خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ میں ایک بم دھماکے کے نتیجے میں اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار سمیت چار افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے ہیں۔
بدھ کو دھماکہ اس وقت ہوا جب اسسٹنٹ کمشنر ناوگئی فیصل اسماعیل کی گاڑی پھاٹک میلہ کے قریب سے گزر رہی تھی۔
ڈی پی او باجوڑ وقاص رفیق نے اردو نیوز سے گفتگو میں اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے علاوہ دو پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
ڈی پی او کے مطابق انتظامی حکام معمول کے مطابق پولیس کے ہمراہ بازاروں کو معائنہ کرنے نکلے تھے کہ اس دوران دھماکہ ہوا۔
ترجمان پولیس منصور خان کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والوں میں پانچ پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ سات شہری بھی زخمی ہوئے، جن کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
صوبائی حکومت اور گورنرخیبر پختونخوا کی جانب سے باجوڑ دھماکے کی شدید مذمت کی گئی  ۔
مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے واقعے کی تحقیقات کے لئے انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک دشن عناصر کو اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہونے نہیں دیں گے اس واقعہ میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔
دوسری جانب مشیر صحت احتشام علی نے ڈی ایچ او اور ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر باجوڑ سے رابطہ کیا زخمیوں کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

برطانیہ؛ یہودی عبادت گاہ پر حملے میں 2 افراد ہلاک اور 3 شدید زخمی

برطانیہ میں یہودیوں کے مذہبی دن پر ان کی عبادت گاہ پر چاقو بردار شخص نے حملہ کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مانچسٹر کی یہودی عبادت گاہ پر یہ حملہ یومِ کفّارہ کی صبح کیا گیا جب یہودی اپنا مذہبی دن منانے بڑی تعداد میں موجود تھے۔

کار سوار حملہ آور نے سیکیورٹی چیک پوسٹ سے زبردستی گھسنے کی کوشش میں عبادت گاہ آے والے شہریوں پر گاڑی چڑھا دی۔

چاقو بردار حملہ آور اپنی گاڑی سے باہر نکلا اور عبادت گاہ جانے والوں پر حملہ کردیا جس میں 2 یہودی موقع پر ہی ہلاک ہوگئے اور 3 شدید زخمی ہیں۔

 ہلاک ہونے والوں میں سیکیورٹی گارڈ بھی شامل ہے جو حملہ آور کو روکنے کی کوشش میں بری طرح زخمی ہوگیا تھا۔ اسے چاقو کے گہرے گھاؤ آئے تھے۔

حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے یہودی عبادت گاہ کا محاصرہ کرلیا جن کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں حملہ آور بھی مارا گیا۔

تاہم سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کے تبادلے میں حملہ آور کے مارے جانے کی تصدیق نہیں کی لیکن حملہ آور کو گولیاں لگنے کی تصدیق کی۔

حملہ آور کے جسم پر مشتبہ ذرات ملنے کی وجہ سے ایک بم ڈسپوزل یونٹ کو طلب کیا گیا اور اسی وجہ سے پولیس فوری طور پر اس کی موت کی تصدیق نہیں کر سکی۔

خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حملہ آور اپنے جسم پر بارودی مواد باندھ کر آیا تھا جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔ بم ڈسپوزل ٹیم کی کارروائی جا رہی ہے۔

یاد رہے کہ جنگِ غزہ کے بعد سے دنیا بھر کے یہودی عبادت گاہوں اور یہودیوں پر حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

رواں برس ہی پیرس میں چند یہودی عبادت گاہ، ان کے گھروں، شوا کا مرکز اور ریستوران پر سبز رنگ سے چاکنگ اور تخریب کاری کی گئی تھی۔

چند یہودی گھروں پر ہولوکاسٹ کی علامت (swastika) کا نقشہ لگایا گیا اور ایک یہودی رہائشی پر ایئر رائفل سے حملہ بھی کیا گیا۔

گزشتہ برس آسٹریلیا کے شہر ملبورن میں بھی ایسے ہی یہودیوں کے خلاف چاکنگ کی گئی تھی۔

گزشتہ برس جون میں روس کے ایک یہودی عبادت گاہ پر حملہ کیا گیا تھا۔ 2019 میں جرمنی میں بھی ایسا ہی حملہ کیا گیا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • شکارپور: تیز رفتار گاڑی نے سوئے افراد کو کچل دیا، 5 بچوں سمیت 8 جاں بحق، 5 زخمی
  • پشاور: گھڑی قمر دین میں دھماکے کا مقدمہ درج
  • مانچسٹر :یہودی مذہبی دن یوم کپو پر صہیونی عبادت گاہ کے باہر حملہ ،2 افراد ہلاک،3 شدید زخمی
  • تہران یونیورسٹی میں دھماکہ، ایک ہلاک 4 زخمی
  • پشاور میں پولیس موبائل کے قریب دھماکا، متعدد اہلکار زخمی
  • پشاور ؛ پولیس موبائل پر آئی ای ڈی دھماکہ، 4 اہلکار زخمی
  • برطانیہ؛ یہودی عبادت گاہ پر حملے میں 2 افراد ہلاک اور 3 شدید زخمی
  • پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں پرتشدد مظاہرے، متعدد افراد ہلاک، دو سو سے زائد زخمی
  • لاڑکانہ ،اسسٹنٹ کمشنر راجا خان قریشی کی زیرنگرانی ریشم گلی مارکیٹ میں تجاوزات کیخلاف آپریشن ہورہا ہے
  • مختلف ٹریفک حادثات میں خاتون سمیت دو افراد جاں بحق