کہ پاکستان کی خاطر مذاکرات کے لیے تیار ہوں۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انا کا مسئلہ بنانے والے پاکستان کو نقصان پہنچارہے ہیں، ملک میں سیاسی استحکام نہ ہونے سے سرمایہ کاری نہیں آرہی، ہمیں ذات سے نکل کر ملک کے لیے سوچنے کی ضرورت ہے، بانی پی ٹی آئی مذاکرات کے لیے راضی ہوگئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی خاطر مذاکرات کرنے کو تیار ہوں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عمران خان کی رہائی سے متعلق پٹیشن چل رہی ہیں، میرے پاس عدالتی حکم موجود ہے جس کے مطابق مجھے ہر ہفتے عمران خان سے ایک ملاقات کرنی چاہیے کیوں کہ میں ایک صوبے کا وزیراعلیٰ ہوں اور میری عمران خان سے ملاقات اور مشاورت ضروری ہے اور ویسے بھی بجٹ آنے والا ہے۔
انہوں ںے کہا کہ جس پارٹی کی صوبے میں میں حکومت ہے عمران خان اس پارٹی کے ہیڈ ہیں ضروری ہے کہ عمران خان ویژن اس میں نظر آئے لیکن اگر وہ مجھے عمران خان سے ملنے ہی نہیں دیں گے تو میں ان کے ویژن پر عمل درآمد نہیں کراسکتا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں استحکام نہیں ہے ملک میں بہت سے مسائل ہیں اور ان سب کی وجوہات یہی برسراقتدار لوگ ہیں۔
مزیدپڑھیں:سندھ طاس معاہدے پر بھارت کے خطوط کا جواب دے دیا، وزارت خارجہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مذاکرات کے لیے کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
اقتصادی تعاون کے لیے پاکستان کے سعودی عرب سے مذاکرات جاری ہیں، وزیر خزانہ
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کہا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی پیشکش برقرار ہے اور اسلام آباد اب بینک ایبل پرائیویٹ سیکٹر منصوبے تیار کر رہا ہے تاکہ دونوں ممالک بحران پر مبنی مالی امداد سے ہٹ کر طویل مدتی تجارتی اور کاروباری تعلقات کی جانب بڑھ سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سعودیہ دفاعی معاہدے کے بعد ایک اور پیشرفت، اقتصادی روابط اور مذاکرات کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم
پاکستان اور سعودی عرب نے ستمبر میں اسٹریٹجک دفاعی معاہدہ کیا جبکہ اقتصادی مذاکرات بھی سعودی پاکستان اقتصادی تعاون کے فریم ورک کے تحت جاری ہیں۔ دہائیوں تک سعودی عرب نے پاکستان کی مدد مرکزی بینک کے ذخائر اور تیل کی سہولیات کے ذریعے کی تاہم ولی عہد محمد بن سلمان نے پچھلے سال سرمایہ کاری کے نئے ماڈل کی طرف توجہ دلائی جس میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے تجارتی اور ایکویٹی پر مبنی منصوبے شامل ہیں۔
معاشی بہتری کے آثارمحمد اورنگزیب نے عرب نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ پاکستان اب ایسی سرمایہ کاری کے لیے بہتر پوزیشن میں ہے کیونکہ معاشی بحران کے بعد ابتدائی طور پر استحکام کے آثار نظر آ رہے ہیں۔ مہنگائی جو مئی 2023 میں تقریباً 38 فیصد تک پہنچ گئی تھی اب کافی حد تک کم ہو گئی ہے، روپے کی قدر مستحکم ہوئی اور زرمبادلہ کے ذخائر بحال ہوئے ہیں۔ بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیاں جیسے فچ اور موڈیز نے پاکستان کے اقتصادی منظرنامے کو بہتر قرار دیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر اگلے مرحلے میں سرمایہ کاری کی قیادت کرے جبکہ حکومت شفاف اور پیش گوئی کے قابل سرمایہ کاری ماحول فراہم کرے۔ انہوں نے کہا سعودی عرب سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے اب ہماری ذمہ داری ہے کہ بینک ایبل منصوبے تیار کریں
ترجیحی شعبےدونوں ممالک نے معدنیات، آئی ٹی، زراعت، خوراک اور سیاحت کو سعودی سرمایہ کاری کے لیے ترجیحی شعبوں کے طور پر منتخب کیا ہے۔ مینوفیکچرنگ میں بھی تعاون کے امکانات ہیں خاص طور پر 2034 فٹ بال ورلڈ کپ کی تیاری کے پیش نظر سعودی عرب میں اس شعبے کی مانگ بڑھ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران نے پاک سعودی دفاعی معاہدے میں شمولیت کی خواہش ظاہر کردی
اورنگزیب نے بتایا کہ سلیکوٹ کی فارورڈ اسپورٹس کمپنی جو ایڈیڈاس کے آفیشل ورلڈ کپ میچ بالز تیار کرتی ہے نے سعودی حکام سے ملاقات کی تاکہ اعلیٰ معیار کی مینوفیکچرنگ پاکستان میں ہو اور پیکجنگ و علاقائی تقسیم سعودی عرب میں کی جائے
ریکو ڈِک اور اہم معدنیاتریکو ڈِک بلوچستان کا سب سے بڑا تانبے اور سونے کا منصوبہ سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز ہے۔ سعودی عرب کی منارہ معدنیات نے 15 فیصد حصص خریدنے کی پیشکش کی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ مالیاتی بندش تقریباً مکمل ہو چکی ہے اور آئی ایف سی کی قیادت میں قرض فراہم کرنے والے کنسورشیم نے تقریباً 3.5 ارب ڈالر اکٹھا کر لیا ہے
ریکو ڈِک کے پہلے سال کی پیداوار سے تقریباً 2.8 ارب ڈالر برآمدات میں اضافہ متوقع ہے جو موجودہ کل برآمدات کا تقریباً 10 فیصد بنتا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی برآمداتی بنیاد کو تبدیل کر سکتا ہے
یہ بھی پڑھیں: پاک سعودی معاہدہ: ’برمی مسلمانوں‘ کو پاسپورٹ جاری کرنے کے لیے کمیٹی قائم
پاکستان امریکہ اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ اہم معدنیات کے شعبے میں بھی مذاکرات کر رہا ہے جس میں تانبہ، لیتھیم، کوبالٹ اور ریئر ارتھ شامل ہیں۔ ایک امریکی اہلکار کے مطابق 1 ارب ڈالر سے زائد کا ڈیل طے پا چکی ہے تاہم مذاکرات جاری ہیں
مستقبل کی حکمت عملیاورنگزیب نے کہا کہ حکومت کا مقصد بہتر اقتصادی بنیادوں اور سازگار جغرافیائی سیاسی صورتحال کو طویل مدتی پرائیویٹ سیکٹر کی سرمایہ کاری میں تبدیل کرنا ہے جس میں سعودی عرب اہم شراکت دار کے طور پر سامنے آئے گا۔ تمام اقدامات کا مقصد تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا اور پرائیویٹ سیکٹر کی قیادت کو یقینی بنانا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان سعودی عرب محمد اورنگزیب وزیر خزانہ