افواج پاکستان: ہر آفت میں شانہ بشانہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
افواج پاکستان: ہر آفت میں شانہ بشانہ WhatsAppFacebookTwitter 0 16 August, 2025 سب نیوز
تحریر: محمد محسن اقبال
قوموں کی زندگی میں نشیب و فراز آتے رہتے ہیں، اور اکثر فطرت کی طرف سے ملنے والے امتحان سب سے سخت ثابت ہوتے ہیں۔ ان لمحات میں صبر، حوصلہ اور اتحاد ہی ایک قوم کی اصل قوت کو ظاہر کرتے ہیں۔ پاکستان نے اپنی تاریخ میں بے شمار قدرتی آفات کا سامنا کیا ہے جنہوں نے عوام کے صبر اور استقامت کو آزمایا۔ لیکن ہر بار اس دھرتی کے لوگ اپنی مسلح افواج کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہوئے۔ چاہے جنگ کا میدان ہو یا قدرتی آفات کا وقت، پاکستان آرمی نے کبھی قربانی دینے میں ہچکچاہٹ نہیں دکھائی اور ہمیشہ ریلیف اور ریسکیو کے محاذ پر سب سے آگے رہی ہے۔
اس بار صوبہ خیبر پختونخواہ کو ہولناک سیلاب نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جس سے قیمتی جانوں اور املاک کا بے پناہ نقصان ہوا۔ بستیاں بہہ گئیں، رابطے منقطع ہوگئے اور بے شمار خاندان بے یار و مددگار رہ گئے۔ لیکن ہمیشہ کی طرح پاکستان آرمی فوراً متاثرہ عوام کے پاس پہنچی اور شانہ بشانہ کھڑی ہوگئی۔ خدمت اور قربانی کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومتیں اور بیرون ملک مقیم پاکستانی بھی متحرک ہوئے اور اپنی بساط کے مطابق وسائل فراہم کرنے لگے۔
آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے خیبر پختونخوا کے سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے خصوصی ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ علاقے میں تعینات افواج متاثرین کو بھرپور سہولت فراہم کریں گی اور ریلیف آپریشن کو مزید تیز کرنے کے لیے اضافی دستے بھیجے جائیں گے۔ یکجہتی کے ایک مظہر کے طور پر پوری پاک فوج نے اپنی ایک روزہ تنخواہ متاثرین کی بحالی کے لیے عطیہ کی۔ اس کے علاوہ فوج نے اپنے ذاتی ذخائر سے 600 ٹن سے زیادہ راشن مختص کیا تاکہ متاثرہ آبادی کو فوری سہارا دیا جاسکے۔
آرمی چیف نے کور آف انجینئرز کو بھی ہدایت دی کہ تباہ شدہ پلوں کی مرمت تیز کی جائے اور ضرورت پڑنے پر عارضی ڈھانچے قائم کیے جائیں تاکہ رابطہ بحال ہوسکے۔ فوج کے خصوصی یونٹ جیسے اسنیفنگ ڈاگ یونٹ اور اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم متاثرین کو تلاش کرنے اور انخلا میں مصروف ہیں۔ آرمی ایوی ایشن کور کے ہیلی کاپٹرز خوراک پہنچانے اور پھنسے ہوئے خاندانوں کو نکالنے میں سرگرم ہیں۔ ہر محاذ پر پاکستان آرمی نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ وہ نہ صرف سرحدوں کی محافظ ہے بلکہ مشکل گھڑی میں اپنے عوام کی بھی سچی نگہبان ہے۔
قدرتی آفات، اگرچہ تکلیف دہ ہوتی ہیں، مگر یہ ہمیں زندگی کی ناپائیداری اور باہمی یکجہتی کی اہمیت یاد دلاتی ہیں۔ قرآنِ کریم میں ارشاد ہے: ”اور ہم تمہیں ضرور خوف، بھوک، مال و جان اور خوراک کی کمی سے آزمائیں گے، اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دو۔ وہ کہ جب ان پر کوئی مصیبت آتی ہے تو کہتے ہیں، بے شک ہم اللہ ہی کے ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں۔” (البقرہ 2:155ـ156)۔ یہ آیات دلوں کو سکون دیتی ہیں اور یاد دلاتی ہیں کہ آزمائش میں صبر و استقامت پر ربانی انعام ہے۔ نبی کریم ۖ نے فرمایا: ”مؤمن آپس میں محبت، مہربانی اور ہمدردی میں ایک جسم کی مانند ہیں، جب اس کا ایک عضو تکلیف میں ہوتا ہے تو پورا جسم بے خوابی اور بخار میں مبتلا ہوجاتا ہے۔” (صحیح بخاری و صحیح مسلم)۔ پاکستان کی اجتماعی جدوجہد اسی روحِ اتحاد اور ہمدردی کی گواہی ہے۔
تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ پاکستان اس سے کہیں بڑی آفات کا سامنا کرچکا ہے۔ 8 اکتوبر 2005 کو آنے والے زلزلے نے کشمیر اور شمالی پاکستان میں 80 ہزار سے زائد جانیں لے لیں اور لاکھوں افراد کو بے گھر کردیا۔ قوم غم و دکھ میں متحد ہوئی اور افواجِ پاکستان سمیت ہر گوشے سے رضاکار متاثرین کی مدد کو پہنچے۔ 2010 کے تباہ کن سیلاب کو اقوامِ متحدہ نے جدید تاریخ کا بدترین انسانی المیہ قرار دیا، جب ملک کا پانچواں حصہ زیرِ آب آگیا اور تقریباً دو کروڑ لوگ متاثر ہوئے۔ مکانات اور کھیت اجڑ گئے مگر پاکستانی قوم اور اس کی افواج نے مایوسی کو عزم میں بدلا۔ 2014 میں پنجاب اور کشمیر کے سیلاب نے ایک اور کڑا امتحان دیا، ڈھانچے اور روزگار بہہ گئے لیکن ایک بار پھر پاکستان نے ہمت نہ ہاری اور آگے بڑھا۔
خیبر پختونخوا کی حالیہ آفت اسی طویل اور کربناک تاریخ کا حصہ ہے مگر یہ پاکستان کی استقامت کی روایت کا تسلسل بھی ہے۔ ہر آفت نے یہ ثابت کیا کہ پاکستان کی اصل طاقت مشکلات کے نہ ہونے میں نہیں بلکہ ان کا مقابلہ کرنے کے حوصلے میں ہے۔ پاک فوج کی وہ قربانیاں جو اپنے عوام کے لیے امن کے وقت میں بھی جان ہتھیلی پر رکھ کر دی جاتی ہیں، ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ اسی طرح بیرونِ ملک پاکستانی اور عام شہریوں کی ہمدردی اور تعاون بھی اس قوم کے ناقابلِ شکست جذبے کو ظاہر کرتے ہیں۔
جب پانی اُترے گا تو بحالی اور تعمیرِ نو کا مرحلہ صبر، وسائل اور مستقل محنت کا متقاضی ہوگا۔ مگر اللہ تعالیٰ پر ایمان، عوام کے اتحاد اور محافظوں کی شب و روز خدمت سے پاکستان ایک بار پھر ملبے سے اُٹھے گا۔ جیسے اندھیری طوفانی رات کے بعد سورج نکلتا ہے، ویسے ہی امید کی کرنیں خیبر پختونخوا کی وادیوں میں لوٹ آئیں گی۔ آرمی چیف کے اعلان کے مطابق، پاک فوج صوبے کے بہادر عوام کے ساتھ ہر مشکل گھڑی میں شانہ بشانہ کھڑی رہے گی۔ اور جیسا کہ تاریخ گواہ ہے، کوئی آفت کتنی ہی بڑی کیوں نہ ہو، ایمان، قربانی اور استقامت سے جڑی ایک قوم کے عزم کو شکست نہیں دے سکتی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرالاسکا میں پیوٹن کا استقبال کرنے والے “ایف-22” طیاروں کا کیا قصہ ہے؟ معرکہ حق کا اعتراف ِ حق آزادی کا 78 سالہ سفر اور خواتین کا کردار امن یا کشیدگی: پاکستان بھارت تعلقات کے مستقبل پر نظر ثانی بی ایل اے بے نقاب: دہشت گردی اور مودی کی پشت پناہی کا گٹھ جوڑ سردار ایاز صادق، جامعہ نعیمیہ اور حلقہ کی تبدیلی واشنگٹن اور نئی دہلی کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیجCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
اسرائیلی فوج کی زیرِ حراست گریٹا تھنبرگ کی ویڈیو جاری
غزہ میں امداد لے جانے والی کشتیوں کے قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا پر سوار ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، جو اس وقت اسرائیلی افواج کی قید میں ہیں، کی ویڈیو اسرائیل نے جاری کردی ہے۔
اسرائیلی وزارت خارجہ کے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے گزشتہ روز جاری کردہ ویڈیو میں سوئیڈش ماحولیاتی کارکن دکھائی دے رہی ہیں جنہیں اسرائیلی افواج نے حال ہی میں حراست میں لیا ہے۔
اسرائیلی وزارت خارجہ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے جاری پیغام میں کہا گیا ہے کہ گریٹا تھنبرگ اور ان کے ساتھیوں کو اسرائیلی پورٹ منتقل کیا جارہا ہے۔
اس سے قبل گریٹا تھنبرگ کی گرفتاری کے بعد ان کا پہلے سے ریکارڈ شدہ ویڈیو پیغام بھی منظر عام پر آیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر آپ یہ ویڈیو دیکھ رہے ہیں تو اس کا مطلب ہے مجھے میری مرضی کے بغیر اسرائیلی فوج نے اغوا کرلیا ہے۔
گریٹا تھنبرگ نے کہا تھا کہ ہمارا انسانی ہمدردی کا مشن عالمی قانون کے مطابق پُرتشدد نہیں تھا، سوئیڈن کی حکومت ان کے اور ان کے ساتھیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرے۔
خیال رہے کہ یکم اور 2 اکتوبر کی درمیانی شب غزہ امداد لے جانے والی کشتیوں کے قافلے پر اسرائیلی افواج نے دھاوا بول دیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز فلوٹیلا کے جہازوں، کشتیوں کو روک کر گریٹا تھنبرگ سمیت 200 ارکان کو گرفتار کیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صمود فلوٹیلا کی کشتیوں پر سوار سابق سینیٹر مشتاق احمد کو بھی اسرائیلی افواج نے حراست میں لے لیا تھا۔
واضح رہے کہ فلوٹیلا درجنوں ممالک سے تعلق رکھنے والے 500 سے زائد افراد کے ساتھ روانہ ہوا تھا، جس کا مقصد جنگ زدہ غزہ میں خوراک، پانی اور ادویات پہنچانا تھا۔