وزیر ریلوے نے ٹرینوں کی تاخیر پر سخت نوٹس لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
سٹی 42: وزیرِ ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیرِ صدارت اہم اجلاس ہوا ۔، وزیرِ ریلوے برہم ہوگئے اور ٹرینوں کی تاخیر پر سخت نوٹس لے لیا ۔
وزیرِ ریلوے اجلاس میں حکام پر برہم ہوئے گزشتہ روز متعدد ٹرینوں کی تاخیر پر اظہارِ برہمی کیا ، وزیرِ ریلوے کی تمام ڈویژنز اور ہیڈکوارٹر کو سخت ہدایت جاری کردیں ۔ تاخیری نظام کی وجوہات دور کی جائیں،
ریلوے حکام کو 10 دن کا الٹی میٹم دے دیا۔ ٹرینوں کے اوقاتِ کار معمول پر لانے کی سخت ہدایت کردی ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ تاخیر کی بڑی وجوہات پاور پلانٹس کے لیٹ آنے اور تکنیکی خرابیاں تھیں۔
سونے کی قیمتوں میں اضافہ، نیا ریکارڈ قائم
وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے کہا جدیدیت اور ڈیجیٹل تبدیلی کے ساتھ ساتھ پنکچوئیلٹی یقینی بنانا اولین ترجیح ہے۔مسافروں کو صاف ستھرے اسٹیشنز اور بہتر سفری سہولیات فراہم کرنا ناگزیر ہے۔ جب تک مسافر وقت پر اپنی منزل تک نہیں پہنچیں گے، ریلوے مکمل طور پر بحال نہیں ہوسکتا۔
وزیرِ ریلوے کا عزم ہے پنکچوئیلٹی، سہولت اور شفافیت ریلوے کی نئی سمت ہے ۔ریلوے کی اپ گریڈیشن اور ڈیجیٹل تبدیلی کے ساتھ بروقت روانگی کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہے ۔
چین کا بڑا کارنامہ، اُڑنے والا ونڈ ٹربائن تیار کرنے والا پہلا ملک بن گیا
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
آئندہ برس مون سون کے نقصانات سے بچنے کیلئے ابھی سے تیاری کی جائے، وزیراعظم
وزیر اعظم شہباز شریف نے آئندہ برس مون سون میں کسی بھی جانی و مالی نقصان سے بچنے کیلئے ابھی سے تیاری کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزرات موسمیاتی تبدیلی، وزارت منصوبہ بندی اور نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے مربوط منصوبہ سازی کریں۔
وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت موسمیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات سے بچاؤ کی حکومتی حکمت عملی پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
وزیراعظم نے اجلاس میں ہدایت کی کہ آئندہ برس مون سون کے نقصانات سے بچنے کیلئے ابھی سے تیاری کی جائے،وزرات موسمیاتی تبدیلی، وزارت منصوبہ بندی اور این ڈی ایم اے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے مربوط منصوبہ سازی کریں۔
انہوں نے پانی کے بہتر انتظام کے حوالے سے قومی سطح پر منصوبہ سازی کیلئے نیشنل واٹر کونسل کا اجلاس منعقد کرنے کی تیاری کی بھی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے حکم دیا کہ پیش کردہ قلیل مدتی منصوبے پر فوری عملدرآمد شروع کیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ترقی پذیر ملک ہے، ہر تیسرے سال موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات پر جی ڈی پی کا خاطر خواہ حصہ خرچ کرنا پڑتا ہے اورقیمتی و محدود وسائل ترقی کی بجائے موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچاؤ کیلئے استعمال ہوتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان جس کا موسمیاتی تبدیلی میں کردار نہ ہونے کے برابر ہے، موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کی لپیٹ میں ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، ڈاکٹر مصدق ملک، عطا اللہ تارڑ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کو آئندہ برس مون سون کے حوالے سے اشاریوں کے عالمی تخمینوں پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے قلیل، وسط اور طویل مدتی منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔
وزیرِ اعظم نے قلیل مدتی منصوبے کی منظوری دیتے ہوئے فوری عملدرآمد شروع کرنے کی ہدایت کی۔