عمران خان کے بیٹے گرفتار ہوں گے تو سیاسی طور پر ابھریں گے، رانا ثنا اللہ کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی کے بیٹے گرفتار ہوتے ہیں تو وہ سیاسی طور پر نمایاں ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قاسم اور سلیمان عمران خان کے بیٹے ہیں اور انہیں تحریک انصاف میں شامل ہونے کا حق حاصل ہے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان کے بیٹے گرفتار ہوتے ہیں تو سیاسی طور پر ان کا قد بڑھ جائے گا۔ ان کے بقول یہ ایک فطری سیاسی عمل ہے پروگرام میں شریک پی ٹی آئی کے رہنما علی ظفر نے اس بات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ قاسم اور سلیمان کا پاکستان آنے کا مقصد محض اپنے والد سے ملاقات ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ دونوں کسی جلوس کی صورت میں اڈیالہ جیل نہیں جائیں گے بلکہ صرف خاندانی ملاقات کے لیے آ رہے ہیں اس معاملے پر جمائما گولڈ اسمتھ کا بیان بھی منظر عام پر آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ان کے بیٹوں کو اپنے والد سے فون پر بات کرنے کی اجازت تک نہیں دی جا رہی، اور اب حکومت کہہ رہی ہے کہ اگر وہ پاکستان آتے ہیں تو انہیں جیل میں ڈال دیا جائے گا یہ معاملہ سوشل میڈیا اور سیاسی حلقوں میں بحث کا موضوع بن چکا ہے جہاں عمران خان کے بیٹوں کی ممکنہ واپسی اور ان سے جڑے خدشات پر مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: عمران خان کے کے بیٹے
پڑھیں:
محاذ آرائی ترک کیے بغیر پی ٹی آئی کے لیے موجودہ بحران سے نکلنا ممکن نہیں، فواد چوہدری
سابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم کرنا ناگزیر ہوچکا ہے اور سیاسی جماعتوں سے مفاہمت اور مکالمہ ہی مسائل کا حل ہے، پی ٹی آئی کے لیے محاذ آرائی ترک کیے بغیر موجودہ بحران سے نکلنا ممکن نہیں۔
فواد چوہدری نے جہلم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پیدائشی سیاستدان ہیں اور سیاسی مسائل کا حل سیاست ہی میں دیکھتے ہیں۔ ان کے مطابق مسلسل محاذ آرائی کے نتیجے میں صورتحال بند گلی کی طرف جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کرائے پر لائی گئی ہے، فواد چوہدری
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ان کی ہمیشہ اولین ترجیح عمران خان کی رہائی رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پارٹی کی موجودہ قیادت میں یہ صلاحیت نہیں کہ وہ عمران خان کو رہا کرا سکے، اسی لیے وہ مسلسل مفاہمت کی بات کر رہے ہیں۔
فواد چوہدری کے مطابق مفاہمت، تلخی کم کرنے اور خودغرض سوشل میڈیا بیانیے کو خاموش کرانے میں ہی پی ٹی آئی کی بقا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے وابستہ کچھ سوشل میڈیا اکاؤنٹس صرف مقبولیت حاصل کرنے کے لیے جذبات بھڑکا رہے ہیں، مگر یہ طرزعمل پارٹی کے لیے نقصان دہ ہے، فواد کے مطابق ہر نئی اشتعال انگیز ویڈیو یا تجزیہ پارٹی کی سیاسی گنجائش کم کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ محمود قریشی اسپتال منتقل،کن سابق ساتھیوں نے ملاقات کی، معاملہ کیا ہے؟
سوال کے جواب میں انہوں نے فوری طور پر کہا کہ اگر وہ پی ٹی آئی سے باہر ہوتے تو آج کسی حکومت کا حصہ ہوتے، جیسے کئی اور رہنما بنے۔
پی ٹی آئی میں نئے سیاسی گروپ کی خبریںحال ہی میں سامنے آنے والی رپورٹس میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے پرانے رہنما ایک نیا سیاسی پلیٹ فارم بنا کر عمران خان کی رہائی کی مہم شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ رپورٹس میں فواد چوہدری، اسد عمر، عمران اسماعیل، محمود مولوی اور سبتین خان کے نام شامل تھے۔
پی ٹی آئی کی وضاحت: فیصلے صرف عمران خان کےپی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے اس تاثر کو مسترد کر دیا کہ پرانے رہنما کوئی نئی سیاسی سرگرمی شروع کرنے جا رہے ہیں۔ ان کے مطابق پارٹی میں فیصلے کا واحد مرکز عمران خان ہیں اور باقی تمام آراء غیر اہم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ فقط خود کو متعلقہ رکھنے کے لیے ایسی خبریں پھیلا رہے ہیں، مگر ان کا پارٹی پر کوئی اثر نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم فواد چوہدری