City 42:
2025-11-12@04:59:38 GMT

ریلوے افسران کے سیر سپاٹے ختم

اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT

ویب ڈیسیک:  وزارت ریلوے نے بین الاقوامی خریداری کے ٹھیکوں میں پری شپمنٹ انسپکشن (Pre-Shipment Inspection) کی شق ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس حوالے سے سی ای او ریلوے کو باقاعدہ مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے۔

وزارت کے اقدام کا مقصد ریلوے افسران کے غیر ضروری سیر سپاٹوں پر قابو پانا ہے۔ ماضی میں "پری شپمنٹ انسپکشن" کے نام پر افسران بیرون ملک دورے کرتے تھے جس پر قومی خزانے کو اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑتا تھا۔

مخصوص نشستوں کی بحالی کا فیصلہ؛ کس پارٹی کو کیا ملا

نئے ضوابط  کے مطابق آئندہ کسی بھی بین الاقوامی ٹینڈر یا کنٹریکٹ میں پری شپمنٹ انسپکشن شامل نہیں کی جائے گی۔کوالٹی میٹریل کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے ٹینڈرز میں تمام تکنیکی تفصیلات واضح طور پر درج کرنا لازم ہو گا۔
اگر کسی خاص کیس میں پری شپمنٹ انسپکشن ضروری ہو، تو متعلقہ سپلائر کو افسران کے ہوائی سفر اور رہائش کے اخراجات برداشت کرنا ہوں گے۔
اس کے علاوہ پہلے سے جاری یا ماضی میں کیے گئے بین الاقوامی ٹھیکوں میں موجود پری شپمنٹ انسپکشن کی شرائط بھی منسوخ کر دی گئی ہیں

سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے بعد علی امین نے تین افسر معطل کر دیئے

 
 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: پری شپمنٹ انسپکشن

پڑھیں:

غزہ پر حملے کی قانونی حیثیت کیا ہے، اسرائیلی فوج کے وکلا سر پکڑ کے بیٹھ گئے

عالمی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘  کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی انٹیلی جنس نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے وکلا کو اس بات پر بڑھتی ہوئی تشویش تھی کہ غزہ میں اسرائیل کی کارروائیاں ممکنہ طور پر جنگی جرائم کے زمرے میں آ سکتی ہیں۔

یہ معلومات جنگ کے پہلے سال کے دوران جمع کی گئیں اور اس کی تصدیق 5 سابق امریکی حکام نے کی۔

7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں تقریباً 1,200 افراد ہلاک ہوئے، جس کے بعد اسرائیل نے غزہ میں وسیع فوجی کارروائیاں شروع کیں۔ غزہ کے صحت حکام کے مطابق ان جوابی حملوں اور زمینی آپریشنز میں اب تک 68,000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک کرنے کے الزام میں اعلیٰ اسرائیلی فوجی افسر گرفتار

اقوامِ متحدہ کی ایک تحقیقاتی کمیشن نے اسرائیل پر نسل کشی  جیسے اقدامات کا الزام عائد کیا ہے، اور اسرائیل کے خلاف 2  بین الاقوامی مقدمات زیرِ سماعت ہیں۔ ایک بین الاقوامی عدالتِ انصاف (ICJ) میں اور دوسرا بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) میں۔

رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج کے اندرونی قانونی ماہرین نے اپنی حکمتِ عملی کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھایا جو اسرائیلی حکومت کے سرکاری مؤقف کے بالکل برعکس تھا، جو مسلسل اپنی کارروائیوں کا دفاع کر رہی ہے۔

سابق امریکی عہدیداران کے مطابق، دسمبر 2024 میں امریکی کانگریس کے بریفنگ سے قبل امریکی انٹیلی جنس نے جو مواد اکٹھا کیا، وہ جنگ کے دوران اعلیٰ امریکی پالیسی سازوں کے لیے’سب سے حیران کن ‘ رپورٹس میں شمار ہوا۔

رائٹرز کے مطابق، ’تشویش تھی کہ اسرائیل شہریوں اور انسانی امدادی کارکنوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہا ہے‘، تاہم رپورٹ میں مخصوص واقعات کی نشاندہی نہیں کی گئی۔

امریکی حکام اس بات سے بھی فکرمند تھے کہ بڑھتی ہوئی شہری ہلاکتیں بین الاقوامی قوانین کے تحت قابلِ قبول نقصان کی حد سے تجاوز کر رہی ہیں۔

اگرچہ امریکا نے عوامی سطح پر اسرائیل کا دفاع جاری رکھا، لیکن مئی 2024 میں بائیڈن انتظامیہ کی ایک رپورٹ میں اعتراف کیا گیا کہ ’یہ معقول خدشات موجود ہیں‘ کہ اسرائیل نے بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ اگر امریکی حکومت باضابطہ طور پر اسرائیل کو جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیتی، تو اسے اسلحے کی فراہمی اور انٹیلی جنس تعاون معطل کرنا پڑتا۔

یہ بھی پڑھیے: فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو کیوں لیک کی؟ اسرائیل نے فوجی افسر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں امریکا نے ICC کے خلاف دباؤ مہم شروع کی تھی۔ دی انٹرسپٹ کے مطابق، واشنگٹن نے اسرائیل کے مبینہ جنگی جرائم کی دستاویزات کو دبانے کی ایک وسیع مہم کی سرپرستی کی، جس کے نتیجے میں سینکڑوں متعلقہ ویڈیوز یوٹیوب سے ہٹا دی گئیں۔

گزشتہ ماہ اسرائیلی فوج کی اعلیٰ قانونی افسر میجر جنرل یفات ٹومر یروشلمی نے ایک ویڈیو لیک کرنے کا اعتراف کیا جس میں اسرائیلی فوجی ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ بدسلوکی کرتے دکھائے گئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق، اس ویڈیو کے منظرِ عام پر آنے کے بعد ان پر تحقیقات روکنے کا دباؤ بڑھا، جس کے باعث انہوں نے استعفیٰ دے دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل غزہ فلسطین

متعلقہ مضامین

  • 19ویں صدی میں رحیم یار خان میں بننے والا ریلوے اسٹیشن اب کس حال میں ہے؟
  • کراچی ائیرپورٹ پر چاندی اسمگلنگ کی بڑی کھیپ پکڑی گئی
  • جعفر ایکسپریس 13 نومبر تک معطل، صوبے کے مسافروں کو شدید مشکلات
  • بین الاقوامی اسپیکرز کانفرنس میں شرکت کے لیے سعودی پارلیمانی وفد اسلام آباد پہنچ گیا
  • پاکستان ریلوے نے سردیوں کے ٹائم ٹیبل پر عملدرآمد عارضی طور پر روک دیا
  • امریکی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر کا  حنیف عباسی کے ساتھ گولڑہ ریلوے سٹیشن کا دورہ 
  • مزاحمت کو غیر مسلح کرنیکا ہر منصوبہ ناکام رہے گا، الجہاد الاسلامی فی فلسطین
  • غزہ کے سائے میں دنیا: امن معاہدوں سے آگے کی حقیقت
  • غزہ پر حملے کی قانونی حیثیت کیا ہے، اسرائیلی فوج کے وکلا سر پکڑ کے بیٹھ گئے
  • سعودی حکومت کا انوکھا فیصلہ، بیمار افراد کیلئے حج کرنا ممنوع قرار