پاکستان میں تیل اور گیس کا ایک اور بڑا ذخیرہ دریافت
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
ویب ڈیسک:سندھ میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت کرلئے گئے، کنویں سے یومیہ 22.5 ایم ایم ایس سی ایف ڈی گیس اور 690 بیرل تیل حاصل ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں توانائی کے شعبے سے اچھی خبر سامنے آئی ہے، تیل و گیس کی تلاش میں او جی ڈی سی ایل کو اہم کامیابی مل گئی۔
سندھ کے ضلع خیرپور میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔
او جی ڈی سی ایل کی جانب سے کہا گیا کہ دریافت خیرپور بترسم ایسٹ-1 ایکسپلورٹری کنویں سے کی گئی ہے، کنویں سے یومیہ 22.
’’اپنے ہتھیار ہمارے حوالے کر دو‘‘
یہ کنواں 30 جون 2025 کو کھودا گیا تھا جس کی گہرائی 3 ہزار 800 میٹر تک رکھی گئی۔
او جی ڈی سی ایل کا کہنا ہے کہ نئی دریافت سے نہ صرف ملک کے ہائیڈروکاربن ریزروز میں اضافہ ہوگا بلکہ یہ دریافت توانائی کی سپلائی اور ڈیمانڈ کے فرق کو کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
مقبوضہ فلسطین سے دریافت شدہ پیالہ، کائنات کے پُراسرار رازوں کا حامل
تل ابیب (ویب ڈیسک) نئی تحقیق کے مطابق مقبوضہ فسلطین سے دریافت ہونے والا 4300 برس پرانا چاندی کے پیالہ کائنات کے ابتداء کا قدیم فنکارانہ تصور رکھتا ہے۔
مشہور ’عین سامیہ‘ کپ 1970 میں جوڈائن ہِل میں واقع ایک قدیم مقبرے سے دریافت ہوا۔ اس کا نام مقبوضہ مغربی کنارے میں موجود ایک فلسطینی گاؤں پر رکھا گیا جہاں یہ دریافت ہوا تھا۔
یہ پیالہ کانسی کے دور کے وسط یعنی 2650 قبلِ مسیح سے 1950 قبلِ مسیح کا ہے، جب اس علاقے میں متعدد خانہ بدوش آبادیاں قیام پذیر تھیں۔
تین انچ کے اس کپ پر فنکارانہ نقش نگاری موجود ہے۔ اس پر ایک نصف انسان اور نصف جانور کی ایک تصویر کدی ہوئی ہے جو اپنے ہاتھ میں پودے اٹھائے ہوئے ہے اور ساتھ ہی ایک فلکیاتی نشان بھی ہے۔ ان کے علاوہ برتن پر سانپ اور پُراسرار روشنی بھی کدی ہوئی ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ممکنہ طور پر یہ جنوبی میسوپوٹیمیا میں تقریباً 4300 برس قبل ڈیزائن کیا گیا ہوگا جس کے لیے چاندی شام یا آج کے عراق سے لایا گیا ہوگا۔
محققین کا کہنا ہے کہ یہ ڈیزائن کائنات کی ابتداء کا سب سے پرانا تصور ہے جس میں کائنات کی قبلِ از تخلیق انتشار سے نئی ترتیب کی جانب منتقلی کو دکھایا گیا ہے۔