جعلی اور غیر معیاری ادویات کے کیخلاف بڑے ایکشن کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
جعلی اور غیر معیاری ادویات کے کیخلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا گیا، وزیر صحت نے کہا انسانی جانوں کو لاحق خطرہ اور عوامی اعتماد کو نقصان ناقابلِ قبول ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کی زیر صدارت وزارت صحت میں ایک اہم بین الصوبائی وزارتی اجلاس منعقد ہو ، اجلاس میں تمام صوبوں کے صوبائی وزرائے صحت اور چیف ایگزیکٹو آفیسر DRP شریک اور دیگر نمایندے بھی شریک ہوئے۔
اس کے علاوہ صوبائی وزیر صحت پنجاب خواجہ عمران نذیر وزیر صحت سندھ عزرا افضل پیچوہو اور آزاد کشمیر کی ہیلتھ منسٹر نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں میں جعلی اور غیر معیاری ادویات کے خاتمے کیلیے جاری اقدامات اور کوششوں کا جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے کئے گئے۔
ترجمان وزارت صحت نے بتایا کہ وفاق اور صوبوں نے عوام کی فلاح و بہبود کیلیے ملکر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا، وزیر اعظم کی ہدایت پر وفاقی وزیر صحت کی قیادت میں بڑے پیمانے پر کارروائیوں کا آغاز کیا جارہا ہے۔
وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کہا کہ 19 مئی 2025 سے جعلی اور غیر معیاری ادویات کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کا آغاز کیا جارہا ہے ، ملک گیر مہم کا آغاز “نیشنل ٹاسک فورس 2025 ” کی بحالی سے کیا گیا ہے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ یہ صرف ٹاسک فورس نہیں، ایک قومی ذمہ داری ہے، جعلی ادویات صرف ریگولیٹری مسئلہ نہیں، بلکہ ایک قومی ہنگامی صورتحال ہیں، انسانی جانوں کو لاحق خطرہ اور عوامی اعتماد کو نقصان ناقابلِ قبول ہے ، نسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
انھوں نے کہا کہ 19 مئی سے ملک بھر میں وسیع انسپیکشنز اور نفاذی کارروائیاں دوبارہ شروع ہوں گی، وفاق، صوبے، کسٹمز، FIA اور دیگر ادارے مل کر مہم کو آگے بڑھائیں گے۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ دوا ساز فیکٹریوں اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورکس کی سخت نگرانی کی جائے گی اور منصوبہ بندی کے تحت ملک بھر میں مارکیٹ سرویلنس، خفیہ شکایات پر چھاپے مارے جائیں گے۔
انھوں کی ہدایت کی قانون شکنی پر ملوث عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی اور شہریوں کو جعلی ادویات کی پہچان اور شکایت درج کرانے کے ٹولز فراہم کیے جائیں گے
مصطفیٰ کمال نے بتایا کہ ڈریپ ایک جدید موبائل ایپلیکیشن متعارف کروا رہا ہے، جو مختلف سہولیات فراہم کرے گی ، بارکوڈ اسکیننگ کے ذریعے ادویات کی فوری تصدیق جعلی یا اصلی سمیت مشتبہ جعلی مصنوعات کی رپورٹنگ کو یقینی بنایا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ ادویات کی کمی یا منفی اثرات سے متعلق DRAP کو مطلع کیا جائے گا، یہ فیصلہ کن گھڑی ہے، واضح کریں گے کہ کون سی دوا شفا اور کون سی نقصان دیتی ہے۔
وزیر صحت کا کہنا تھا کہ عوامی شعور ہمارا سب سے طاقتور ہتھیار ہے، ہم صرف قانون کا نفاذ نہیں، بلکہ ہر فرد کو اپنی صحت کا محافظ بنا رہے ہیں، یہ مہم ضابطہ نہیں، ایک قومی تحریک ہے تمام شعبے اس میں شریک ہیں، جس میں حکومتی ادارے، نجی شعبہ، صحت کے ماہرین، فارماسسٹ، اور عوام سب شریک ہوں گے مصطفی کمال
انھوں نے کہا کہ ایسا نظام تشکیل دے رہے ہیں جہاں ہر گھر، کلینک، اور اسپتال میں موجود ہر دوا قابلِ بھروسہ ہو، ہمارے فیصلوں اور اقدامات سے انسانی زندگی پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں، یقینی بنایں گے ہماری ادویات شفا دیں، نقصان نہ پہنچائیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
زندگی بچانے والی ادویات: آئینی عدالت نے ڈریپ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی
زندگی بچانے والی ادویات کی عدم دستیابی اور رجسٹریشن سے متعلق مقدمے کی سماعت وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔
سماعت کے دوران درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ زندگی بچانے والی 41 ادویات کی رجسٹریشن سے متعلق درخواست دائر کی گئی تھی جن میں سے 30 ادویات رجسٹرڈ کی جاچکی ہیں، تاہم اب بھی متعدد اہم ادویات کی دستیابی اور معلومات واضح نہیں ہیں۔
درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ ڈریپ نے گزشتہ سماعت میں ادویات کی دستیابی کا ڈیٹا اپنی ویب سائٹ پر فراہم کرنے کا کہا تھا، لیکن آج بھی کئی ادویات کی تفصیلات ویب سائٹ پر موجود نہیں۔
انہوں نے استدعا کی کہ ویب سائٹ کا ڈیٹا باقاعدگی سے اپڈیٹ کرنے کی ہدایات جاری کی جائیں تاکہ عوام کو زندگی بچانے والی ادویات کی موجودگی کے بارے میں درست معلومات دستیاب رہیں۔
سماعت کے دوران آئینی عدالت کے طلب کرنے پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان بھی پیش ہوئے۔
چیف جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار عوامی مفاد کا مقدمہ لے کر آیا ہے، حکومت کو چاہیے کہ ادویات کی فراہمی کے نظام کا ازخود جائزہ لے کراس میں بہتری لائے۔
ڈریپ کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شوگر سمیت مختلف ادویات کی قیمتوں پر کنٹرول کیا جارہا ہے جبکہ زندگی بچانے والی ادویات سے متعلق معلومات ویب سائٹ پر موجود ہیں۔
تاہم عدالت نے ڈریپ سے ادویات کی دستیابی پر تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ادویات چیف جسٹس امین الدین خان ڈریپ ڈیٹا عدم دستیابی ویب سائٹ