شبھمن گل کا عظیم کارنامہ: ورات، سچن، گواسکر اور دیگر کے ریکارڈز توڑ دیے
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
ایجبسٹن ٹیسٹ میں شبھمن گل نے نہ صرف انگلینڈ کے خلاف 269 رنز کی شاندار اننگز کھیلی بلکہ بھارتی کرکٹ کی تاریخ میں اپنا نام سنہری حروف میں درج کرا لیا۔ ان کی یہ اننگز کئی ریکارڈز کے لیے سنگ میل ثابت ہوئی، جن میں سنیل گواسکر، ورات کوہلی، سچن ٹنڈولکر، اظہرالدین اور روہت شرما جیسے بڑے ناموں کے سنگم پر وہ اب بطور نئی روشنی ابھرے ہیں۔
انگلینڈ میں بھارتی کی سب سے بڑی ٹیسٹ اننگز:شبھمن گل نے سنیل گواسکر کے 1979 میں دی اوول پر بنائے گئے 221 رنز کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا اور اب وہ انگلینڈ میں کسی بھی بھارتی بلے باز کی سب سے بڑی ٹیسٹ اننگز (269) کے مالک بن گئے ہیں۔
شبھمن گل، ورات کوہلی کے بعد دوسرے بھارتی کپتان ہیں جنہوں نے بیرون ملک ٹیسٹ میچ میں ڈبل سینچری بنائی، جو ان کی عالمی کرکٹ میں مضبوط موجودگی کا ثبوت ہے۔
سب سے کم عمر بھارتی کپتان، جنہوں نے بیرون ملک ڈبل سینچری بنائی:25 سال اور 298 دن کی عمر میں گل، نواب پٹودی کے بعد سب سے کم عمر بھارتی کپتان بن گئے ہیں جنہوں نے یہ کارنامہ سرانجام دیا۔
مزید پڑھیں: روہت نہ کوہلی، شبھمن گِل کا تابناک آغاز
قیادت کے پہلے 2 میچوں میں سینچری بنانے والے 7 عظیم کھلاڑیوں میں شامل:شبھمن گل اُن 7 ٹیسٹ کھلاڑیوں میں شامل ہو گئے ہیں جنہوں نے اپنے پہلے 2 میچوں میں سینچری بنائی، اس فہرست میں ورات کوہلی اور سنیل گواسکر جیسے نام شامل ہیں۔
انگلینڈ کے خلاف مسلسل 2 ٹیسٹ میچوں میں سینچری بنانے والے تیسرے بھارتی کپتان:شبھمن گل نے سیریز کے دونوں میچوں میں سینچری اسکور کی، اور اس طرح وہ وجے ہزاری اور محمد اظہرالدین کے بعد تیسرے بھارتی کپتان بن گئے جنہوں نے انگلینڈ کے خلاف یہ اعزاز حاصل کیا۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں سب سے بڑا بھارتی اسکور:شبھمن گل کی 269 رنز کی اننگز نے ورات کوہلی کا WTC میں سب سے زیادہ اسکور کا ریکارڈ بھی توڑ دیا، اور بھارت کی مہم کو نئی بلندیوں تک پہنچایا۔
ٹیسٹ اور ون ڈے دونوں میں ڈبل سینچری بنانے والے محض 5 بھارتی کھلاڑیوں میں شامل:شبھمن گل اب سچن ٹنڈولکر، سہواگ، روہت شرما اور ورات کوہلی کے ساتھ اُس نایاب فہرست میں شامل ہو گئے ہیں جنہوں نے ٹیسٹ اور ون ڈے دونوں فارمیٹس میں ڈبل سینچری اسکور کی۔
شبھمن گل کی یہ اننگز صرف ایک میچ نہیں، بلکہ ان کے کرکٹنگ کیریئر کا نکتہ عروج ثابت ہوسکتی ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب بھارتی کرکٹ قیادت کی نئی راہیں تلاش کر رہی ہے، گل کی یہ کارکردگی اُنہیں نہ صرف ایک مضبوط کپتان بلکہ ایک عالمی سطح کے بلے باز کے طور پر بھی ابھارتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انگلینڈ ٹیسٹ بھارت سچن ٹنڈولکر شبھمن گل گواسکر ورات کوہلی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انگلینڈ ٹیسٹ بھارت سچن ٹنڈولکر شبھمن گل گواسکر ورات کوہلی سینچری بنانے والے میچوں میں سینچری بھارتی کپتان ہیں جنہوں نے ورات کوہلی شبھمن گل گئے ہیں
پڑھیں:
ایشیا کی دوسری بہترین ٹیم کے لقب پر افغان ٹیم کے کپتان ناراض
افغانستان کے کپتان راشد خان ایشیا کی دوسری بہترین ٹیم کے لقب پر مذاق اڑائے جانے سے نالاں ہیں۔
افغان ٹیم ایشیا کپ میں گروپ مرحلے سے باہر ہوگئی تھی اور اسے چیمپیئن بھارت کے بعد فیورٹ سمجھا جا رہا تھا، افغان پلیئرز نے پچھلے چند انٹرنیشنل ایونٹس میں اچھی کارکردگی دکھائی تھی، پاکستان اور بنگلا دیش جیسی سائیڈز غیر یقینی نظر آرہی تھیں۔
راشد کی ٹیم بنگلا دیش سے سنسنی خیز میچ اور سری لنکا سے بڑی شکست کے بعد سپر فور مرحلے تک نہیں پہنچ سکی۔
افغان ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ایک بات میڈیا میں بار بار چل رہی ہے کہ لوگ ہمیں ایشیا کی دوسری بہترین ٹیم کہتے ہیں، ہم نے کبھی یہ نہیں کہا لیکن گزشتہ کچھ عرصے کے دوران ہم نے عمدہ کارکردگی دکھائی۔
راشد خان نے کہا کہ ایشیا کپ، ورلڈ کپ کا سیمی فائنل اور ون ڈے ورلڈ کپ ہر ایونٹ میں ہم نے بڑی ٹیموں کو ہرایا، چیمپیئنز ٹرافی میں بھی انگلینڈ کو مات دی، اسی لیے ہمیں یہ ٹیگ ملا، مستقبل میں اگر ہم اچھی کارکردگی نہ دکھائیں تو یقیناً تیسرے، چوتھے یا پانچویں نمبر پر ہوں گے لیکن ایشین نمبر ٹو کا ٹائٹل ہم نے خود کو کبھی نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ کبھی آپ اچھا کھیلتے ہیں تو کبھی برا، یہ کھیل کا حصہ ہے، سوچ ہمیشہ مثبت اور یہ جذبہ ہونا چاہیے کہ بہتر کھیلیں، البتہ لوگ اس پر مذاق اڑاتے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ آج کل جتنا آپ کسی کا مذاق اڑائیں لوگ آپ کو اتنا پسند کرتے ہیں لیکن یہ اچھا نہیں لگتا۔
راشد خان کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ سے پہلے ہماری ٹیم نے زیادہ ٹی ٹوئنٹی میچز نہیں کھیلے جس کی وجہ سے ہم آہنگی میں کمی رہی، بولنگ اٹیک کنڈیشنز کے مطابق پرفارم نہیں کر سکا اور بیٹنگ بھی مقابلے کے معیار پر پوری نہ اتری، اب ہم اگلے سال کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری پر مکمل طور پر فوکس کر رہے ہیں۔