کراچی میں مسلح ڈکیت گروہ کی دیدہ دلیری، ناکہ لگا کر شہریوں کو لوٹنے لگے
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
متاثرہ شہریوں کا کہنا ہے کہ پولیس کو متعدد بار اطلاع دینے کے باوجود کئی گھنٹوں بعد موقع پر پہنچی، جس وقت تک ملزمان فرار ہو چکے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں ایک مسلح ڈکیت گروہ کی دیدہ دلیری سامنے آئی ہے، جہاں 8 رکنی گینگ نے مرکزی سڑک پر ناکہ لگا کر شہریوں کو یرغمال بنایا اور گھنٹوں لوٹ مار کرتے رہے۔ متاثرہ شہریوں کا کہنا ہے کہ پولیس کو متعدد بار اطلاع دینے کے باوجود کئی گھنٹوں بعد موقع پر پہنچی، جس وقت تک ملزمان فرار ہو چکے تھے۔ ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن محمد علی شاہ کے مطابق ملزمان کی تعداد 6 سے 8 کے درمیان تھی، جن میں سے ایک ملزم سیکیورٹی گارڈ کی وردی میں ملبوس تھا۔ ڈاکوؤں نے سب سے پہلے موٹرسائیکل پر سوار تین افراد کو روک کر انہیں قابو میں کیا، بعد ازاں قربانی کے جانور لے جانے والی ایک خالی سوزوکی پک اپ گاڑی پر بھی قبضہ کرکے متاثرین کو قریبی ویران اور پتھریلے مقام پر یرغمال بنا لیا۔ ملزمان نے بعد میں ایک اور ٹویوٹا پک اپ (جس پر تین گائیں لدی ہوئی تھیں) اور ایک موٹرسائیکل کو بھی روک کر اسی مقام پر لے جایا۔ دو افراد کو باندھ دیا گیا، اور گائیں خالی پک اپ پر منتقل کر دی گئیں۔
عینی شاہدین کے مطابق ڈاکوؤں نے متاثرہ افراد کی آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر انہیں سڑک کنارے بٹھا دیا اور موبائل فونز، نقدی، گاڑیوں کی بیٹریاں، موٹرسائیکلیں اور جانور لوٹ کر فرار ہو گئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق جب ملزمان نے پولیس اسکواڈ کو قریب آتے دیکھا تو وہ دو گائیں اتار کر اپنی 125 سی سی موٹرسائیکلوں پر سوار ہو کر فرار ہو گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی کارروائی کے دوران ایک گائے اور ایک سوزوکی پک اپ کو واردات کا نشانہ بننے سے بچا لیا گیا۔ علاقے میں گشت میں اضافہ کر دیا گیا ہے، جبکہ ملزمان کی تلاش کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق تمام متاثرہ افراد کے بیانات قلمبند کر لیے گئے ہیں اور مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ٹریفک اہلکار کی موجودگی میں ڈمپر کا دلخراش حادثہ، کراچی میں ایک شہری ہلاک
شہر قائد میں ہیوی گاڑیوں کی ٹکر سے ہلاکتوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ تازہ واقعے میں ٹریفک اہلکار کے روکنے کے باوجود ڈمپر نے موٹرسائیکل کو ٹکر مار دی، جس میں ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔ کراچی میں جدید وخود کارفیس لیس ای ٹکٹنگ نظام نافذ کیے جانے کے باوجود ہیوی ٹریفک کے باعث ہونے والے حادثات رک نہیں پا رہے۔ تازہ واقعے میں کورنگی کے علاقے انڈس چورنگی کے قریب تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل کوٹکرماردی، جس کے باعث ایک شخص موقع پر جاں بحق ہو گیا۔ حادثے میں 2 افراد زخمی بھی ہوئے۔ حادثے کے بعد مشتعل شہریوں نے ڈمپر کو آگ لگادی ۔ تفصیلات کے مطابق ٹریفک پولیس اہلکاروں نے ڈمپر کو رکنے کا اشارہ بھی کیا تھا، تاہم ڈمپر ڈرائیور بغیر رُکے انتہائی تیزرفتاری سے آیا اور موٹر سائیکل سوار کو پیچھے سے ٹکر مار دی۔ واقعے کے بعد ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا، جس کی گرفتاری کے لیے پولیس نے کارروائی شروع کردی ہے۔ جمعرات کی صبح عوامی کالونی تھانے کی حدود میں جاں بحق شخص کی لاش قانونی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کی گئی، جہاں اس کی شناخت 40 سالہ محمد اقرار ولد محمد اصرارکے نام سے کی گئی ۔ پولیس کے مطابق حادثہ 9 سے ساڑھے 9 بجے کے درمیان پیش آیا۔ کراچی ٹریفک پولیس کی ’کے راٹ‘کے انچارج اکمل رائے کا کہنا ہے کہ حادثے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا ہے۔ ڈرائیور کافی زیادہ رفتار سے ڈمپر چلا رہا تھا جب کہ اہل کار ٹریفک کنٹرول کررہے تھے۔ اس دوران ٹریفک پولیس اہلکاروں نے ڈمپر کورکنے کا اشارہ بھی کیا، تاہم ڈمپر ڈرائیور نے بغیر رکے انتہائی تیز رفتاری سے موٹر سائیکل سوارکو پیچھے سے ٹکر ماری۔ انہوں نے بتایا کہ معلوم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ڈرائیورکتنی اسپیڈ سے ڈمپر چلا رہا تھا ۔ حادثے کے بعد جائے وقوع پر پہنچنے والے ڈمپر مالکان کا کہناہے ڈمپر میں کچرا بھرا ہوا ہے اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے زیراستعمال ہے ۔ حادثے کے بعد مشتعل افراد نے ڈمپر کو آگ لگادی ،جس سے لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے ڈمپر جلانے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔ موقع پر موجود شہریوں کا کہنا ہے کہ دن دیہاڑے ڈمپر ڈرائیور شہریوں کی جان لے رہے ہیں جب کہ عام شہریوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں اور ہیوی گاڑیوں کو ٹریفک پولیس کچھ نہیں کہتی۔