پاکستان میں تیل اور گیس کا ایک اور بڑا ذخیرہ دریافت
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
ویب ڈیسک:سندھ میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت کرلئے گئے، کنویں سے یومیہ 22.5 ایم ایم ایس سی ایف ڈی گیس اور 690 بیرل تیل حاصل ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں توانائی کے شعبے سے اچھی خبر سامنے آئی ہے، تیل و گیس کی تلاش میں او جی ڈی سی ایل کو اہم کامیابی مل گئی۔
سندھ کے ضلع خیرپور میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔
او جی ڈی سی ایل کی جانب سے کہا گیا کہ دریافت خیرپور بترسم ایسٹ-1 ایکسپلورٹری کنویں سے کی گئی ہے، کنویں سے یومیہ 22.
’’اپنے ہتھیار ہمارے حوالے کر دو‘‘
یہ کنواں 30 جون 2025 کو کھودا گیا تھا جس کی گہرائی 3 ہزار 800 میٹر تک رکھی گئی۔
او جی ڈی سی ایل کا کہنا ہے کہ نئی دریافت سے نہ صرف ملک کے ہائیڈروکاربن ریزروز میں اضافہ ہوگا بلکہ یہ دریافت توانائی کی سپلائی اور ڈیمانڈ کے فرق کو کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
افغانستان پر بڑی بیٹھک، چار ملکی اجلاس پیر کو ماسکو میں ہوگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: سفارتی ذرائع کے مطابق افغانستان کے حوالے سے اہم سفارتی سرگرمیوں کا سلسلہ آئندہ ہفتے روس میں شروع ہوگا۔ چہار ملکی اجلاس 6 اکتوبر کو ماسکو میں منعقد ہوگا جس میں پاکستان، ایران، روس اور چین کے نمائندے شریک ہوں گے۔
پاکستان کی نمائندگی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق خان کریں گے، چین کی نمائندگی خصوصی ایلچی یوی ژاو ¿ ینگ، ایران کی جانب سے حسن کاظمی قمی جبکہ روس کی نمائندگی خصوصی ایلچی ضمیر کابلوف کریں گے۔
اجلاس میں افغانستان کی موجودہ صورتحال اور علاقائی سکیورٹی پر تفصیلی غور ہوگا جبکہ انسداد دہشت گردی اور خطے میں تعاون کو بھی زیر بحث لایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق افغانستان پر وزرائے خارجہ کا چہار ملکی اجلاس 25 ستمبر کو نیویارک میں منعقد ہوا تھا، جس کے بعد 28 ستمبر کو پاکستانی نمائندہ خصوصی محمد صادق نے ایران کا دورہ بھی کیا۔پاکستان 7 اکتوبر کو ماسکو فارمیٹ اجلاس میں بھی شرکت کرے گا، جس میں محمد صادق خان ہی پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ اس اجلاس میں سکیورٹی، انسداد دہشت گردی، منشیات کی روک تھام اور افغان مہاجرین کے مسائل پر گفتگو ہوگی۔
ماسکو فارمیٹ اجلاس میں روس، پاکستان، چین، ایران، افغانستان اور بھارت کے علاوہ قازقستان، کرغیزستان، ازبکستان اور تاجکستان کے نمائندے بھی شریک ہوں گے۔ اجلاس میں افغانستان کو پہلی مرتبہ باضابطہ طور پر رکن ملک کے طور پر خوش آمدید کہا جائے گا۔ افغان عبوری وزیر خارجہ ملا امیر متقی بھی اجلاس میں شریک ہوں گے۔ان نشستوں کا بنیادی مقصد افغانستان میں امن و استحکام، علاقائی تعاون اور مشترکہ سیکیورٹی کے اقدامات پر اتفاق رائے پیدا کرنا ہے۔