تقریب سے خطاب میں مراد علی شاہ نے افواجِ پاکستان کی بہادری اور قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ معرکہ حق کے ہیروز کو سلام پیش کرتے ہیں، یومِ آزادی فخر، شکرگزاری اور اتحاد کا پیغام لاتا ہے، خصوصی بچوں کے ساتھ جشن آزادی منانا اعزاز ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صرف ماضی یاد کرنے نہیں بلکہ بہتر مستقبل کا اعادہ کرتے ہیں۔ کراچی میں منعقدہ یوم آزادی کی تقریب میں وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے افواجِ پاکستان کی بہادری اور قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ معرکہ حق کے ہیروز کو سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یومِ آزادی فخر، شکرگزاری اور اتحاد کا پیغام لاتا ہے، خصوصی بچوں کے ساتھ جشن آزادی منانا اعزاز ہے۔ وزیر ثقافت و سیاحت سندھ ذوالفقار علی شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج خصوصی بچے یہاں پر چیف گیسٹ ہیں، وزیراعلی کی قیادت میں تمام محکمے پروگرامز منعقد کر رہے ہیں، آج رات حیدرآباد میں بڑا میوزیکل ایونٹ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معرکہ حق میں پاک افواج نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا۔ یومِ آزادی کی تقریب میں خصوصی بچوں نے قومی نغموں پر ٹیبلو پیش کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علی شاہ نے پیش کرتے کرتے ہیں کہا کہ

پڑھیں:

ماضی کے ریپر ظہران ممدانی عرف ’چھوٹی الائچی‘ کا اپنی نانی پر گانا مشہور کیوں ہوا؟

نیویارک کے نو منتخب میئر ظہران ممدانی کی زندگی کسی فلمی کہانی سے کم نہیں۔ سیاست میں قدم رکھنے سے پہلے وہ ایک مشہور ریپر کے طور پر پہچانے جاتے تھے، جنہیں ان کے مداح ”ینگ کارڈامم“ (چھوٹی الائچی) اور بعد میں ”مسٹر کارڈامم“ کے نام سے جانتے تھے۔

ظہران ممدانی نے ابتدا میں بطور ”فورکلوژر پریونشن کاؤنسلر“ کام کیا، لیکن موسیقی ان کا جنون تھی۔ وہ راتوں کو ریپ گانے ریکارڈ کرتے، جن میں سب سے مشہور ان کا گانا ”نانی“ تھا، جو 2019 میں ریلیز ہوا۔

یہ گانا اپنی نانی کے نام ایک مزاحیہ خراجِ تحسین تھا، جس میں مشہور اداکارہ اور کُک بُک مصنفہ مدھور جعفری نے بھی کام کیا۔ گانے کے دلچسپ بول اور ویڈیو نے یوٹیوب پر دو لاکھ سے زیادہ ویوز حاصل کیے جبکہ اس کے 43 ہزار سے زائد اسٹریمز اسپاٹیفائی پر ریکارڈ کیے گئے۔

ظہران ممدانی کا تعلق ایک تعلیم یافتہ اور فنکار گھرانے سے ہے۔ ان کے والد محمود ممدانی معروف افریقی نژاد اسکالر ہیں جبکہ والدہ میرا نائر مشہور فلم ساز ہیں جنہوں نے ہالی ووڈ فلم “کوئین آف کٹوے” بنائی۔ اسی فلم کے لیے ظہران نے اپنے دوست عبدالحسین المعروف ایچ اے بی کے ساتھ ایک گانا “اسپائس نمبر 1” بھی لکھا، جس میں معروف اداکارہ لوپیٹا نیونگ’و نے بھی حصہ لیا۔

ظہران کے ریپ گانوں میں افریقی اور جنوبی ایشیائی ثقافت کی جھلک نمایاں تھی۔ ان کے 2016 کے ایلبم “Sidda Mukyaalo” میں چھ زبانوں میں گانے شامل تھے، جو نوآبادیاتی معاشروں، رنگ و نسل کے امتیاز، اور شہری زندگی کی جدوجہد پر مبنی تھے۔ خود ظہران کا کہنا تھا کہ “میں گاؤں واپس نہیں جا سکتا، کیونکہ میں ایک ایشیائی یوگنڈن ہوں میرا گاؤں تو یہ شہر ہی ہے۔”

وقت گزرنے کے ساتھ موسیقی سے سیاست تک کا سفر طے کرنے والے ظہران نے نیویارک کے شہریوں میں اپنی عوام دوست پالیسیوں اور مزاحیہ مگر سنجیدہ اندازِ گفتگو سے جگہ بنائی۔ نیویارک کے میئر کے الیکشن میں انہوں نے سابق گورنر اینڈریو کومو جیسے قد آور حریف کو شکست دے کر تاریخ رقم کی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ حالیہ الیکشن مہم کے دوران ظہران ممدانی کے پرانے ریپ ویڈیوز دوبارہ وائرل ہو گئے، اور لوگوں نے انہیں ایک ایسے سیاستدان کے طور پر دیکھا جو عام شہریوں کی زبان میں بات کرتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ان کا یہ منفرد پس منظر ہی انہیں نیویارک کے ووٹرز میں مقبول بنانے کا اصل سبب بنا۔

یوں ایک وقت کا “بی لسٹ ریپر” آج نیویارک شہر کا میئر ہے اور شاید یہی ظہران ممدانی کی کہانی کا سب سے حسین موڑ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سلامتی کونسل : پاکستان کی سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی شدید مذمت
  • سہیل آفریدی کا مساجد بارے بیان قومی وقار کو مجروح کرنے کی کوشش ہے، طاہر اشرفی
  • صاحبزادہ حامد رضا کی گرفتاری اور سزا ریاستی فسطائیت کی واضح مثال ہے، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
  • سہیل آفریدی کا مساجد بارے بیان قومی وقار کو مجروح کرنے کی کوشش ہے: طاہر اشرفی
  • قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، حکومت 27ویںآئینی ترمیم سے باز آ جائے ، مولانا فضل الرحمن
  • اسرائیل مذاکرات کی نہیں بلکہ صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے، حزب اللہ لبنان
  • عمران خان قوم کی حقیقی آزادی اور مستقبل کیلئے قید میں ہیں، حلیم عادل شیخ
  • حیدرآباد: دریائے سندھ کے خشک حصے کا منظر جو مستقبل میں پانی کی شدید قلت کی طرف اشارہ کررہا ہے
  • 27ویں آئینی ترمیم کے بارے میں 7 بڑے پروپیگنڈے اور ان کے برعکس حقائق
  • ماضی کے ریپر ظہران ممدانی عرف ’چھوٹی الائچی‘ کا اپنی نانی پر گانا مشہور کیوں ہوا؟