تھرپارکر میں آسمانی بجلی گرنے سے 23 مویشی ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
—فائل فوٹو
صحرائے تھر میں ننگرپارکر کے قریب بارش کے دوران آسمانی بجلی گرنے کے 3 واقعات میں 23 مویشی ہلاک ہو گئے۔
تحصیل ننگرپارکر کے نواحی علاقوں میں رات اور صبح سویرے گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کے دوران آسمانی بجلی گرنے کے 3 واقعات پیش آئے۔
گاؤں مٹھڑیو ہالیپوٹا، روجھ اور ڈانبھاریو میں گھروں کے قریب جنگل میں آسمانی بجلی گرنے سے 21 گائے اور 2 بکریاں ہلاک ہوگئیں۔
گزشتہ روز بھی مٹھی کے قریب آسمانی بجلی گرنے سے 17مویشی ہلاک ہوگئے تھے اور 3 روز قبل اسلام کوٹ کے قریب بھی 47 بکریاں ہلاک ہو گئی تھیں۔
محکمۂ صحت نے شہریوں کو گرج چمک کے دوران کھلے میدانوں میں جانے سے گریز کی ہدایت کی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: آسمانی بجلی گرنے کے قریب
پڑھیں:
سستی بجلی، کوٹو پن بجلی منصوبے کی کامیاب تکمیل
ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا میں لوئر دیر میں 40.8 میگاواٹ کوٹو پن بجلی منصوبہ کامیابی سے پایہ تکمیل کو پہنچ گیا ہے۔
بجلی فروخت کے سلسلے میں پختونخوا انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن اور پیسکو کے درمیان معاہدہ ہو گیا ہے، محکمہ توانائی کے مطابق کوٹو پن بجلی منصوبے سے سالانہ 207 گیگا واٹ آور سستی بجلی پیدا ہو گی۔
محکمہ توانائی کا کہنا ہے کہ منصوبے سے صوبے کو سالانہ 2 ارب روپے کی آمدن ہو گی، نیشنل گرڈ میں بجلی فراہمی بجلی بحران کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو گی۔
پنجاب پولیس کے دو افسروں کے تبادلے
اس سلسلے میں وفاقی توانائی کے ادارے پشاورالیکٹرک سپلائی کمپنی(پیسکو) اورصوبائی محکمہ توانائی وبرقیات کے ذیلی ادارے پختونخواانرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن(پیڈو)کے درمیان کوٹوپن بجلی منصوبے سے پیداہونے والی بجلی کی فروخت کے لئے Power Acquision Contractپر دستخط کے حوالے سے واپڈاہاؤس پشاورمیں ایک خصوصی تقریب منعقد کی گئی۔
اس تقریب میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکے معاون خصوصی برائے توانائی انجینئرطارق سدوزئی،سابق صوبائی وزیر و چیئرمین پیسکو بورڈ حمایت اللہ خان، سیکرٹری توانائی و برقیات زبیرخان، چیف ایگزیکٹو پیسکو اخترحمید، چیف انجینئر پیڈو عزیز باچا، ڈائریکٹرجنرل Mirad عاطف جواد نے شرکت کی۔
ویمن گرین شرٹس آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ ٹرافی گھر لانے کیلئے پہلا قدم کل بڑھائیں گی
اس موقع پر معاون خصوصی توانائی انجینئرطارق سدوزئی نے کوٹوپن بجلی منصوبے کی تکمیل کوصوبے کی معیشت کے استحکام کی طرف ایک تاریخی کامیابی قرار دیا اور کہا کہ اس منصوبے سے ایک طرف ماحول دوست سستی بجلی پیدا ہو گی تو دوسری طرف نیشنل گرڈ میں بجلی کی فراہمی سے درپیش بجلی کے بحران پر قابو پانے میں معاون ثابت ہوگی۔