نیپرا نے کے الیکٹرک کے ٹرانسمیشن و ڈسٹری بیوشن ٹیرف کی 7 سالہ منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کے ٹرانسمیشن و ڈسٹری بیوشن ٹیرف کی منظوری دے دی۔
نیپرا نے اپنے فیصلے میں کہا کہ نئی ملٹی ایئر ٹیرف مدت مالی سال2023-24 سے 2029-30 تک ہوگی، ملک میں یکساں ٹیرف پالیسی سے صارفین پر براہ راست قیمتوں کا اثر نہیں پڑے گا، ٹرانسمیشن پر 12 فیصد ریٹرن آن ایکویٹی کی منظوری دی گئی۔
ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کو وفاقی حکومت کی مخالفت کے باوجود بجلی تقسیم و ترسیل بزنس پر ڈالر بیسڈ منافع کی اجازت دی گئی ہے۔
دستاویز کے مطابق ڈسٹری بیوشن کے لیے 14 فیصد ریٹرن آن ایکویٹی اصولی طور پر منظور کر لیا گیا، کے الیکٹرک نےٹرانسمیشن کے لیے 15فیصد، ڈسٹری بیوشن کے لیے16.
نیپرا نے نقصانات کے اہداف میں کوئی نرمی نہیں کی، مقررہ ہدف برقرار ہے، قرض اور ایکویٹی تناسب ٹیرف کے لیے 70:30 برقرار رکھا گیا، غیر ہیج شدہ غیر ملکی قرض پر شرح مبادلہ میں تبدیلی کو تسلیم کیا گیا، کے الیکٹرک اب سرمایہ کاری منصوبوں پر عملدرآمد کے لیے تیار ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ڈسٹری بیوشن کے الیکٹرک نیپرا نے کے لیے
پڑھیں:
ٹرمپ کی یکم جون سے یورپی یونین سے درآمدات پر 50 فیصد ٹیرف کی دھمکی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 مئی 2025ء) 23 مئی جمعے کو واشنگٹن سے موصولہ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین سے درآمدات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔ ٹرمپ نے یورپی یونین کے تجارتی بلاک پر امریکہ کے ساتھ تجارتی مذاکرات میں تعطل سے کام لینے کا الزام عائد کرتے ہوئے یورپی یونین پر درآمدات کے سلسلے میں سیدھے سیدھے 50 فیصد ٹیکس لگانے کی دھمکی دی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ''ٹروتھ سوشل‘‘ پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ وہ یکم جون 2025 ء سے یورپی یونین پر براہ راست 50 فیصد ٹیرف یا محصولات عائد کرنے کی سفارش کر رہے ہیں۔ اس خبر پر وال اسٹریٹ میں فوری طور سے اسٹاک فیچرز گر گئے۔
(جاری ہے)
اگر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے مطابق یورپی درآمدات پر مذکورہ ٹیرف یا ڈیوٹی کا نفاذ ہو جاتا ہے تو وہ یورپی یونین سے آنے والی اشیا کے خلاف موجودہ 10 فیصد بنیادی امریکی لیوی میں ڈرامائی طور اضافہ ہوگا۔
اس طرح دنیا کی سب سے بڑی معیشت اور اس کے سب سے بڑے تجارتی بلاک کے درمیان معاشی تناؤ میں غیر معمولی اضافہ ہو جائے گا۔گزشتہ ماہ ٹرمپ نے کئی تجارتی شراکت داروں، بشمول یورپی یونین کے بیشتر ممالک کے خلاف بڑے پیمانے پر محصولات عائد کی تھیں۔ نیز امریکہ میں تیار نہ ہونے والی گاڑیوں، اسٹیل اور ایلومینیم سیکٹر کی مصنوعات پر بھاری ڈیوٹی متعارف کرائی تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اعلان کے بعد مارکیٹوں میں مندی کا رجحان دیکھا گیا اور آخر کار امریکی صدر نے زیادہ تر ممالک پر لگائے گئے محصولات میں 90 روز کے لیے وقفے کا اعلان کیا تاکہ اس اثناء میں ان ممالک سے مذاکرات کیے جائیں۔ تاہم 10 فیصد کی بنیادی لیوی برقرار رہی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ برسر اقتدار آنے کے بعد سے امریکہ اور یورپی یونین کے درمیان بات چیت دیگر شراکت داروں کی طرح آسانی سے نہیں چل رہی ہے۔ یورپی یونین نے حال ہی میں دھمکی دی ہے کہ اگر جاری مذاکرات یورپی سامان پر محصولات کو کم کرنے میں ناکام رہے تو تقریباً 100 بلین یورو یا 113 بلین ڈالر مالیت کے امریکی سامان کو ٹیرف کا نشانہ بنایا جائے گا۔