ویب ڈیسیک: وزارت ریلوے نے بین الاقوامی خریداری کے ٹھیکوں میں پری شپمنٹ انسپکشن (Pre-Shipment Inspection) کی شق ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس حوالے سے سی ای او ریلوے کو باقاعدہ مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے۔
وزارت کے اقدام کا مقصد ریلوے افسران کے غیر ضروری سیر سپاٹوں پر قابو پانا ہے۔ ماضی میں "پری شپمنٹ انسپکشن" کے نام پر افسران بیرون ملک دورے کرتے تھے جس پر قومی خزانے کو اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑتا تھا۔
مخصوص نشستوں کی بحالی کا فیصلہ؛ کس پارٹی کو کیا ملا
نئے ضوابط کے مطابق آئندہ کسی بھی بین الاقوامی ٹینڈر یا کنٹریکٹ میں پری شپمنٹ انسپکشن شامل نہیں کی جائے گی۔کوالٹی میٹریل کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے ٹینڈرز میں تمام تکنیکی تفصیلات واضح طور پر درج کرنا لازم ہو گا۔
اگر کسی خاص کیس میں پری شپمنٹ انسپکشن ضروری ہو، تو متعلقہ سپلائر کو افسران کے ہوائی سفر اور رہائش کے اخراجات برداشت کرنا ہوں گے۔
اس کے علاوہ پہلے سے جاری یا ماضی میں کیے گئے بین الاقوامی ٹھیکوں میں موجود پری شپمنٹ انسپکشن کی شرائط بھی منسوخ کر دی گئی ہیں
سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے بعد علی امین نے تین افسر معطل کر دیئے
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پری شپمنٹ انسپکشن
پڑھیں:
بابر مارکیٹ کو طویل عرصے سے انتظامی بے توجہی کا سامنا ہے، راشدعلی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) صوبائی محتسب اعلیٰ سندھ کے احکامات کی روشنی میں عوامی شکایات کے فوری ازالے کے لیے ناصر کالونی، کورنگی نمبر 1 میں ایک اہم کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا۔ اس عوامی فلاحی اقدام کا مقصد شہریوں، دکانداروں اور کاروباری افراد کو براہِ راست متعلقہ افسران تک رسائی دینا، ان کے مسائل سننا اور موقع پر ہی حل نکالنا تھا۔کھلی کچہری کا انعقاد ریجنل آفس ڈسٹرکٹ کورنگی کی جانب سے کیا گیا، جبکہ اس کی میزبانی اور انتظامی تعاون معروف فلاحی تنظیم مون ویلفیئر سینٹر نے فراہم کیا۔ اس کھلی کچہری میں لانڈھی بابر مارکیٹ کمیٹی کے جنرل سیکرٹری سید راشد علی شاہ اور رکن صادق نے بھرپور شرکت کی اور مارکیٹ میں درپیش مسائل پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ سید راشد علی شاہ نے مارکیٹ میں چوری کی بڑھتی ہوئی وارداتوں، سیکورٹی کے ناقص انتظامات، صفائی کی صورتحال، نکاسی آب کے مسائل، بجلی کی غیر اعلانیہ بندش اور پارکنگ کی کمی جیسے اہم نکات حکام کے سامنے رکھے۔ انہوں نے کہا کہ لانڈھی بابر مارکیٹ، کورنگی اور لانڈھی کے سنگم پر واقع ہونے کے باعث ہزاروں افراد کی معاشی سرگرمیوں کا مرکز ہے لیکن بدقسمتی سے اسے طویل عرصے سے انتظامی بے توجہی کا سامنا ہے۔ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں جس سے نہ صرف دکاندار متاثر ہوں گے بلکہ صارفین بھی پریشان ہوں گے۔ ریجنل ڈائریکٹر شعیب احمد صدیقی سمیت دیگر متعلقہ افسران نے تمام شکایات کو بغور سنا اور موقع پر موجود عملے کو ہدایات جاری کیں کہ مارکیٹ کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔افسران نے واضح کیا کہ صوبائی محتسب اعلیٰ سندھ کی ہدایات کے مطابق شہری مسائل کا فوری حل حکومت کی اولین ترجیح ہے۔