لاہور:

پنجاب بھر میں سوشل سکیورٹی اسپتالوں میں یکم جولائی سے شام کی شفٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کا مقصد محنت کش طبقے کو مزید سہولت فراہم کرنا ہے۔

صوبائی حکومت کے اس اقدام کے تحت لاہور میں واقع نواز شریف سوشل سکیورٹی اسپتال سمیت دیگر اہم شہروں کے اسپتال شام کے اوقات میں بھی مکمل طور پر فعال رہیں گے۔

ابتدائی مرحلے میں لاہور، فیصل آباد، اسلام آباد، ملتان، شاہدرہ اور گجرانوالہ کے سوشل سکیورٹی اسپتالوں میں شام کی او پی ڈی کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ شام کی شفٹ میں مریضوں کو میڈیسن، سرجری، گائنی، ریڈیالوجی، ڈینٹل اور فزیو تھراپی جیسی بنیادی اور اہم طبی سہولیات میسر ہوں گی۔ او پی ڈی میں سینئر کنسلٹنٹ اور ماہر ڈاکٹرز مریضوں کا معائنہ کریں گے۔

اس اقدام سے محنت کشوں اور ان کے اہل خانہ کو بڑی سہولت میسر آئے گی، جو اب دن کے وقت کام سے چھٹی لیے بغیر شام میں بھی اپنا چیک اپ کروا سکیں گے۔ اس سے نہ صرف ان کے روزگار کا نقصان نہیں ہو گا بلکہ علاج کی سہولت بھی باآسانی دستیاب ہو گی۔

اداروں اور آجرین کے لیے بھی یہ فیصلہ خوش آئند ہے، کیونکہ انہیں عملے کی غیر حاضری جیسے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا اور ملازمین اپنی طبی ضروریات شام کے وقت پوری کر سکیں گے، جس سے اداروں کی کارکردگی بھی متاثر نہیں ہو گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سوشل سکیورٹی شام کی

پڑھیں:

حیدرآباد ،شاہ عبداللطیف بھٹائی اسپتال میں سہولیات نا پید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250926-2-4

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) لطیف آباد کی لاکھوں غریب عوام کے لئے قائم واحد سرکاری اسپتال شاہ عبدالطیف بھٹائی اسپتال میں سہولیات ناپید، ادویات کا فقدان ، ڈاکٹرز صرف مریضوں کا طبی معائنہ کرکے باہر کی ادویات لکھنے پر مجبور ہیں سابق صوبائی وزیر صحت اور سابق میئر حیدرآباد سید احد یوسف کی کاؤشوں سے قائم ہونے والے بھٹائی اسپتال کا ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے دور میں بے غرق کردیا گیا یہاں سہولیات کا فقدان اپنی جگہ اب تو حد کردی گئی ہے عام ادویات بھی میسر نہیں ہیں لطیف آباد کے مختلف یونٹوں سے آنے والے غریب عوام کو لائنوں میں لگنے کے بعد ڈاکٹر صرف طبی معائنہ کرکے ادویات باہر سے لکھ کر دے رہے ہیں گذشتہ روزایک غریب سفید پوش شخص نے اپنی پرچیاں دیکھاتے ہوئے کہاکہ بچوں کو ایک ہزار سے زائد کی ادویات باہر سے لکھ دی گئیں ہے جبکہ میری آمدنی ایک ہزار روپے روز بھی نہیں ہے ان ادویات میں بروفین جیسا عام ملنے والا سیرپ میں شامل تھا جبکہ اسپتال میں لائٹ نہ ہونے پر آنکھوں کا معائنہ نہیں کیاجاتاحادثاتی طور پر آنے والے مریضوں کو فوری طور پر سول اسپتال کا راستہ بتادیاجاتا ہے موجود حالات میں شہر میں ڈینگی اور ملیریا پھیلا ہوا ہے لیکن بھٹائی اسپتال میں نہ تو ٹسیٹ کا انتظام ہے نہ ہی کوئی سہولت یہ ہی وجہ ہے کہ غریب عوام نجی اسپتال کا رخ کرنے پر مجبور ہیں ۔

اسٹاف رپورٹر

متعلقہ مضامین

  • لاہور، سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف اپیل کی سماعت ملتوی
  • لاہور میں گیس کے نئے کنکشن ملنا شروع ہو گئے، درخواستوں کی وصولی کا آغاز
  • میڈیکل کالجز کیلئے داخلہ پالیسی منظور، غریب مریض کو علاج کی سہولت ملنی چاہئے: مریم نواز
  • لاہور: بڑے پیمانے پر مردہ مرغیوں کی ترسیل ناکام، 300 کلو مردہ مرغیاں تلف
  • غزہ کے اسپتالوں میں خون کی بوتلوں اور لیبارٹری سازوسامان کی شدید قلت
  • حیدرآباد ،شاہ عبداللطیف بھٹائی اسپتال میں سہولیات نا پید
  • بیرون ملک پاکستانیوں کو عزت و بہترین سہولیات فراہم کرنا اولین ذمہ داری ہے، اسحاق ڈار
  • پنجاب سوشل سکیورٹی گورننگ باڈی اجلاس، مزدوروں کی فلاح و بہبود کیلئے اہم فیصلے
  • اوورسیز پاکستانیوں کے لیے او پی سی پنجاب میں جدید فیسلیٹیشن سنٹر قائم
  • فواد چوہدری نے فلک جاوید کی گرفتاری پر رد عمل جاری کر دیا