وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ہائبرڈ سسٹم کامیاب ہو رہا ہے، وزیرِ دفاع خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں سیاسی اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ہم آہنگی پر مبنی ہائبرڈ سسٹم کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ ماڈل اتفاقِ رائے سے فیصلوں کی بنیاد پر چل رہا ہے، جو ماضی میں تحریک انصاف کے دور میں نظر نہیں آیا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ انہوں نے خود اس ماڈل کو ہائبرڈ سسٹم قرار دیا ہے، جس میں سیاسی اور عسکری قیادت باہم مشاورت سے امور چلا رہی ہے، ان کے بقول تحریک انصاف کے دور میں یہی سسٹم اس لیے ناکام ہوا کیونکہ وہاں ایک دوسرے پر اعتماد کا فقدان تھا۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف پوری طرح ہمیں سپورٹ کررہے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
انہوں نے انکشاف کیاکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان خود اس وقت کے صدر کے پاس گئے اور آرمی چیف جنرل باجوہ کو تاحیات توسیع دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ حکومت میں شمولیت کا فیصلہ پیپلز پارٹی نے کرنا ہے، تاہم پی ڈی ایم حکومت میں ان کے ساتھ تجربہ مثبت رہا۔
افغانستان سے متعلق گفتگو میں خواجہ آصف نے بتایا کہ پاکستان نے افغان حکومت کو دہشتگردوں کی موجودگی کے ٹھوس شواہد دیے اور کئی بار ان سے کارروائی کا مطالبہ کیا۔
بھارت پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پہلگام واقعے سے متعلق بھارت کے پاس پاکستان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں اور بھارت و اسرائیل کی صلاحیتیں چیک ہو چکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کا جذبہ آج بھی جوان ہے اور بھارت میں نریندر مودی کی سیاست کے دن گنے جا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’فیلڈ مارشل آپ کھڑے ہو جائیں‘، شہباز شریف کے اقدام پر آرمی چیف توجہ کا مرکز، تالیاں بج گئیں
خواجہ آصف نے تحریک انصاف کی اندرونی چپقلش کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ وہ خود آپس میں ایک دوسرے کے خلاف صف آرا ہیں، مجھے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews افغان حکومت پی ڈی ایم خواجہ آصف دہشتگردی سیاسی قیادت عمران خان ملٹری اسٹیبلشمنٹ ہائبرڈ سسٹم کامیاب وزیر دفاع وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افغان حکومت پی ڈی ایم خواجہ ا صف دہشتگردی سیاسی قیادت ملٹری اسٹیبلشمنٹ ہائبرڈ سسٹم کامیاب وزیر دفاع وی نیوز ہائبرڈ سسٹم شہباز شریف خواجہ آصف انہوں نے
پڑھیں:
معیشت مستحکم کرنا اولین ترجیح، سرمایہ کاروں کو سہولتیں دی جائیں: شہباز شریف
لاہور+ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے سینیٹر مشتاق احمد خان اور گلوبل صمود فلوٹیلا کے دیگر گرفتار پاکستانی امدادی کارکنوں کی رہائی اور بازیابی کے لیے کوششیں تیز کرنے پر زور دیا ہے۔ ایکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے قوم کو آگاہ کیا کہ وزیراعظم نے انہیں بتایا ہے کہ اس اہم نوعیت کے مسئلہ پر انہوں نے وزیر خارجہ اسحق ڈار کی ذمہ داری لگا دی ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے واضح کیا ہے کہ یہ صرف جماعت اسلامی کا معاملہ نہیں بلکہ پورے پاکستان کے حوالے سے اس کی اہمیت ہے۔ گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ اور گرفتاریاں سخت قابل مذمت ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ پروگرام پر بھی جماعت اسلامی بلکہ پوری قوم کی جانب سے سخت تحفظات کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو صرف آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبہ پر قائم رہنا چاہیے اور کسی ایسے منصوبہ کی حمایت نہیں کرنی چاہیے جو بالآخر اسرائیل ہی کو طاقت فراہم کرے۔ امیر جماعت اسلامی نے وزیراعظم سے کہا کہ آزاد کشمیر کی تشویش ناک صورت حال اس بات کی متقاضی ہے کہ کشمیر کے لوگوں کے ساتھ احتیاط کا برتاؤ کیا جائے۔ حکومت ذمہ داری کے ساتھ اس معاملے کا بات چیت کے ذریعے حل نکالے اور ایسا کوئی بیانیہ جو صرف چند لوگ کے زیر اثر ہے اسے تمام کشمیریوں کا مؤقف نہ سمجھا جائے۔ کشمیری پاکستان سے محبت کرتے ہیں اور انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی قسم کا غیر ذمہ دارانہ رویہ ملک اور کشمیر کاز کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے اور دشمن اس کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم نے فلسطین میں جنگ بندی اور فلسطینیوں کے جاری قتل عام کی فوری روک تھام کی اہمیت پر زور دیا اور کہا پاکستان کا مسئلہ فلسطین پر مؤقف دوٹوک اور واضح ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ دنیا کے ہر فورم پر اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی آواز اٹھائی ہے اور اٹھاتا رہے گا۔ فلسطینی ریاست کو 1967ء سے قبل کی سرحدوں کے مطابق ہونا چاہئے۔ فلسطین کا دارالخلافہ القدس الشریف کو تسلیم کیا جانا چاہئے۔ پاکستان نے فلسطینی بہن بھائیوں کا مقدمہ اقوام عالم کے سامنے ہمیشہ زور دار طریقے سے لڑا۔ آٹھ اسلامی ممالک فلسطین میں جنگ بندی کیلئے اپنی فعال‘ بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ پرامید ہیں کہ بہت جلد یہ کوششیں رنگ لائیں گی۔ امن کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کے قیام کا دیرینہ خواب پورا ہو گا۔ فلوٹیلا سے اسرائیلی زیرحراست پاکستانیوں کی واپسی کیلئے حکومت متحرک ہے۔ کشمیر میں امن کیلئے بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات کی فراہمی اور اقتصادی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی میں نجی شعبے کی شمولیت کو یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ معیشت کو مضبوط بنیادوں پر مستحکم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے\ عوامی فلاح و بہبود اور روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری کے تمام مواقع کو بروئے کار لایا جائے گا۔ وزیراعظم کی زیرصدارت ملکی معیشت اور پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا جس میں مجموعی اقتصادی صورتحال، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ اور جاری و مجوزہ ترقیاتی منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر مستحکم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اقتصادی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی میں نجی شعبے کا کلیدی کردار ہوگا، ان کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ مثبت معاشی رجحان غیر ملکی سرمایہ کاروں کے پاکستانی معیشت پر اعتماد کا عکاس ہے۔ شفافیت، بین الاقوامی معیار کے مطابق معاشی پالیسیوں کی تشکیل اور پالیسیوں پر فوری عملدرآمد کے ذریعے پاکستان کو خطے میں سرمایہ کاری کا پرکشش مرکز بنایا جائے گا۔ حکومت عوامی فلاح و بہبود اور روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری کے تمام مواقع کو بروئے کار لائے گی، ہماری جاری معاشی اور اقتصادی اصلاحات کی پالیسی نے معیشت کو ایک نئی سمت دی ہے اور اس جدت اور شفافیت کی بدولت ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ تجارت کو بھی فروغ دینا ہماری پالیسی کا حصہ ہے۔ اجلاس میں توانائی، انفراسٹرکچر، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صنعتی شعبے میں جاری منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔