ممبئی (شوبز ڈیسک)بھارتی ماڈل اور اداکارہ ہمانشی کھرانہ نے انڈیا کے کے مشہور ریئلٹی شو ‘بگ باس’ کو آسیب زدہ قرار دے دیا ہے، یہ بیان انہوں نے بگ باس سے شہرت پانے والی شیفالی جاریوالا کی 42 سال کی عمر میں وفات پانجانے کے بعد دیا۔

انہوں نے شیفالی جارِیوالا کے ساتھ اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے ایکس ہینڈل پر لکھا کہ مجھے لگتا ہے کہ بگ باس آسیب زدہ ہے۔

ان کے اس بیان کی بہت سارے دوسرے لوگوں نے تائید کی ہے اور کہا ہے کہ اس شو میں حصہ لینے والے 6 دوسرے لوگ ایسے ہیں جو نوجوانی میں جان سے گئے۔

سیدارتھ شُکلا
جاریوالا اور خرانہ کے ‘بگ باس 13’ کے شریک مقابل اور اس سیزن کے فاتح سیدارتھ شُکلا بھی دل کا دورہ پڑنے سے 2021 میں 40 سال کی عمر میں وفات پا گئے تھے۔

پراتیوشا بنرجی
ہندوستانی ٹی وی ستارہ اور ‘بگ باس 7’ کی شہرت یافتہ پراتیوشا بنرجی نے 2016 میں خودکشی کر لیں، اس وقت ان کی عمر صرف 24 سال کی تھیں۔

سوامی اوم
روحانی رہنما سوامی اوم جو ‘بگ باس 10’ میں اپنے متنازعہ حرکات کی وجہ سے مشہور ہوئے، 2021 میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے چند ماہ بعد وفات پا گئے۔

سونالی فوگٹ
بی جے پی رہنما اور سوشل میڈیا شخصیت سونالی فوگٹ، جنہوں نے ‘بگ باس’ کے سیزن 14 میں حصہ لیا، بھی دل کا دورہ پڑنے سے 42 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔

سوماداس چٹھنور
گلوکار سوماداس چٹھنور، جنہوں نے ‘بگ باس’ ملایلام میں حصہ لیا، 2021 میں کووڈ میں مبتلا ہونے کے بعد چل بسے۔

جے ایشری رمایہ
اداکارہ اور سابق ‘بگ باس’ کانٹیسٹنٹ جےایشری رمایہ نے 2020 میں خودکشی کر لی۔ ان کا جسم ایک بحالی مرکز میں لٹکا ہوا پایا گیا۔
مزیدپڑھیں:پاکستان کے کن شہروں کے سینکڑوں دیہات اب فور جی سروسز سے منسلک ہوں گے؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سال کی کی عمر

پڑھیں:

بھارتی عدالت نے ڈاکٹروں کو لکھائی درست کرنے کا حکم دے دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نئی دہلی(انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی ریاست پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے ڈاکٹروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ نسخے واضح اور پڑھنے کے قابل لکھیں، تاکہ مریض اور فارماسسٹ دوا کے نام میں غلطی نہ کریں۔ عدالت نے کہا کہ ناقابلِ فہم نسخہ مریض کی زندگی اور موت کے درمیان فرق ڈال سکتا ہے۔عدالت نے حکومت کو حکم دیا ہے کہ میڈیکل کالجز میں خوشخطی کے اسباق شامل کیے جائیں اور 2سال کے اندر ڈیجیٹل نسخے لازمی بنائے جائیں۔ اس دوران تمام ڈاکٹروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ نسخے بڑے حروف (کیپیٹل لیٹرز) میں لکھیں۔ میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ وہ عدالتی حکم پر عمل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کی بدخطی صرف سہولت یا خوبصورتی کا معاملہ نہیں بلکہ جان لیوا غلطیوں کا سبب بن سکتی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق کے مطابق صرف امریکا میں 1999 تک ہر سال 7 ہزار اموات ڈاکٹروں کی خراب لکھائی کی وجہ سے ہوتی تھیں۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • بحیرہ عرب میں آنے والے طوفان ’شکتی‘ کے شدت اختیار کرنے کا خدشہ
  • چین اور سنگاپور اہم تعاون کرنے والے شراکت دار ہیں، چینی صدر
  • حج اسکیم 2025: بروقت قسط  جمع نہ کرانے والے حج پر نہیں جاسکیں گے
  • شیرانی: سکیورٹی فورسز کا آپریشن، بھارتی حمایت یافتہ 7 دہشت گرد جہنم واصل
  • ’جوانی اب نہیں جانی‘، اماراتی خاتون نے سدا جوان رہنے کا راز بتا دیا
  • جماعت اسلامی کے رہنمائوں کا رئیس علی محمد نظامانی کی وفات پر اظہار تعزیت
  • لاہور، 13 سالہ بچے سے بدفعلی کرنے والے ملزمان گرفتار
  • ٹرافی تنازعہ، بھارتی کرکٹ بورڈ محسن نقوی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے تیار؟
  • آزاد کشمیر میں احتجاج کرنے والے مقبوضہ کشمیرکی 3 نسلوں کی جدوجہد پر غورکریں: خواجہ آصف
  • بھارتی عدالت نے ڈاکٹروں کو لکھائی درست کرنے کا حکم دے دیا