ارونا چل پردیش کے نام کی تبدیلی پر چین کے ساتھ ہیں، دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ چین کی جانب سے اروناچل پردیش کے کچھ علاقوں کے نام تبدیل کرنے کی پیش رفت کو دیکھا ہے، پاکستان خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے مسائل پر چین کی مسلسل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے چین کی جانب سے ارونا چل پردیش کے نام کی تبدیلی پر چین کی حمایت کا اعلان کر دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ چین کی جانب سے اروناچل پردیش کے کچھ علاقوں کے نام تبدیل کرنے کی پیش رفت کو دیکھا ہے، پاکستان خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے مسائل پر چین کی مسلسل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔
چین کی جانب سے اروناچل پردیش کا نام زنگنان رکھا گیا ہے، چین نے زنگنان میں 27 مقامات کے ناموں میں تبدیلی کی، 15 پہاڑ، 5 رہائشی علاقوں، 4 پہاڑی دروں، 2 دریاؤں اور ایک جھیل کا نام تبدیل کیا گیا۔ چینی وزارت خارجہ کے مطابق زنگنان تاریخی، جغرافیائی، انتظامی اور حدود اربع کے اعتبار سے چین کا حصہ ہے، زنگنان میں علاقوں کے ناموں میں تبدیلی چین کا اندرونی معاملہ ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: چین کی جانب سے پردیش کے کے نام پر چین
پڑھیں:
بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان غیر قانونی ہے، پاکستان
کشن گنگا اور رتلے منصوبوں پر ثالثی عدالت کا ضمنی فیصلہ سامنے آگیا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق ثالثی عدالت نے پاک بھارت تنازع پر اپنی مکمل آئینی حیثیت کو برقرار رکھا ہے۔
ترجمان کے مطابق ثالثی عدالت نےکہا کہ وہ ان معاملات کو بروقت، مؤثر اور منصفانہ طریقے سے آگے بڑھانے کی پابند ہے، پاکستان نے بھارت کے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے اعلان کو غیر قانونی قرار دیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق ثالثی عدالت کے ضمنی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
بھارتی اخبار کے مطابق ورلڈ بینک کے نیوٹرل ایکسپرٹ مائیکل لینو نے اس پر پاکستان کا موقف لیا اور پاکستان نے بھارتی درخواست کی مخالفت کردی ہے۔
انھوں نے کہا یہ فیصلہ پاکستان کے مؤقف کی تائید ہے کہ سندھ طاس معاہدہ بدستور مؤثر اور قابلِ عمل ہے، بھارت کو چاہیے کہ وہ معاہدے کی معمول کی عملداری فوری بحال کرے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ معاہدے کی تمام شقوں پر مکمل اور ایمانداری سے عمل کرے۔