ویب ڈیسک:وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وقت کا تقاضا ہے کہ سیاست سے بالاتر ہو کر تمام سیاسی جماعتیں مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں۔

 وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شمالی اور جنوبی وزیرستان سمیت ضم اضلاع میں امن و امان کی صورتحال پر غور کیا گیا۔

 اجلاس میں دہشتگردی کے خاتمے کے لیے تمام مکاتب فکر، عوام کا مشترکہ اور متفقہ لائحہ عمل بنانے اور حکومتی نمائندہ وفد کی تشکیل دینے کا  فیصلہ کیا گیا ہے۔

گاڑی کا چالان، وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے جنید صفدر کا ردعمل سامنے آگیا

 اجلاس میں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل بنانے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔ اے پی سی کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈروں کو دعوت نامے بھیجے جائیں گے۔

 علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وفد تمام علاقوں کا دورہ کر کے عوامی مشاورت کے سلسلے کو مزید تیز کرے گا۔ ضم اضلاع کے ایم پی ایز اور ایم این ایز کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے۔

 وزیراعلیٰ نے کہا کہ نتیجہ خیز اقدامات، باہمی مشاورت اور متفقہ فیصلوں کے ذریعے ہی دائمی امن قائم ہو سکتا ہے۔

ڈی جی ریسکیو خیبرپختونخوا شاہ فہد کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

خیبر پختونخوا حکومت گرانے کی کوششیں اب کس حال میں ہیں؟

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شوکت یوسفزئی نے دعویٰ کیا ہے کہ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے، مگر یہ سازشیں نہ صرف ناکام ہوں گی بلکہ عوامی ردعمل کا سامنا بھی کریں گی۔

نجی ٹی وی سے گفتگو میں شوکت یوسفزئی نے کہا کہ یہ کوشش کر رہے ہیں کہ ہمارے ارکان کو توڑا جائے، گورنر خیبر پختونخوا مختلف لوگوں سے ملاقاتیں کر رہا ہے تاکہ سیاسی وفاداریاں تبدیل کرائی جا سکیں۔

مزید پڑھیں: علی امین گنڈاپور سے عوام کو نجات تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ملے گی، فیصل کریم کنڈی

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے مشیر امیر مقام نے دعویٰ کیا ہے کہ 35 ارکان ان کے رابطے میں ہیں، جبکہ وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ ایک جانب کہتے ہیں کہ تحریک عدم اعتماد نہیں لائیں گے، دوسری جانب بیانات کے ذریعے سیاسی دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ یہ سب ان کی ناکامی کو چھپانے کی کوشش ہے، خیبر پختونخوا میں عوامی مینڈیٹ ہمارے ساتھ ہے، اور کوئی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: علی امین گنڈاپور کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوگی، ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، بیرسٹر گوہر

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر جمہوری مینڈیٹ کا احترام نہ کیا گیا تو خیبر پختونخوا کے عوام سڑکوں پر نکل آئیں گے، اور اس کا ذمہ دار وفاق ہوگا۔

پی ٹی آئی رہنما کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خیبر پختونخوا میں سیاسی ماحول کشیدہ ہے اور اپوزیشن کی جانب سے ممکنہ عدم اعتماد کی افواہیں گردش کر رہی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی شوکت یوسفزئی علی امین گنڈاپور گورنر خیبر پختونخوا

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا: امن و امان سے متعلق اے پی سی بلانے کا فیصلہ
  • آل پارٹیز بلانے کا فیصلہ، دہشتگردی کیخلاف مشترکہ لائحہ عمل ناگزیرہے، علی امین گنڈاپور
  • خیبر پختونخوا میں ’خیبر پاس‘ کے نام سے ڈیجیٹل شناختی نظام کا اجراء
  • وزیراعلی خیبرپختونخواہ نے ”خیبر پاس“ کے نام سے صوبائی حکومت کے ڈیجیٹل شناختی نظام کا اجراء کردیا
  • مریم نواز کا محرم الحرام کے دوران مثالی امن و امان پر اظہارِ تشکر
  • سینیٹ الیکشن میں خیبر پختونخوا کیساتھ زیادتی کی گئی‘پروفیسر ابراہیم
  • بیرسٹر گوہر نے فاٹا کمیٹی اجلاس بلانے کو آئین کی خلاف ورزی قرار دے دیا
  • کے پی حکومت کا ضم اضلاع کے متعلق وفاقی کمیٹی پر تحفظات کا اظہار
  • خیبر پختونخوا حکومت گرانے کی کوششیں اب کس حال میں ہیں؟