سندھ بلڈنگ، کھوڑو سسٹم میں ناجائز تعمیرات کی زیرو ٹالرنس پالیسی صرف دکھاوا
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
گلشن اقبال میںرہائشی پلاٹوں پر کمرشل پورشن یونٹ کی تعمیرات بلا روک ٹوک جاری
بلاک 5پلاٹ نمبر A161اور A184کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل پورشن یونٹ تعمیر
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں رائج کھوڑو سسٹم نے خود ساختہ زیرو ٹالرنس پالیسی تشکیل دے رکھی ہے جس میںخطیر رقوم بٹورنے کے بعد رہائشی پلاٹوں پر کمرشل پورشن یونٹ اور دکانوں کی تعمیر کی چھوٹ دی جا رہی ہے ،جس کے باعث کراچی کا بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تبدیل ہوتا دکھائی دے رہا ہے اور بنیادی مسائل سر اٹھانے لگے ہیں۔ شہر بھر میں جاری غیر قانونی تعمیرات ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو کی کارکردگی پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں اور دلچسپ بات یہ ہے کہ غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کا انداز کچھ اس طرح ہے کہ ایڈمن میں ٹرانسفر کرنا معطلی جبکہ اندرون سندھ تبادلہ سزا تصور کی جاتی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ افسران احتساب کے خوف سے بالاتر ہو کر ذاتی مفادات حاصل کرنے میں مگن ہیں۔ گلشن اقبال کے بلاک 5میں رہائشی پلاٹوں A161اور A184 پر کمرشل پورشن یونٹ کی تعمیرات بلڈنگ انسپکٹر عابد شاہ کے حفاظتی پیکیج میں جاری ہیں ۔جاری خلاف ضابطہ تعمیرات پر ڈی جی اسحاق کھوڑو سے موقف لینے کے لئے رابطے کی کوشش کی گئی مگر رابط نہ ہو سکا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: پر کمرشل پورشن یونٹ
پڑھیں:
بھارت کا پاکستانی سرزمین بنجر کرنے کی تیاری، پانی روکنے کا عمل تیز کرنے کی ہدایت
لندن (نیوزڈیسک) پاک بھارت مختصر جنگ کے بعد بھارت کا آبی حملہ کرنے کی تیاریاں، دریائے سندھ کا پانی بھی کم کرنے پر غور کیا جارہا ہے ۔
انٹرنیشنل میڈیارپورٹس کے مطابق 22 اپریل کے حملے کے بعد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے حکام کو دریائے چناب، جہلم اور سندھ پر پانی روکنے کا عمل تیز کرنے کی ہدایات جاری کردی ۔ یہ تینوں آبی ذخائر دریائے سندھ کی شاخیں ہیں اور انہیں بنیادی طور پر پاکستان کے استعمال کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
دریائے چناب پر واقع رنبیر نہر کی لمبائی کو دگنا کر کے 120 کلومیٹر تک بڑھانا ہے جو بھارت سے گزر کر پاکستان کے اہم زرعی مرکز پنجاب کے علاقے تک جاتی ہے، یہ نہر سندھ طاس معاہدے پر دستخط ہونے سے بہت پہلے انیسویں صدی میں تعمیر کی گئی تھی۔
چار ذرائع نے ان مذاکرات اور دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بھارت کو آب پاشی کے لیے دریائے چناب سے محدود مقدار میں پانی نکالنے کی اجازت ہے لیکن ایک وسیع نہر، جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ اسے کھودنے میں کئی سال لگ سکتے ہیں، بھارت کو 150 کیوبک میٹر فی سیکنڈ پانی موڑنے کی اجازت دے گی جو موجودہ تقریباً 40 کیوبک میٹر سے بہت زیادہ ہے۔
رنبیر نہر کی توسیع کے حوالے سے بھارتی حکومت کے مشاورتی عمل کی تفصیلات اس سے قبل شائع نہیں کی گئیں، مذاکرات گزشتہ ماہ شروع ہوئے تھے اور جنگ بندی کے بعد بھی جاری رہے۔
بھارت کی وزارتوں برائے پانی، امور خارجہ اور مودی کے دفتر نے ان خبروں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، اسی طرح بھارت کی بڑی ہائیڈرو الیکٹرک پاور کمپنی جو دریائے سندھ پر کئی منصوبے چلا رہی ہے اس نے بھی ان خبروں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
ملک کے مختلف علاقوں میں شدید گرمی، درجہ حرارت بڑھ گیا، ہائی الرٹ جاری