سویڈن نے پاکستانیوں کیلیے ویزا سروس بحال کردی
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (اے پی پی) ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے پیر کو جاری بیان کے مطابق 2 جولائی کو اسٹاک ہوم میں پاکستان اور سویڈن کی وزارت خارجہ کے درمیان ہونے والے دوطرفہ سیاسی مشاورت کے بعد سویڈن کی حکومت نے اسلام آباد میں ویزا سروسز دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اس سے پاکستانیوں کو مختصر قیام کیلیے سویڈن جانے کی سہولت ملے گی۔ اور 7 جولائی 2025 سے موثر پاکستانی شہری 90 دن تک کے سویڈن کے دوروں کے لیے پاکستان سے شینگن ویزا کیلیے درخواست دے سکتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان اس مثبت پیش رفت کا خیرمقدم کرتا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی کی عکاسی کرتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی
افغانستان کی طالبان حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کئی صوبوں میں انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے تاکہ غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کی جا سکے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پہلے مرحلے میں انٹرنیٹ پابندی شمالی افغانستان کے پانچ بڑے صوبوں قندوز، بدخشاں، بغلان، تخار اور بلخ میں نافذ العمل ہوگی۔
طالبان حکام کا کہنا ہے کہ یہ پابندی فی الحال صرف فائبر آپٹک انٹرنیٹ کنکشنز پر ہوگی موبائل فون کے ڈیٹا پیکجز کے ذریعے انٹرنیٹ استعمال کرنے کی سہولت فی الحال دستیاب رہے گی۔
طالبان حکام کی جانب سے کاری سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان صوبوں میں فائبر کنکشن منقطع کر دیے گئے ہیں۔ جس کے باعث گھروں، دفاتر اور کاروباری مراکز میں انٹرنیٹ دستیاب نہیں ہوگا۔
طالبان حکومت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ ضروریات کے لیے متبادل فراہم کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس طالبان نے اخلاقی ضابطوں پر مشتمل قانون نافذ کیا تھا جس کے تحت خواتین کے لیے چہرہ ڈھانپنا اور مردوں کے لیے داڑھی رکھنا لازمی جب کہ عوامی مقامات پر موسیقی چلانے پر پابندی لگائی گئی تھی۔
طالبان نے 2021 کو اگست کے وسط میں افغانستان کا اقتدار سنبھالا اور تب سے خواتین کے ملازمتوں اور لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولوں پر پابندی عائد ہے۔
ملک میں خواتین کے بیوٹی پارلرز بھی بند کردیئے گئے ہیں اور بڑی عمر کی لڑکیوں پر مدرسے جانے پر بھی پابندی ہے۔