WE News:
2025-11-03@16:55:12 GMT

فافن نے سیاسی جماعتوں کی ویب سائٹس بارے رپورٹ جاری کردی

اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT

فافن نے سیاسی جماعتوں کی ویب سائٹس بارے رپورٹ جاری کردی

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے سیاسی جماعتوں کی ویب سائٹس بارے رپورٹ جاری کردی ہے۔

فافن کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی صرف 35 فیصد سیاسی جماعتیں فعال ویب سائٹس رکھتی ہیں، ملک کی تقریباً دو تہائی سیاسی جماعتوں کے پاس مکمل طور پر فعال ویب سائٹس موجود نہیں ہیں، کئی جماعتیں سوشل میڈیا پر سرگرم ہیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، ویب سائٹس کا مؤثر متبادل نہیں بن سکتے ۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن 2024: فافن کی تہلکہ خیز رپورٹ منظر عام پر آگئی

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کئی جماعتیں سوشل میڈیا پر سرگرم ہیں 166 رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں میں سے صرف  58 جماعتوں کی ویب سائٹس مکمل یا جزوی طور پر فعال ہیں، پارلیمنٹ اور صوبائی  اسمبلیوں میں نمائندگی رکھنے والی 20 جماعتوں میں سے بھی صرف 14 کے پاس فعال ویب سائٹس ہیں ۔

 فافن کے مطابق الیکشن ایکٹ سیاسی جماعتوں کو پابند کرتا ہے کہ وہ اپنی ویب سائٹس پر مرکزی عہدیداران اور ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان کی تازہ فہرستیں شائع کریں ، تاہم فعال ویب سائٹس رکھنے والی جماعتوں میں سے صرف 40  جماعتوں نے مرکزی عہدیداران کی فہرست شائع کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق 6 جماعتوں نے ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان کی تفصیلات دی ہیں، جماعت اسلامی  کی ویب سائٹ پر درکار30 اقسام میں سے 18 اقسام کی معلومات موجود ہیں ،پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) 15 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے ، پی ٹی آئی   کی ویب سائٹ پاکستان میں بند ہے ، صرف وی پی این  کے ذریعے قابل رسائی ہے۔

Political Parties Websites Assessment 2025 by nisar.

khan74 on Scribd

پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز (پی پی پی پی) کی ویب سائٹ کے  12 پوائنٹس ہیں ، پاکستان مسلم لیگ ن کے 11، عوامی نیشنل پارٹی کے 9 پوائنٹس ہیں، حق دو تحریک بلوچستان اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے 8 پوائنٹس ہیں، سنی اتحاد کونسل اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے 7 پوائنٹس ہیں ۔

تحریک لبیک پاکستان اور جمعیت علمائے اسلام پاکستان  کے 6 پوائنٹس ہیں، مجلس وحدت المسلمین  کے  5، بلوچستان عوامی پارٹی کے 4، اور پاکستان مسلم لیگ قائد کا  1 پوائنٹ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عام انتخابات 2024 میں کس جماعت کے ووٹ بینک میں اضافہ ہوا؟ فافن کی رپورٹ جاری

 پارلیمانی نمائندگی نہ رکھنے والی جماعتوں میں سب سے زیادہ اسکور پاکستان تحریک شادباد  کا 13 تھا، زیادہ تر ویب سائٹس نے رابطہ معلومات اور تنظیمی تفصیلات زیادہ فراہم کی ہیں، ویب سائٹس پر مالی شفافیت  سے متعلق سب سے کم تفصیلات ہیں۔

فافن نے بتایا ہے کہ سب سے زیادہ شیئر کیا گیا مواد سیاسی جماعتوں کے اغراض و مقاصد تھے، جو 88 فیصد ویب سائٹس پر موجود تھے، 83 فیصد ویب سائٹس پر ایک پارٹی دفتر کی رابطہ معلومات موجود تھی،  79 فیصد نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈلز کے لنکس دیے تھے، مرکزی عہدیداران کی فہرست 69 فیصد ویب سائٹس پر موجود تھی۔

رکنیت کے طریقہ کار کی تفصیل 69 فیصد سائٹس پر موجود تھی، صرف 38 فیصد جماعتوں نے اپنی آئینی دستاویزات ویب سائٹس پر شائع کیں، 62 فیصد جماعتوں نے کم از کم ایک عام انتخابات کا  منشور پوسٹ کیا، صرف 12 فیصد نے  حالیہ عام انتخابات کے لیے اپنے وعدوں کے ساتھ تازہ ترین منشور اپلوڈ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: عوام تک معلومات کی رسائی کے قانون پر کتنا عمل ہوا؟ رپورٹ جاری

روپرٹ میں بتایا گیا ہے کہ صرف ایک جماعت نے اپنا مالیاتی گوشوارہ شائع کیا، جماعتی عہدیداران کے اثاثوں اور واجبات کی تفصیلات بھی صرف ایک ویب سائٹ پر دستیاب تھیں ، کسی بھی ویب سائٹ پر پارٹی کی منتخب جنرل کونسل کی معلومات موجود نہیں تھیں۔

رپورٹ کے مطابق کسی بھی ویب سائٹ پر انتخابی عہدوں کے لیے امیدواروں کے انتخاب کا طریقہ کار موجود نہیں تھا، عہدیداران کے انتخاب، رکنیت کی معطلی یا اخراج، مدتِ کار، اور غیر ملکی فنڈنگ پر پابندی کا اعلان صرف ایک ایک ویب سائٹ پر موجود تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پاکستان پی ٹی آئی جماعت اسلامی سیاسی جماعتیں فافن مسلم لیگ ن ویب سائٹس

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان پی ٹی ا ئی جماعت اسلامی سیاسی جماعتیں فافن مسلم لیگ ن ویب سائٹس فعال ویب سائٹس سیاسی جماعتوں ویب سائٹس پر جماعتوں میں پوائنٹس ہیں کی ویب سائٹ ویب سائٹ پر رپورٹ جاری جماعتوں نے سوشل میڈیا کے مطابق

پڑھیں:

سہیل آفریدی کا سیاسی رہنماؤں سے رابطے کے بعد سیاسی جماعتوں کا جرگہ بلانےکا فیصلہ

وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے ان ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کا جرگہ بلانے کا فیصلہ کرلیا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نےمتعدد سیاسی رہنماؤں سےٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی مولانا فضل الرحمان، ایمل ولی، سراج الحق سے فون پرگفتگوہوئی، سہیل آفریدی کی امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا سے بھی گفتگو ہوئی، وزیراعلیٰ نے سیاسی رہنماؤں سےصوبے میں امن و امان کی صورتحال پر مشاورت کی۔وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے سیاسی رہنماؤں سے رابطے کے بعد ان ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کا جرگہ بلانےکا فیصلہ کیا۔وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے واضح کیاکہ تمام فریقین کو ساتھ لےکر پائیدار امن یقینی بنایا جائے گا، اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں اے آئی کا استعمال 15 فیصد سے بھی کم، یو اے ای اور سنگاپور سرفہرست
  • پشاور: تھانہ سی ٹی ڈی میں دھماکے کی رپورٹ تیار
  • لشکری رئیسانی کا مائنز اینڈ منرلز بل سے متعلق سیاسی رہنماؤں کو خط
  • چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی
  • بلال مقصود نے سوشل میڈیا پر کراچی کے پارک میں موجود مردہ کوؤں کی ویڈیو شیئر کردی، یہ ماجرا کیا ہے؟
  • ترقی کی چکا چوند کے پیچھے کا منظر
  • سابق رہنماؤں کا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے سیاسی جماعتوں و دیگر سے رابطوں کا فیصلہ
  • سہیل آفریدی کا سیاسی رہنماؤں سے رابطے کے بعد سیاسی جماعتوں کا جرگہ بلانےکا فیصلہ
  • وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے،  امن جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ