(بلدیاتی افسران کا کرشمہ )وصول شدہ محصولات سے سرکاری خزانہ محروم
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
مختلف ٹاؤن میں حاصل کیے گئے ٹیکس کے کروڑوں روپے جمع نہیں کروائے گئے ،تحقیقات کا مطالبہ
ٹاؤن افسران کا جواب دینے سے گریز ،ذمہ داران کا تعین کرنے کی سفارش حکام بالہ کو بھجوادی گئی
کراچی ڈویژن کے بلدیاتی ادارے ٹیکس کے کروڑوں روپے سرکاری خزانے میں جمع کروانے میں ناکام ہو گئے، اعلی حکام نے ذمہ دار افسران کا تعین کرنے کی سفارش کی ہے۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق کراچی میونسپل کارپوریشن کے ماتحت ٹاون میونسپل کارپوریشن منگھو پیر 7 کروڑ 70 لاکھ روپے، لانڈھی 10 لاکھ روپے، کورنگی 20 لاکھ، لیاری 50 لاکھ روپے، شاہ فیصل ٹاؤن 30 لاکھ، صدر ٹان 70 لاکھ روپے، جناح ٹاون 40 لاکھ، ملیر ٹاون 60 لاکھ، سہراب گوٹھ ٹاون 30 لاکھ روپے، صفورہ ٹاون 50 لاکھ روپے، مومن آباد ٹاون 30 لاکھ روپے اور اورنگی ٹاون 10 لاکھ روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔ کراچی میونسپل کارپوریشن کے ماتحت ٹاون کے ا فسران نے کروڑوں روپے ٹیکس کی رقوم سرکاری خزانے میں جمع نہیں کروائی۔ افسران کا کہنا ہے کہ ٹاونز میں وصول کی گئی رقم افسران کی مبینہ کرپشن کو ظاہر کرتی ہے۔ اعلی حکام نے منگھو پیر، صدر، لیاری، لانڈھی، صفورہ اور دیگر ٹاون کے افسران کو آگاہ کیا لیکن افسران نے کوئی جواب نہیں دیا، جس پر اعلی حکام نے سفارش کی ہے کہ ٹیکس کے کروڑوں روپے جمع نہ کروانے والے ذمہ دار افسران کا تعین کرنے کی سفارش کی ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کروڑوں روپے افسران کا لاکھ روپے
پڑھیں:
ٹیکس میں پانچ گنا کمی کر ڈالی
سٹی42: وزیراعظم شہباز کی حکومت نے برباد ہو چکی معیشت کو بحال کرنے کے لئے تین سال تک اپنے ساتھ عوام کا بھی خوب عرق نکالا لیکن آج نئے بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کے ضمن میں بڑی پیش رفت کر کے عوام کو سرپرائز دے دیا۔ نئے بجٹ میں تنخواہ دار شہریوں کے لئے ٹیکس میں نمایاں کمی کر دی گئی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں اپنی بجٹ تقریر میں انکم ٹیکس میں کمی کا سرپرائز دیتے ہوئے کہا کہ تنخواہ دار شہریوں کیلئے تمام ٹیکس سلیبز میں کمی کر دی گئی ہے۔
بجٹ سیشن ؛ اجلاس شروع؛ وزیر خزانہ بجٹ پیش کررہے ہیں
چھ سے بارہ لاکھ تنخواہ ٹیکس کی شرح 1 فیصد ہو گی۔
بارہ لاکھ آمدن پر ٹیکس کی رقم 30 ہزار روپے سے کم کر کے 6 ہزار کی جا رہی ہے۔
بائیس لاکھ تک تنخواہ پر ٹیکس کی شرح 15 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد مقرر کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔
22 سے 32 لاکھ روپے تنخواہ پر ٹیکس کی شرح 25 فیصد سے کم کر کے 23 فیصد کر دی گئی ہے۔
Waseem Azmet