’’ایک چارج میں 200 کلومیٹر‘‘: پاکستان میں بیٹری سے چلنے والے جدید جاپانی رکشے متعارف
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
ویب ڈیسک: جاپان کی مشہور الیکٹرک وہیکل کمپنی ٹیرا موٹرز نے پاکستانی مارکیٹ میں قدم رکھتے ہوئے بیٹری سے چلنے والے رکشے متعارف کرا دیے ہیں۔ اس جدید ترین الیکٹرک تھری وہیلر رکشے کو ’’کیورو‘‘ نام دیا گیا ہے۔
کمپنی کی جانب سے بدھ کے روز جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ ’’کیورو‘‘ نیکسٹ جنریشن کی الیکٹرک سواری ہے جو ایک طرف عام مسافروں کیلئے سفری سہولت فراہم کرے گی، تو دوسری طرف ’’لاسٹ مائل لاجسٹکس‘‘ یعنی سامان کی ترسیل میں بھی نمایاں کردار ادا کرے گی۔
پی ٹی آئی کارکن فلک جاوید کو گرفتار کر لیا گیا
کمپنی کے مطابق ’’کیورو‘‘ کی ٹاپ سپیڈ 55 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد ہے جبکہ یہ فی چارج 200 کلومیٹر تک کا سفر طے کر سکتی ہے۔
اس میں نصب 11.
اس تھری وہیلر کا ٹو اسپیڈ گیئر باکس مشکل پہاڑی راستوں پر بھی آسانی سے چڑھائی کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
اس کی کم لاگت، ہموار رفتار اور تیز رفتار ایکسیلیریشن اسے مارکیٹ میں ایک منفرد اضافہ بناتے ہیں۔
فیصل آباد سے کراچی جانیوالی فرید ایکسپریس کی تین بوگیاں پٹری سے اتر گئیں
ٹیرا موٹرز کی بنیاد 2010 میں ٹوکیو میں تورو ٹوکوشیگے نے رکھی تھی، یہ کمپنی اس وقت بھارت، بنگلہ دیش، ویتنام اور جاپان میں اپنی پروڈکشن فیسیلیٹیز چلا رہی ہے، جبکہ نیپال، تائیوان، تھائی لینڈ اور دیگر جنوبی ایشیائی و افریقی ممالک میں بھی اپنی موجودگی قائم کر چکی ہے۔
پاکستان میں انٹری کے حوالے سے کمپنی نے کہا ہے کہ یہ ان کا ایک اہم مشن ہے اور وہ یہاں کلین اینڈ گرین ٹرانسپورٹ کے فروغ کے لیے سنگل ڈسٹری بیوٹر پارٹنرز کی تلاش میں ہیں۔
سپریم کورٹ نے ٹی آر جی پی کے الیکشن کرانے کی اجازت دینے کی استدعا مسترد کردی
ٹیرا موٹرز کے مینیجنگ ڈائریکٹر گو سوزوکی نے کہا ’بطور جاپانی کمپنی ہمیں فخر ہے کہ ہم پاکستان میں جدید ای وی ٹیکنالوجی اور قابلِ اعتماد انجینئرنگ لے کر آ رہے ہیں۔ پاکستان ہمارے لیے ایک اہم مارکیٹ ہے جہاں ہم ایشیا میں پائیدار نقل و حمل کا نیا منظرنامہ ترتیب دے سکتے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’کیورو‘‘ کی لانچنگ نہ صرف روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گی بلکہ ایندھن پر انحصار کم کرے گی اور ملک میں ایک صاف اور مؤثر ٹرانسپورٹ سسٹم کی بنیاد ڈالے گی۔
بھارت: خواب یا بوجھ؟ ڈاکٹر بننے سے انکار پر نوجوان کی خودکشی
کمپنی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ان کی موجودگی جاپان اور پاکستان کے درمیان معاشی و کاروباری تعلقات کو مزید مضبوط کرے گی اور ٹیکنالوجی، سرمایہ کاری اور پائیدار ترقی کے میدان میں تعاون بڑھائے گی، ساتھ ہی یہ مقامی انڈسٹری کیلئے ویلیو ایڈیشن، ہنرمندی میں اضافہ اور نئی ملازمتوں کے دروازے کھولے گی۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پاکستان میں کرے گی
پڑھیں:
یومیہ 3 ہزار قدم واک ،الزائمر سے بچائو میں مددگارہے، طبی ماہرین
امریکہ (ویب ڈیسک )ہاورڈ ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ زائد العمر افراد اگر روزانہ صرف 3,000 قدم بھی چلیں تو یہ عمل ان میں دماغی غیر فعالیت کو روک سکتا ہے، یعنی ایسے افراد میں الزائمر بیماری میں مبتلا ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔
تحقیق سے معلوم ہوا کہ بڑی عمر کے افراد کی جانب سے یومیہ تین ہزار قدم چلنے سے ایسے لوگوں کو بھی فائدہ ہوا جو دماغ میں ’ایمیلوئیڈ بیٹا’ نامی پروٹین کی زیادہ مقدار رکھتے تھے–
مذکورہ پروٹین کی زیادتی ہی الزائمر کی بڑی وجہ سمجھی جاتی ہے، اس پروٹین کی اضافی مقدار اسی طرح کی دوسری بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔
طبی ویب سائٹ میں شائع رپورٹ کے مطابق ہارورڈ ایجنگ برین اسٹڈی میں 300 کے قریب لوگوں کا ڈیٹا دیکھا گیا، ان کی عمریں 50 سے 90 سال تک تھیں۔
تحقیق میں شامل تمام افراد صحت مند تھے، ان کے دماغ میں کوئی خرابی نہیں تھی، پیٹ اسکین سے ان میں ’ایمیلوئیڈ بیٹا’ اور ’تاؤ‘ پروٹین کی مقدار بھی چیک کی گئی اورتقریباً 9 سال تک ان کی نگرانی کی گئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ یومیہ 3,000 سے کم قدم چلتے تھے اور ان کے دماغ میں’ایمیلوئیڈ بیٹا’ زیادہ تھا، ان کا دماغ تیزی سے کمزور ہوا جب کہ ان میں تاؤ پروٹین بھی جلدی بڑھا۔
اسی طرح 3,000 سے 5,000 قدم چلنے والوں کا دماغی زوال اوسطاً 3 سال دیر سے شروع ہوا جب کہ 5,000 سے 7,500 قدم چلنے والوں کا دماغی زوال 7 سال تک رکا رہا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حیران کن بات ہے کہ تھوڑی سی ورزش بھی فائدہ دے رہی ہے، 3,000 سے 5,000 قدم روزانہ چلنے سے دماغی تبدیلیاں سست ہو جاتی ہیں، ایسی ورزش ہر کوئی کر سکتا ہے۔
ماہرین نے کہا کہ تحقیق سے مریضوں کو امید ملتی ہے، یومیہ دس ہزار قدم چلنا ضروری نہیں، تھوڑی سی چہل قدمی بھی بہت فرق ڈال سکتی ہے۔