صرف ماضی یاد کرنے نہیں بلکہ بہتر مستقبل کا اعادہ کرتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
تقریب سے خطاب میں مراد علی شاہ نے افواجِ پاکستان کی بہادری اور قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ معرکہ حق کے ہیروز کو سلام پیش کرتے ہیں، یومِ آزادی فخر، شکرگزاری اور اتحاد کا پیغام لاتا ہے، خصوصی بچوں کے ساتھ جشن آزادی منانا اعزاز ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صرف ماضی یاد کرنے نہیں بلکہ بہتر مستقبل کا اعادہ کرتے ہیں۔ کراچی میں منعقدہ یوم آزادی کی تقریب میں وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے افواجِ پاکستان کی بہادری اور قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ معرکہ حق کے ہیروز کو سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یومِ آزادی فخر، شکرگزاری اور اتحاد کا پیغام لاتا ہے، خصوصی بچوں کے ساتھ جشن آزادی منانا اعزاز ہے۔ وزیر ثقافت و سیاحت سندھ ذوالفقار علی شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج خصوصی بچے یہاں پر چیف گیسٹ ہیں، وزیراعلی کی قیادت میں تمام محکمے پروگرامز منعقد کر رہے ہیں، آج رات حیدرآباد میں بڑا میوزیکل ایونٹ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معرکہ حق میں پاک افواج نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا۔ یومِ آزادی کی تقریب میں خصوصی بچوں نے قومی نغموں پر ٹیبلو پیش کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علی شاہ نے پیش کرتے کرتے ہیں کہا کہ
پڑھیں:
‘احتجاج کیساتھ کھیلنے سے نہ کھیلنا ہی بہتر ہے،’ سابق بھارتی کرکٹر کی اپنی ٹیم کے رویے پر تنقید
بھارت اور پاکستان کے درمیان ایشیا کپ 2025 کے اہم ٹاکرے سے قبل کرکٹ حکمت عملی کے بجائے گذشتہ میچ کے بعد سامنے آنے والے ہینڈ شیک تنازعہ نے ماحول کو مزید گرما دیا ہے۔
گزشتہ میچ میں بھارتی کھلاڑیوں نے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا تھا، جس پر پی سی بی نے آئی سی سی کو شکایت کی۔ اس معاملے نے دونوں ٹیموں کے اگلے ٹاکرے کو مزید سنسنی خیز بنا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ایشیا کپ میں ہاتھ نہ ملانے کا تنازعہ، اس حوالے سے کرکٹ قوانین کیا ہیں؟
سابق بھارتی کپتان محمد اظہرالدین اور سابق کرکٹر نکھل چوپڑا نے اس تنازعے پر اپنے سخت ردعمل دیے۔ اظہرالدین نے اس معاملے کو بلاوجہ کا ہنگامہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں ہاتھ ملانے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ جب آپ کھیل رہے ہیں تو سب کچھ کرنا چاہیے، ہاتھ ملانا بھی۔ مجھے سمجھ نہیں آتا کہ اس میں کیا مسئلہ ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ احتجاج کے انداز میں کھیلنا درست نہیں۔ اگر آپ احتجاج کے ساتھ کھیل رہے ہیں تو بہتر ہے بالکل نہ کھیلیں۔ جب آپ نے کھیلنے پر رضامندی ظاہر کر دی چاہے وہ آئی سی سی کا ایونٹ ہو یا ایشیا کپ، تو پھر پوری شدت سے کھیلنا چاہیے۔ ورنہ کھیلنے کی ضرورت ہی نہیں۔
نکھل چوپڑا نے مختلف رائے دی اور اشارہ کیا کہ ممکن ہے میدان میں کسی قسم کی تلخ کلامی اس کی وجہ بنی ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ شاید اس میچ میں کچھ کھلاڑیوں کے ساتھ سخت جملے کہے گئے ہوں اور اس کے نتیجے میں بطور یونٹ گوتم گمبھیر اور سوریہ کمار یادو نے کہا ہو کہ ہم ہاتھ نہیں ملائیں گے۔ ممکن ہے دوران میچ کوئی زبانی جھگڑا ہوا ہو۔
یہ بھی پڑھیے: بھارتی کپتان کو محسن نقوی اور سلمان آغا سے مصافحہ کرنا مہنگا پڑگیا، غدار قرار دے دیا گیا
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسی تنازعات کھلاڑیوں کی توجہ پر اثر ڈالتے ہیں اور بڑے ایونٹس میں احتجاجی رویہ نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
چوپڑا نے کہا کہ ہم سب سمجھ رہے ہیں کہ ’پکچر ابھی باقی ہے‘۔ بتائیے پچھلے کتنے سالوں میں ایسا کب ہوا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان میچ میں کوئی ڈرامہ نہ ہوا ہو؟ ہمیشہ کچھ نیا سامنے آتا ہے۔
اظہرالدین نے بھی واضح کیا کہ ہر مقابلے کی اپنی حرکیات ہوتی ہیں اور یہ حالات پر منحصر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Asia Cup PAK INDIA MATCH احتجاج انڈیا پاک انڈیا میچ کرکٹ مصافحہ