کراچی، کروڑوں مالیت کی اسمگل شدہ غیر ملکی مصنوعات برآمد
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
چھاپے میں خشک دودھ، اجینو موتو، کپڑا، ٹائلز، کراکری اور اسپئر پارٹس برآمد کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔شہر قائد میں پاکستان کسٹمز نے رینجرز کی مدد سے کارروائی کرتے ہوئے کروڑوں مالیت کی اسمگل شدہ غیر ملکی مصنوعات برآمد کر لیں۔ ترجمان کسٹمز عرفان علی کے مطابق حساس ادارے سے موصول شدہ خفیہ اطلاع پر یوسف گوٹھ بس ٹرمینل کے گوداموں پر کاروائی کی گئی۔ کاروائی میں کروڑوں مالیت کی اسمگل شدہ غیر ملکی مصنوعات برآمد ہوئیں۔ چھاپے میں خشک دودھ، اجینو موتو، کپڑا، ٹائلز، کراکری اور اسپئر پارٹس برآمد کیا گیا۔ مقدمہ درج کرکے ضبط شدہ اشیاء کو 21 مزدا ٹرکوں کے ذریعے اے ایس او کسٹمز گودام منتقل کر دیا گیا۔ ترجمان کسٹمز عرفان علی کا کہنا تھا کہ برآمد ہونے والے سامان کی تفصیلی جانچ پڑتال اور حتمی تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
قومی ادارہ امراض قلب کراچی میں 40 ارب کی مبینہ کرپشن کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی ادارہ امراض قلب کراچی میں 40 ارب کی مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔ ڈائریکٹرجنرل آڈٹ سندھ کی رپورٹ میں مالی سال2023-24 میں 40 ارب روپے کی کرپشن کاانکشاف ہوا۔ وزیرصحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے مبینہ کرپشن پرنوٹس لے لیا اور مبینہ بے قاعدگیوں پرانکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔ سیکرٹری صحت نے مبینہ کرپشن کی انکوائری کے لیے 2 رکنی کمیٹی تشکیل دی جس میں ایڈیشنل سیکرٹری اور ڈپٹی سیکرٹری صحت شامل ہیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی 15 دن کے اندر انکوائری رپورٹ پیش کرے گی۔دوسری جانب ترجمان قومی ادارہ امراض قلب کے مطابق آڈٹ پیراز معمول کا جائزہ لینے کاحصہ ہوتے ہیں اور آڈیٹر جنرل کی مشاہداتی رپورٹس ہر سرکاری ادارے کالازمی حصہ ہوتی ہیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ رپورٹس ادارے کے مالی معاملات میں شفافیت بڑھانے کے لیے مرتب ہوتی ہیں، مشاہدات کو حتمی بدعنوانی قراردینا قبل ازوقت، گمراہ کن اور حقیقت کے منافی ہے۔ ترجمان نے بتایاکہ آڈٹ پیراز کو تحقیق، کارروائی کے بغیرمالی بدعنوانی کے طورپرپیش کرناغیرذمے دارانہ عمل ہے، آڈٹ رپورٹ 24-2023 میں 18-2017- کی تقرریوں سے متعلق اوردیگرگزشتہ سالوں کی پیراز بنائی گئی اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے نومبر 2023 میں اپنا عہدہ سنبھالا تھا۔ ترجمان کے مطابق ایسی کئی پیراز ہیں ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے دور سے پہلے کی ہیں، ہم ذمے داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام پیرازکاجواب جمع کرائیں گے۔