دعوت اسلامی کے تحت اوورسیز اجتماعی قربانی کا انعقاد کیاگیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) دعوتِ اسلامی کے تحت حیدرآباد میں بیرونِ ملک مقیم مسلمانوں کی جانب سے اوورسیز اجتماعی قربانی کا انعقاد کیا گیا، اوورسیز قربانی کے تمام مراحل علماء کرام کی مکمل نگرانی اور شرعی رہنمائی میں انجام دیئے گئے تاکہ قربانی کی ادائیگی شریعتِ مطہرہ کے اصولوں کے مطابق ہو۔قربانی کے بعد گوشت کو صاف، منظم اور صحت و صفائی کے تقاضوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے پیک کیا گیا اور دعوتِ اسلامی کے فلاحی ادارے فیضان گلوبل ریلیف فاؤنڈیشن (FGRF) کے ذریعے شہر کے مختلف علاقوں میں موجود مستحق و نادار افراد میں تقسیم کیا گیا۔اس موقع پر دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن حاجی فاروق جیلانی عطاری نے کہا کہ یہ صرف ایک عبادت ہی نہیں بلکہ انسانیت کی خدمت کا ایک عظیم ذریعہ ہے، ہم چاہتے ہیں کہ اوورسیز مسلمانوں کی قربانی سے نہ صرف سنت پوری ہو بلکہ اُن کا حصہ ان نادار طبقات تک پہنچے جو گوشت جیسی نعمت سے اکثر محروم رہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز عاشقان رسول کی جانب سے کی جانے قربانی کیلئے باقاعدہ ایک مجلس بنی ہوئی ہے جو یہ سارے انتظامات احسن اندازسے دیکھتی ہے، واضح رہے کہ قربانی کے اس گوشت سے مستفید ہونے والے افراد نے دعوتِ اسلامی کے اس رفاہی جذبے کو سراہتے ہوئے دُعائیں دیں اور اظہارِ تشکر کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسلامی کے
پڑھیں:
ہم نے ٹرمپ کے ساتھ جو معاہدہ کیا ہے وہ اجتماعی سوچ اور اتفاقِ رائے سے کیا، یوسف رضا گیلانی
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)قائم مقام صدرِ پاکستان یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہم نے ٹرمپ کے ساتھ جو معاہدہ کیا ہے وہ اجتماعی سوچ اور اتفاقِ رائے سے کیا۔
روزنامہ جنگ کے مطابق پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ خارجہ پالیسی وفاق کا معاملہ ہے، بلاول بھٹو زرداری نے بطور وزیر خارجہ اچھی کارکردگی دکھائی، وہ جوان لیڈر ہیں، فارن منسٹری میں مؤثر کام کیا ہے۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سینیٹ میں جو بھی آئین سازی ہوتی ہے، باہمی اتفاق رائے سے کرتا ہوں، ملک کو آگے لے جانے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، ہم نے آئینی ترامیم کر کے پارلیمنٹ کو مضبوط کیا۔
کامیڈی کنگ عمر شریف کو دنیا سے رخصت ہوئے 4 سال گزرگئے
انہوں نے کہا کہ ہم آئین کے مطابق چلیں گے تو اس میں کوئی تضاد نہیں ہوگا، امن و امان کی صورتحال پر سوچنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے، پاکستان برسوں سے افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے۔
مزید :