ہم نے ٹرمپ کے ساتھ جو معاہدہ کیا ہے وہ اجتماعی سوچ اور اتفاقِ رائے سے کیا، یوسف رضا گیلانی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
فائل فوٹو
قائم مقام صدرِ پاکستان یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ہم نے ٹرمپ کے ساتھ جو معاہدہ کیا ہے وہ اجتماعی سوچ اور اتفاقِ رائے سے کیا۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ خارجہ پالیسی وفاق کا معاملہ ہے، بلاول بھٹو زرداری نے بطور وزیر خارجہ اچھی کارکردگی دکھائی، وہ جوان لیڈر ہیں، فارن منسٹری میں مؤثر کام کیا ہے۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سینیٹ میں جو بھی آئین سازی ہوتی ہے، باہمی اتفاق رائے سے کرتا ہوں، ملک کو آگے لے جانے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، ہم نے آئینی ترامیم کر کے پارلیمنٹ کو مضبوط کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم آئین کے مطابق چلیں گے تو اس میں کوئی تضاد نہیں ہوگا، امن و امان کی صورتحال پر سوچنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے، پاکستان برسوں سے افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: یوسف رضا گیلانی نے کہا
پڑھیں:
آزاد کشمیر: حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی معاہدے کے قریب، اصولی اتفاق رائے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے اعلان کیا ہے کہ آزاد کشمیر کی عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ مذاکرات مثبت پیش رفت کے ساتھ آگے بڑھے ہیں اور معاہدے پر اصولی اتفاق رائے کرلیا گیا ہے۔
احسن اقبال نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر اعلیٰ سطحی کمیٹی مظفر آباد میں مذاکرات کے لیے بھیجی گئی تھی، جہاں عوامی ایکشن کمیٹی کے نمائندوں سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ معاہدے کے مسودے پر دونوں فریقین غور کر رہے ہیں اور جلد ہی اس پر باضابطہ دستخط ہوجائیں گے، اس معاہدے سے ہم ایک بڑے بحران سے بچ گئے ہیں، کیونکہ پاکستان کے بدخواہ چاہتے تھے کہ آزاد کشمیر میں بدامنی اور عدم استحکام پیدا ہو۔ ان کے بقول، یہ کامیابی نہ صرف پاکستان بلکہ آزاد کشمیر کے عوام اور جمہوری عمل کی بھی جیت ہے۔
احسن اقبال نے مزید بتایا کہ وزیرِامور کشمیر کی نگرانی میں ایک مستقل کمیٹی قائم کردی گئی ہے، جو ہر پندرہ دن بعد اجلاس کرے گی اور مطالبات پر عمل درآمد کا جائزہ لے گی، اس کے علاوہ مہاجرین کی نشستوں سے متعلق ایک الگ کمیٹی آئینی ماہرین پر مشتمل ہوگی جو تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر اپنی رپورٹ پیش کرے گی، اور جو بھی فیصلہ ہوگا وہ سب کے لیے قابلِ قبول ہوگا۔
واضح رہےکہ اس سے قبل وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے تین ارکان سے کل بھی مذاکرات ہوئے ہیں۔ یہ ارکان اپنے دیگر ساتھیوں سے مشاورت کے بعد دوبارہ حکومت کے سامنے اپنا موقف رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کی کابینہ کا حجم غیر ضروری طور پر زیادہ ہے، اس پر کمی کمی لانے کی ضرورت ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ قانونی ماہرین کی رائے کے مطابق ایسا لائحہ عمل تیار کیا جائے جو سب کے لیے قابلِ قبول ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عوامی فلاح اور آزاد کشمیر کی ترقی سے متعلق حکومت تیار ہے کہ جملہ مطالبات پر بات کی جائے۔
خیال رہےکہ مظفر آباد میں ہونے والے مذاکرات میں حکومتی کمیٹی کی جانب سے طارق فضل چوہدری، راجہ پرویز اشرف، رانا ثنا اللہ، احسن اقبال اور امیر مقام شریک ہوئے۔ عوامی ایکشن کمیٹی کے نمائندوں نے کابینہ کے حجم میں کمی، وسائل کے منصفانہ استعمال اور مہاجرین کی نشستوں کے حوالے سے اپنے مطالبات پیش کیے۔
ذرائع کے مطابق اگر آئندہ دور میں مشاورت مثبت رہی تو فریقین کے درمیان معاہدے پر باضابطہ دستخط جلد متوقع ہیں۔