دو روز میں بارشوں اور سیلاب کے باعث ہونیوالے جانی و مالی نقصانات پر ڈیٹا جاری
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
— فائل فوٹو
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمینٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک میں بارشوں اور سیلاب کے باعث ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر ڈیٹا جاری کر دیا۔
این ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 12 افراد جاں بحق جبکہ 3 زخمی ہوئے، زیادہ تر اموات سیلاب اور بجلی گرنے سے ہوئیں، جاں بحق ہونے والے افراد میں 10 مرد اور 2 خواتین شامل ہیں۔
این ڈی ایم اے نے بتایا کہ بارشوں کے باعث اب تک ملک میں 325 افراد جاں بحق جبکہ 743 زخمی ہیں، اسلام آباد میں 8 افراد جاں بحق جبکہ 3 زخمی ہوئے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب میں 164 افراد جاں بحق جبکہ 582 زخمی ہوئے، خیبرپختونخوا میں 72 افراد جاں بحق جبکہ91 زخمی ہوئے، سندھ میں 28 افراد جاں بحق جبکہ 40 زخمی ہوئے اور بلوچستان میں 20 افراد جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہوئے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق گلگت بلتستان میں 24 افراد جاں بحق جبکہ 13 زخمی ہوئے، آزاد کشمیر میں 9 افراد جاں بحق، 10 زخمی ہوئے۔
این ڈی ایم اے نے بتایا کہ جاں بحق ہونےوالوں میں 123مرد، 60 خواتین اور 142بچےشامل ہیں جبکہ زخمی ہونے والوں میں 288 مرد،211 خواتین اور 244 بچے شامل ہیں۔
این ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں کے باعث 1782مکانات کو نقصان پہنچا اور 434 مویشی ہلاک ہوئے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ڈی ایم اے کے مطابق افراد جاں بحق جبکہ زخمی ہوئے کے باعث
پڑھیں:
بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی ، اموات کی تعداد 250 سے تجاوز
صوبہ خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچاد ی ، مجموعی طور پر 250 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے جب کہ امدادی کاموں میں مصروف خیبرپختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹر مہمند میں گر کر تباہ ہو گیا جس میں سوار 2 پائلٹس سمیت عملے کے 5 افراد شہید ہوئے ، کے پی کے حکومت نے کل سوگ کا اعلان کر دیا ۔
پی ڈی ایم اے نے مختلف اضلاع میں بارشوں اور سیلاب سے جانی ومالی نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں مختلف حادثات میں 189 افراد جاں بحق جب کہ 21 زخمی ہوئے ہیں ۔جاں بحق افرادمیں 163 مرد،14خواتین اور 12 بچے شامل ہیں، اب تک مجموعی طور پر 38گھروں کو جزوی اور 7 گھرمکمل منہدم ہوئے، حادثات صوبے کے مختلف اضلاع سوات،بونیر،باجوڑ،تورغر،مانسہرہ،شانگلہ اور بٹگرام میں پیش آئے، تیز بارشوں اور فلیش فلڈ سے باجوڑ اور بٹگرام سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق 2ہیلی کاپٹرز ضلع باجوڑ اور بونیر روانہ کئے گئے جہاں ریسکیوآپریشن جاری ہے، شدید بارشوں کا موجودہ سلسلہ 21 اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپورکی ہدایت پر متاثرہ اضلاع كے لیے امدادی فنڈز جاری کر دیے گئے ،سیلاب سے زیادہ متاثرہ اضلاع کے لیے مجموعی طور پر 50 کروڑ روپے جاری کیئے گئے ہیں۔بونیر کو 15 کروڑ،باجوڑ،بٹگرام اور مانسہرہ کو 10، 10کروڑ اور سوات كو 5 كروڑ روپے جاری کیئے گئے ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکی تمام متعلقہ اداروں كو امدادی سرگرمیاں تیز كرنے كکی ہدایت کی گئی ہے ، پی ڈی ایم اے امدادی ٹیمیں اور ضلعی انتظامیہ مكمل رابطے میں ہیں صورتحال كی نگرانی كی جارہی ہے، پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی آپریشن سینٹر مکمل طور پر فعال ہے۔
سوات اور باجوڑ میں پاک فوج اور فرنٹیئر کور کا فلڈ ریلیف آپریشن جاری ہے ، پاک فوج کی ٹیمیں متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں ، آئی جی ایف سی نارتھ کا ہیلی کاپٹر بھی امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے ۔
آئی جی ایف سی کے ہیلی کاپٹر میں راشن اور دیگر سامان مہیا کیا جا رہا ہے، سیلاب زدہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل بھی کیا جارہا ہے۔ تمام افراد کو ریسکیو اور محفوظ مقامات پر منتقل کرنے تک آپریشن جاری رہے گا۔
ضلع بونیر کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارشوں، تباہ کن سیلاب اور شدید آندھی و طوفان کے باعث بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے اور جاں بحق ا فراد کی تعداد 157 سے تجاوز کر گئی ۔
تفصیلات کے مطابق سب سے زیادہ متاثر علاقوں میں تحصیل گدیزی کے بیشونی، ملک پور، بلوخان اور قریبی علاقے شامل ہیں ، تحصیل ڈگرکے گوکند، کوٹ سمیت متعدد مقامات شدید متاثر ہوئے ہیں ۔تحصیل چغرزئی کے گل باندی، درگہ چینہ سمیت دیگر مقامات بھی سیلاب کی زد میں ہیں ۔
تحصیل گدیزی میں 120 سے زائد لاشیں برآمد ہو چکی ہیں۔تحصیل ڈگر میں 15 لاشیں برآمد ہوئیں اور 100 سے زائد افراد کو ریسکیو کر کے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، جن میں بچے اور خواتین شامل ہیں۔
تحصیل چغرزئی میں ایک ہی گھر کے 22 افراد ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوئے، جبکہ متعدد افراد زخمی ہیں، جنہیں ٹی ایچ کیوں گل باندی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ریسکیو 1122 بونیر کے اہلکار متاثرہ علاقوں میں دن رات سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔