راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2025ء) بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد عمرنے آر ایم یو میں یوم آزادی کی تقریب میں شرکت کی۔بنگلہ دیشی ہائی کمشنر محمد اقبال حسین نے پاکستان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے دونوں برادر ممالک کے درمیان باہمی تعاون جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان مضبوط تعلقات ہیں جو آنے والے دنوں میں مزید مضبوط ہوں گے۔

ہائی کمشنر نے یہ بات جمعہ کو راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے زیر اہتمام پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ہائی کمشنر نے 1971 میں علیحدگی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ علیحدگی کے باوجود دونوں قوموں کے درمیان پیار کا رشتہ مضبوط ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے ہم الگ ہو گئے ہوں، لیکن ہم اب بھی ساتھ کام کر رہے ہیں، اور ہمارے تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں۔

ہائی کمشنر نے کہا کہ تعلیم اور تجارت سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا۔انہوں نے آر ایم یو کا دورہ کرکے خوشی کا اظہار کیا اور پاکستان کے لیے بنگلہ دیش کی دلی محبت کو اجاگر کیا۔دورے کے دوران انہوں نے پرچم کشائی کی تقریب میں شرکت کی، یونیورسٹی کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا اور ایک پودا بھی لگایا۔قبل ازیں یونیورسٹی پہنچنے پر بنگلہ دیشی ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد عمر، وی سی آر ایم یو اور یونیورسٹی کے اعلیٰ حکام نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

وائس چانسلر نے معزز مہمان کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس دورے کو تاریخی ترقی قرار دیا کیونکہ یہ آر ایم یو میں کسی بھی بنگلہ دیشی سفیر کا پہلا دورہ تھا۔ڈاکٹر عمر نے کہا کہ یہ دورہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان مضبوط ہوتے ہوئے سفارتی اور تعلیمی تعلقات کو اجاگر کرتا ہے۔ اس موقع پر پاکستان اور بنگلہ دیش کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ہائی کمشنر بنگلہ دیش کرتے ہوئے کے درمیان آر ایم یو نے کہا کہ کی تقریب انہوں نے

پڑھیں:

بنگلہ دیشی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت کا حکم دے دیا

بنگلادیش کی انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل-1 نے معزول و مفرور وزیراعظم شیخ حسینہ اور ان کے دو اعلیٰ عہدیدار ساتھیوں کے خلاف گزشتہ سال جولائی کی بغاوت کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کے جرم میں یہ فیصلہ دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بنگلادیش کی انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل-1 نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کیخلاف جرائم کیس میں مجرم قرار دیتے ہوئے سزا موت سنادی۔ بنگلادیش کی انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل-1 نے معزول و مفرور وزیراعظم شیخ حسینہ اور ان کے دو اعلیٰ عہدیدار ساتھیوں کے خلاف گزشتہ سال جولائی کی بغاوت کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کے جرم میں یہ فیصلہ دیا ہے۔ مقدمے میں سابق وزیر داخلہ اسد الزماں خان کمال اور سابق انسپکٹر جنرل پولیس چودھری عبداللہ المامون کو بھی شریک جرم نامزد کیا گیا ہے۔ اسد الزماں تاحال مفرور ہیں جبکہ مامون زیر حراست ہیں اور اعتراف جرم کیا ہوا ہے۔ مامون ریاستی گواہ بھی بنے ہوئے ہیں۔ 2010 میں ٹریبونل کے قیام کے بعد سے وہ ریاستی گواہ بننے والے پہلے مجرم ہیں۔

کیس کا فیصلہ جسٹس محمد غلام مرتضیٰ کی سربراہی میں تین رکنی ٹریبونل نے 453 صفحات پر مشتمل فیصلے کا حصہ پڑھنے کے بعد دیا۔ اس سے قبل ٹربیونل نے 78 سالہ شیخ حسینہ واجد کو بھارت سے واپس آکر ٹرائل میں پیش ہونے کی ہدایت دی تھی جسکی خلاف ورزی کرتے ہوئے شیخ حسینہ نے ہدایت کو مسترد کردیا تھا۔ استغاثہ نے ٹربیونل سے تینوں مجرمان کے اثاثے ضبط کرنے اور متاثرہ خاندانوں میں تقسیم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیر کا مقدمہ عالمی سطح پر بھرپور انداز میں اٹھائیں گے،وزیراعظم آزادکشمیر
  • ایم ڈبلیو ایم جعفرآباد کا اجلاس، صوبائی و ضلعی رہنماؤں کی شرکت
  • بنگلہ دیشی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت کا حکم دے دیا
  • سیاسی رہنما کی سالگرہ کا 36 پونڈ وزنی کیک کاٹنے سے قبل ہی بچوں نے لپک کر ختم کر دیا
  • آج آزادی کا دن ہے، کیوں نہ مناؤں: چوہدری انوار الحق مظفرآباد روانہ
  • کینیڈا میں ریفرنڈم سے قبل خالصتان کار ریلی، بھارتی ہائی کمشنر کی رہائشگاہ کے باہر احتجاج
  • الریاض میں انٹرنیشنل لیڈرز فورم کے زیراہتمام نوجوانوں کیلئےتاریخی ایونٹ
  • پاکستان کا آئین مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق کی مکمل ضمانت دیتا ہے، آصف زرداری
  • پاکستان کا آئین مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق کی مکمل ضمانت دیتا ہے: صدرِ مملکت
  • بنگلہ دیش برادر اسلامی ملک‘ پاکستان سے خیرسگالی کا پیغام لائے ہیں: فضل الرحمن