سندھ حکومت کا ہنگامی پلان: ناصر حسین شاہ کاشہر کے انفرااسٹرکچر کی فوری بحالی اور عوامی ریلیف پر زور
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: وزیر بلدیات و ہاؤسنگ ٹاؤن پلاننگ سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت محکمہ بلدیات کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبے کے مختلف بلدیاتی اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔ اجلاس میں شہر اور صوبے بھر میں بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور عوامی مسائل کے فوری حل کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ کی اولین ترجیح شہریوں کو فوری ریلیف فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایات کے مطابق تمام محکمے اپنی ذمہ داریاں بروقت پوری کریں تاکہ عوامی مسائل میں کمی لائی جا سکے۔
انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ فوری طور پر شہر کی تمام مخدوش اور خطرناک عمارتوں کی فہرست تیار کی جائے تاکہ بروقت اقدامات کرکے انسانی جانوں کو لاحق خطرات سے بچایا جا سکے۔
وزیر بلدیات نے ماہرین پر مشتمل ایک ٹیکنیکل کمیٹی قائم کرنے کا حکم دیا جو شہر کے انفرااسٹرکچر کا تفصیلی جائزہ لے کر عملی منصوبہ بندی پیش کرے گی۔
واٹر کارپوریشن کے حکام کو ہدایت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانی اور سیوریج کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے نظام کی بہتری حکومت کے لیے انتہائی اہم ہے۔
وزیر بلدیات نے کہا کہ کراچی کے ساتھ ساتھ اندرون سندھ کے شہروں میں بھی انفرااسٹرکچر کی بحالی پر توجہ دی جائے گی تاکہ صوبے کے ہر شہری کو بہتر سہولیات میسر آسکیں، عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینا چیئرمین بلاول بھٹو کا وژن اور سندھ حکومت کا مشن ہے۔
ناصر حسین شاہ نے مزید کہا کہ شہر قائد کے مسائل کے حل کے لیے تمام اداروں اور سیاسی جماعتوں کو باہمی تعاون سے آگے بڑھنا ہوگا،اگر سب مل کر کام کریں تو کراچی اور صوبہ سندھ کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ناصر حسین شاہ انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
27ویں ترمیم سندھ کو لوٹنے کی سازش ہے، عوامی تحریک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، سندھیانی تحریک کی مرکزی صدر عمرہ سمون، عوامی تحریک کے مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار، مرکزی رہنما ڈاکٹر رسول بخش خاصخیلی، ماہ نور ملاح، ڈاکٹر ماروی سندھو، نور نبی پلیجو اور پرھ سومرو نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں کہا ہے کہ 27ویں ترمیم، کارپوریٹ فارمنگ، نہروں، معدنی وسائل کی لوٹ مار اور سندھ کو تقسیم کرنے کی سازش کے خلاف سندھیانی تحریک کی جانب سے اعلان کردہ سندھ کا وجود اور وسائل بچاؤ مارچ کی تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں۔آج 16 نومبر کو ہزاروں خواتین معصوم بچوں سمیت احتجاجی مظاہرہ کریں گی۔ مارچ سٹی گیٹ سے شروع ہو کر حیدرآباد پریس کلب پر پہنچے گا جہاں جلسہ عام کیا جائے گا۔ رہنماؤں نے کہا کہ ملک میں پوسٹ ہائبرڈ نظام سے بھی بدتر آمریت قائم ہے۔ 27ویں آئینی ترمیم، جمہوریت کی گرتی دیوار کو آخری دھکا دینے کے مترادف ہے۔ اس ترمیم کے بعد لولی لنگڑی جمہوریت کا بھی وجود ختم ہو چکا ہے۔