عالمی امداد پر ہمارا بھی حق ہے، پنجاب کسی کی جاگیر نہیں، پاکستان پیپلز پارٹی
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
اسلام آباد:۔ نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمن نے کہا ہے کہ عالمی امداد کو اپنا حق سمجھتے ہیں اسے بھیک نہیں کہا جاسکتا، سیلاب متاثرہ افراد کو امداد فراہمی کے لیے کوئی تو حکمت عملی ہونی چاہیے، پنجاب کسی کی جاگیر نہیں، پیپلز پارٹی سینیٹ کی سب سے بڑی جماعت ہے اس کو معمولی نہ سمجھا جائے۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمن نے کہا کہ پنجاب حکومت نے کافی وقت سے الفاظ کی جنگ چھیڑی ہوئی ہے وہ بھی ایسے وقت میں جب سیلاب متاثرین امداد کے منتظر ہیں، سیلاب سے ساڑھے 6ملین سے زائد افراد متاثر ہوئے خاص طور پنجاب کے لوگ سسکیاں لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں لوگ جو متاثر ہوئے ہیں کیا ان کے لیے سوچنے والا کوئی نہیں، پیپلز پارٹی کے پاس 2022ءکے سیلاب سے بعد کی صورتحال سے نمٹنے کا تجربہ ہے۔
شیری رحمن نے کہا کہ ہم انٹرنیشنل امداد کو اپنا حق سمجھتے ہیں اس کو بھیک نہیں کہا جا سکتاجو ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے وہاں سیلاب سے متاثرہ افراد کو امداد کی فراہمی کے لیے کوئی تو حکمت عملی ہونی چاہئے۔
شیری رحمان نے کہا کہ بلاول پنجاب گئے وہاں وزیر اعلیٰ پنجاب کی تعریف کی اور امداد بھی تقسیم کی، ہم نے تو اس حوالے سے کوئی تلخ بات بھی نہیں کی نہ ہی تقسیم کی بات کی جس سے لگے کہ ہم اس معاملے کو سیاست کی بھینٹ چڑھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں تو ہاری کارڈ متعارف کروا دیا گیا ہے جو کہ باقی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بھی ہونا چاہیے ،آپ ابھی بھی آئی ایم ایف سے کلائیمٹ فنڈنگ مانگ رہے ہیں میں سمجھتی ہوں یہ پاکستان کا حق ہے۔ علی حیدر گیلانی کا سب کو پتا ہے کہ پہلے بھی اغوا ہو چکے ہیں اس کے باوجود ان سے پنجاب حکومت نے سکیورٹی واپس لے لی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سینیٹ کی سب سے بڑی جماعت ہے اس کو معمولی نہ سمجھا جائے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی نے کہا کہ سیلاب سے
پڑھیں:
مسلم لیگ ن سے سیاسی تناو ، پیپلز پارٹی نے سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی واک آوٹ کر دیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )پیپلز پارٹی نے سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی واک آوٹ کر دیا، راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہمیں مطمئن کرنے تک پارلیمانی کارروائی میں شریک نہیں ہوں گے ۔
تفصیلات کے مطابق راجہ پرویز اشرف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے، آزاد کشمیر کے معاملے کو کنٹرول کیا، غیر ذمہ دارانہ بیانات سے تکلیف پہنچی ہے، سب سے بڑھ کر ہماری قیادت کی عزت کی بات ہے، وہ الفاظ میں یہاں دہرا نہیں سکتا اس کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، مطمئن کرنے تک ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں بن سکتے، ہمارے پارلیمانی لیڈر پنجاب کی سیکیورٹی واپس لے لی گئی ہے، یہ باتیں ہم میثاق جمہوریت کے بعد بھول گئے تھے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام پورے پاکستان کا ہے، ہم آہنگی ہونے تک آگے نہیں بڑھا جاسکتا۔
پیپلز پارٹی عدم اعتماد لائے، ہم ساتھ دینے کے لیے تیار ہیں ، اسد قیصر
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہم آپس میں الجھ پڑے تو کیسے معاملہ آگے بڑھے گا؟ پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر سے سیکیورٹی واپس لے لی گئی، ہم پر الزامات لگانے سے کسی کی سیاست چمکے تو افسوسناک ہے، اس صورتحال میں ہم اس ایوان سے واک آوٹ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سیلاب آیا، جس پر ہم سب کو پریشانی تھی، بلاول بھٹو کا کسی جماعت،حکومت یا شخصیت کے خلاف کوئی بیان بتا دیں، بلاول بھٹو نے حب الوطنی،بی بی اور زرداری کا بیٹا ہونے کا حق دیا کیا، ہم پنجابی ہیں لیکن پہلے پاکستانی ہیں، بلاول بھٹو تو وزیراعلیٰ اور پنجاب حکومت کی تعریف کرتے ہیں،وزیراعلی کی عزت کرتے ہیں،ایسا نہ ہو صوبائیت کی بو پھیل جائے، ہم وفاق کمزور کرنے والے نہیں پاکستان کھپے کانعرہ لگانے والے ہیں۔
بھارت میں ہوٹل کا خراب کھانا کھانے سے آسٹریلوی کھلاڑیوں کی طبیعت بگڑ گئی
مزید :