رانا ثنا اللہ کی مظفرآباد میں شہید ہونے والے امام مسجد کے گھر آمد، لواحقین سے تعزیت
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
وزیر اعظم کے معاون خصوصی رانا ثنا اللہ مظفرآباد کے علاقے شوائی میں بھارتی جارحیت کے دوران شہید ہونے والے امام مسجد کے گھرپہنچ گے۔
رانا ثنا اللہ نے شہید کے لواحقین سے اظہار ہمدردی اور فاتحہ خوانی کی، انہوں نے شہید کے ورثا اور زخمیوں میں امدادی چیک بھی تقسیم کیے۔
یہ بھی پڑھیے: سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار منظر عام پر، پاک فوج کے حق میں کیا کہا؟
اس موقع پر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ بھارت کاغرور پہلے بھی خاک میں مل چکا ہے، شہدا کے ورثا اور زخمیوں کا جو جذبہ ہے اس کے آگے بھارت کی کوئی اہمیت نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے بھیجی گئی آمداد میں شہدا اور زخمیوں کو دینے آیا ہوں، پہلگام واقعہ کے بعد بھارت نے کشمیریوں پر جو ظلم اور ستم کیا ہے اس کے بعد مسئلہ کشمیر ایک بار پھر دنیا کے سامنے اجاگر ہوا ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر بھارت نے دوبارہ کسی قسم کی جارحیت کی تو پہلے سے سخت جواب دیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی جارحیت شہید امام مسجد شوائی مظفر آباد.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی جارحیت شہید امام مسجد شوائی مظفر آباد رانا ثنا اللہ
پڑھیں:
28ویں آئینی ترمیم جلد پیش کی جائے گی، مقامی حکومت، این ایف سی اور صحت کے امور شامل ہوں گے: رانا ثناء اللہ:
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد/چنیوٹ: وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ 28 ویں آئینی ترمیم جلد پیش کی جائے گی اور اسے منظور کر لیا جائے گا۔
چنیوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ 28 ویں آئینی ترمیم جلد پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی اور امکان ہے کہ یہ منظور بھی ہو جائے گی، اٹھائیسویں ترمیم لوکل باڈیز، نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) اور صحت کے شعبے سے متعلق ہوگی۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ ترمیم پاس کرنا پارلیمنٹ کا حق ہے، اٹھائیسویں آئینی ترمیم عوامی مسائل پر مبنی ہے اور اسے پارلیمنٹ کے ذریعے پاس کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے ججز کے استعفوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ججز نے اپنے تحفظ کے لیے حلف اٹھایا ہے اور کسی جج کو سیاسی احتجاج میں ملوث ہونا زیب نہیں دیتا۔ جن لوگوں نے استعفیٰ دیا ہے، ان کے ذاتی مقاصد ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ بلدیاتی نظام، این ایف سی اور صحت کے معاملات پر بحث جاری ہے اور اگر تمام فریقین متفق ہو گئے تو اٹھائیسویں آئینی ترمیم کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ ترمیم عوامی مفادات سے متعلق ہوگی اور اس کا مقصد شہریوں کے بنیادی مسائل کو بہتر طریقے سے حل کرنا ہے۔