ڈکی بھائی کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ یوٹیوبر کیخلاف درج مقدمے کی تفصیل سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 اگست 2025ء ) یوٹیوبر سعد الرحمان عرف ڈکی بھائی کیخلاف نیشنل سائبر کرائم ایجنسی میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم پر غیر قانونی آن لائن جوا کھیلنے والی ایپس کے ذریعے منی لانڈرنگ کا الزام ہے، ٹک ٹاکر ڈکی بھائی کو سوشل میڈیا پر جوئے کی ترغیب دینے اور فحش مواد پھیلانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا، ڈکی بھائی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے ذریعے عوام کو گمراہ کرتا رہا، ٹک ٹاکر نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جوئے کی ایپلی کیشن سمیت فحش مواد اپ لوڈ کیا تھا، جس کی وجہ سے ڈکی بھائی کو نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے حراست میں لیا، ملزم سے آئی فون سولہ پرو میکس برآمد کرلیا گیا۔
(جاری ہے)
بتایا گیا ہے کہ معروف یوٹیوبر کی ہفتے کی شب کو لاہور میں گرفتاری عمل میں آئی ہے، نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے معروف یوٹیوبر سعد الرحمان جنہیں ڈکی بھائی کے نام سے جانا جاتا ہے انہیں ہفتے کی شب کو گرفتار کرلیا، نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کی جانب سے ڈکی بھائی کی گرفتاری لاہور ایئرپورٹ سے عمل میں لائی گئی کیوں کہ یوٹیوبر کے خلاف نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے تحقیقات شروع کر رکھی ہیں، ڈکی بھائی کا نام پی این آئی ایل میں شامل ہے اور اُن کے خلاف مختلف الزامات کے تحت تحقیقات جاری ہیں، ڈکی بھائی کو ہفتے کی شب دبئی سے لاہور ائیر پورٹ پہنچنے پر حراست میں لیا گیا۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی ڈکی بھائی کو
پڑھیں:
بھارت کا شیخ حسینہ کیخلاف بنگلادیشی عدالت کے سزائے موت کے فیصلے پر ردعمل سامنے آگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت نے سابق بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو سنائی گئی سزائے موت کے عدالتی فیصلے پر اپنا ردعمل جاری کر دیا ہے۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ بھارت نے شیخ حسینہ کے خلاف دیے گئے فیصلے کا نوٹس لیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ بھارت، ایک پڑوسی ملک کے طور پر، ہمیشہ بنگلادیشی عوام کے بہترین مفادات کے لیے پُرعزم رہے گا۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے مطابق بنگلادیشی عوام کے مفادات میں امن، جمہوریت اور استحکام شامل ہیں، اور بھارت اس مقصد کے حصول کے لیے تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ مسلسل تعمیری رابطہ برقرار رکھے گا۔
واضح رہے کہ پیر کے روز جسٹس محمد غلام مرتضیٰ کی سربراہی میں قائم تین رکنی انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل نے شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے تشدد پر اکسانے اور قتل کے احکامات دینے پر عمر قید جبکہ دیگر تین الزامات میں سزائے موت سنائی۔
عدالت نے سابق وزیر داخلہ اسد الزماں کمال کو بھی موت کی سزا کا حکم دیا۔ فیصلے کے بعد بنگلادیش نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہاں پناہ لینے والی شیخ حسینہ واجد اور اسد الزماں کمال کو ملک کے حوالے کیا جائے۔