بانیٔ پی ٹی آئی نے کئی بار این آر او کا پیغام بھیجا ،طلال چوہدری کی پروگرام میں گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور اور دیگر لوگوں کے ذریعے کئی بار این آر او کا پیغام بھیجا لیکن انہیں حکومت کی طرف سے این آر او کی کوئی پیشکش نہیں ہے۔نجی نیو ز چینل’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں طلال چوہدری کو جواب دیتے ہوئے تحریکِ انصاف کے ملک عامر ڈوگر نےکہا کہ بانی پی ٹی آئی کو کئی بار بیرون ملک جانے یا ہاؤس اریسٹ ہونے کی پیشکش ہوئی جو انہوں نے مسترد کر دی۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی ناز بلوچ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا وفاقی کابینہ کا حصہ بننے کا ابھی کوئی ارادہ نہيں ہے۔
لاہور: جوہرٹاؤن، فارم ہاؤس میں شیر نے فیملی پر حملہ کردیا
ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-20
تہران( مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ تہران کو جوہری پروگرام پرامریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے‘نہ ہم جوہری پروگرام پر پابندی کو قبول کریں گے ۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کر دیا۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں تاہم بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابل قبول اور ناممکن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ اور کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ عباس عراقچی نے کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔انہوں نے کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا۔ اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے اور اسے کہیں دوسری جگہ منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔