Daily Ausaf:
2025-05-15@20:17:59 GMT

مظلوم امت کا انتقام

اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT

تاریخ انسانیت میں مظلوموں کی آہیں بے اثر نہیں رہتیں۔ جو قومیں صدیوں تک ظلم سہتی رہیں جب ان کی دعائیں عرش تک پہنچتی ہیں تو پھر عرش سے فیصلہ زمین پر نازل ہوتا ہے۔ مسلمانانِ عالم پچھلی چند دہائیوں سے ایک مستقل کرب میں مبتلا ہیں۔ ہر طرف مسلمانوں کا لہو بہایا جا رہا ہے۔ کہیں مذہب کے نام پر، کہیں جغرافیے کے، اور کہیں صرف اس لیے کہ وہ مسلمان ہیں۔
یاد کیجیے عراق کو جب 2003 ء میں امریکا اور اس کے اتحادیوں نے جھوٹے ہتھیاروں کے بہانے حملہ کیا۔ صدام حسین کا اقتدار خواہ کیسا بھی ہو مگر اس حملے کے بعد عراق میں جو قیامت ٹوٹی اس نے لاکھوں انسانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ معصوم بچے، عورتیں، بوڑھے سب امریکا کی آزادی کے نام پر جلتے رہے۔پھر افغانستان آیا۔ 2001 ء کے بعد سے اب تک وہ ملک خاک و خون میں نہایا ہوا ہے۔ طالبان، القاعدہ، داعش، اور امریکی فوجی، سب نے اس دھرتی کو تختہ مشق بنایا۔ وہاں کی مسجدیں، اسکول، ہسپتال سب ملبہ بن گئے۔ ڈرون حملے عام ہوئے۔ شادی بیاہ کی محفلیں لاشوں میں بدل گئیں۔ کس نے نہیں دیکھا وہ منظر جب ایک بچہ باپ کی لاش سے لپٹ کر چیخ رہا تھا: بابا اٹھو، یہ سب جھوٹ ہے نا؟پھر فلسطین کی باری آئی۔ غزہ کی پٹی کو دنیا کی سب سے بڑی جیل کہا گیا۔ اسرائیلی فوج ہر رمضان میں، ہر عید پر، بچوں کو شہید کرتی ہے، عورتوں کو قید کرتی ہے، گھروں کو گرا دیتی ہے۔ مغرب کا ضمیر خاموش رہتا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادیں صرف کاغذی دکھاوے بن کر رہ گئیں۔
اور شام؟ لبنان؟ یمن؟ ہر جگہ آگ، بارود، دھماکے، اور لاشیں۔ کہیں امریکہ، کہیں روس، کہیں ایران، کہیں سعودی عرب سب کے مفادات وہاں خون کی صورت بہہ رہے ہیں۔ ان مظالم کو دیکھ کر صرف دل ہی نہیں پھٹتا، ایمان بھی کانپ اٹھتا ہے کہ ہم آخر کب تک خاموش تماشائی بنے رہیں گے؟
ایسے میں سوشل میڈیا پر ایک عرب بھائی کا عربی کمنٹ وائرل ہوا جو ہم سب کی اجتماعی کیفیت کی ترجمانی کرتا ہے:’’بہت وقت گزر گیا۔ ان محروم آنکھوں نے ایک ہی منظر بار بار دیکھا:کافروں کو مسلمانوں پر آسمان سے آگ اور لوہا برساتے ہوئے۔کبھی عراق کے آسمان شعلوں سے بھر گئے،کبھی فلسطین کی گلیاں خون سے رنگین ہو گئیں،کبھی افغانستان کے پہاڑ لرز اٹھے، اور کبھی شام و لبنان کی زمین پر آسمان سے قیامت نازل ہوئی۔‘‘
لیکن آج…!آج ان آنکھوں نے وہ منظر دیکھا جس نے برسوں کی پیاس بجھا دی۔ہم نے دیکھا کہ پاکستان کے شاہینوں نے گا پوجنے اور اس کا پیشاب پینے والوں پر آسمان سے آگ برسائی۔ دل کی دھڑکنیں سجدہ ریز ہو گئیں۔ایسا سکون دل میں اترا جو لفظوں میں بیان نہیں ہو سکتا۔اے اللہ! تیرے ہی لیے ہے تمام تعریف۔ہزار بار شکر کہ تو نے ہمیں یہ دن دکھایا۔یہ تیرا ہی فضل ہے کہ مظلوموں کی دعائیں سنی گئیں،اور ظالموں پر آسمان سے بجلی گری!یہ کمنٹ صرف ایک جذباتی اظہار نہیں یہ ایک احساسِ زخم ہے۔ یہ کرب کی گواہی ہے جو عراق سے لے کر کشمیر تک پھیلا ہوا ہے۔ پاکستان کے حالیہ اقدامات نے جہاں دشمن کو پیغام دیا ہے کہ ہم جاگ رہے ہیں، وہیں امت مسلمہ کے مظلوم دلوں میں امید کی کرن جگا دی ہے۔
کشمیر بھی اسی کہانی کا ایک باب ہے۔ پچھلے 75 برسوں سے کشمیری عوام بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں۔ پیلٹ گن سے آنکھیں چھینی گئیں، ہزاروں نوجوان لاپتہ کیے گئے، بیٹیوں کی عصمت دری کو ریاستی پالیسی کے طور پر استعمال کیا گیا اور جب بھارت نے 5 اگست 2019 ء کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی تب ساری دنیا خاموش رہی۔
ایسے میں اگر کوئی مظلوم قوم دیکھے کہ ظالم پر بھی آسمان سے آگ برسی ہے تو یہ اس کے لیے کسی عید سے کم نہیں ہوتا۔ یہ صرف جذباتی فتح نہیں ایک پیغام ہے کہ مظلوموں کی دعائیں کبھی رائیگاں نہیں جاتیں۔
آج پاکستان کے شاہینوں نے صرف دشمن کے عزائم کو خاک میں نہیں ملایا بلکہ پوری امت کو یہ پیغام دیا ہے کہ اگر نیت، ایمان اور قربانی ہو تو تاریخ کا رخ موڑا جا سکتا ہے۔ ہمیں صرف ہتھیار نہیں نظریہ بھی چاہیے۔ صرف فوجی طاقت نہیں اجتماعی شعور بھی چاہیے۔
اب وقت آ گیا ہے کہ مسلمان ممالک محض مذمتی بیانات سے آگے بڑھیں۔ OIC کو حقیقتا مسلم اتحاد کا مظہر بننا ہوگا۔ معاشی، عسکری، سفارتی میدانوں میں ایک دوسرے کا ہاتھ تھامنا ہوگا۔ ورنہ تاریخ گواہ ہے، جو قومیں بکھری رہیں وہ صفحہ ہستی سے مٹ گئیں۔آخر میں صرف اتنا کہوں گا:یہ وقت کسی مخصوص ملک، جماعت یا فوج کی فتح کا نہیں یہ پوری امت مسلمہ کے دل کی دھڑکن کی بحالی ہے۔ظلم جتنا بھی بڑھ جائے، دعا کا ہتھیار ہمیشہ قوی رہتا ہے۔اور جب دعا آسمان پر پہنچتی ہے، تو جواب بھی وہیں سے آتا ہے۔ کبھی آگ، کبھی بجلی، اور کبھی شاہینوں کے روپ میں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

آل سعود کا امریکی صدر کا استقبال امت مسلمہ کے زخموں پر نمک پاشی ہے، علامہ مقصود ڈومکی

اپنے بیان میں علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ پوری دنیا کے باشعور مسلمانوں اور بالخصوص فلسطینی مظلوم عوام کی نظر میں امریکہ اور اسکے صدر ٹرمپ نہ صرف شریکِ جرم ہیں بلکہ ہزاروں فلسطینیوں کے قتل عام میں براہ راست ملوث رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ آل سعود کی جانب سے امریکی صدر کا شاندار استقبال مظلوم فلسطینیوں کے زخموں پر نمک پاشی ہے۔ پچاس ہزار مظلوم فلسطینیوں کے قاتل مجرم کو شاہانہ پروٹوکول دینا امت مسلمہ کے خون سے غداری ہے۔ اپنے بیان میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ امریکی صدر کے حالیہ دورۂ سعودی عرب کے دوران جس انداز سے ان کا استقبال کیا گیا، وہ مظلوم فلسطینی عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ پوری دنیا کے باشعور مسلمانوں اور بالخصوص فلسطینی مظلوم عوام کی نظر میں امریکہ اور اس کے صدر ٹرمپ نہ صرف شریکِ جرم ہیں بلکہ ہزاروں فلسطینیوں کے قتل عام میں براہ راست ملوث رہے ہیں۔ ایسے قاتل مجرم کو شاہانہ پروٹوکول دینا امت مسلمہ کے جذبات سے کھلا مذاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعجب ہے کہ عرب حکمران غزہ اور فلسطین کے مظلوم عوام کے لئے خوراک، پانی اور علاج کی فراہمی میں تساہل برتتے ہیں، مگر امریکی صدر کو اربوں ڈالر بھتہ دینے کے لئے تیار ہیں۔ آل سعود کی یہ پالیسی امت کے دلوں کو زخمی کرنے والی ہے۔

علامہ ڈومکی نے کہا کہ شام کے نام نہاد صدر نے بھی سعودی عرب میں "شیطان بزرگ" امریکہ کی خدمت میں حاضری دے کر ایک بار پھر واضح کر دیا ہے کہ شام کی نام نہاد تبدیلی دراصل شیطان بزرگ امریکہ اور اسرائیل کا مشترکہ منصوبہ تھا، جس میں ترکی اور سعودی عرب نے سہولت کار کا کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کی جانب سے سعودی عرب سمیت مسلم ممالک پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے دباؤ بڑھایا جا رہا ہے۔ ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں باشعور اور غیرت مند عوام لاکھوں کی تعداد میں غاصب اسرائیل کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں، اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کو رد کر رہے ہیں، اس وقت سعودی عرب، بن سلمان، قطر، متحدہ عرب امارات اور دیگر عرب حکمرانوں کی جانب سے غاصب اسرائیل کی بلاواسطہ یا بالواسطہ حمایت انتہائی شرمناک اور قابل نفرت عمل ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسلم حکمران اسرائیل سے ہر قسم کے روابط منقطع کریں، فلسطینی عوام کی عملی مدد کریں۔ غزہ کے مظلوم عوام پر بمباری کو رکوائیں۔ اور امریکہ و اسرائیل کی گود میں بیٹھنے کے بجائے مظلومین کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی اندر کی بات کو باہر کبھی شیئر نہیں کیا، بیرسٹر گوہر
  • آل سعود کا امریکی صدر کا استقبال امت مسلمہ کے زخموں پر نمک پاشی ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • بھارت کی تھانیداری ختم کردی، دوبارہ جارحیت کی تو ایسا جواب دیں گے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف
  • مشکلات نے مجھے فولاد بنا دیا، میمونہ قدوس
  • مودی پاکستان سے نفرت کرتاہے، انتقام لے گا، قوم متحد اور الرٹ رہے،عمران خان
  • مودی پاکستان سے نفرت کرتا ہے وہ انتقام لے گا، قوم نے متحد اور الرٹ رہنا ہے:عمران خان
  • ‘شہدا کو کبھی نہیں بھولیں گے’، وزیراعظم شہباز شریف کا معرکہ حق کے شہدا کو خراج تحسین
  • “پی ایس ایل کیلئے کبھی پاکستان نہیں آؤنگا” بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا
  • پی ایس ایل کیلئے کبھی پاکستان نہیں آؤنگا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا