اے این ایف نے بین الاقوامی منشیات اسمگلنگ نیٹ ورک کے 9 ملزمان کو گرفتار کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
لاہور:
اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) پاکستان نے بین الاقوامی منشیات اسمگلنگ کے نیٹ ورک کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے بدنام زمانہ "حاجی طارق خان گروپ" کا خاتمہ کردیا۔
ترجمان اے این ایف کے مطابق ادارے کو خفیہ ذرائع سے اطلاع ملی تھی کہ منشیات کے بین الاقوامی اسمگلر اندرونِ سندھ کے غریب اور مجبور افراد کو ورغلا کر خلیجی ممالک، بالخصوص سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور عمان میں منشیات اسمگلنگ کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
اے این ایف نے جدید اور تکنیکی بنیادوں پر کی گئی تفتیش کے دوران مشکوک افراد کی فزیکل اور ڈیجیٹل نگرانی سے یہ شواہد حاصل کیے کہ گروہ کے کارندے کم پڑھے لکھے نوجوانوں کو سہانے مستقبل کے جھوٹے خواب دکھا کر منشیات پیٹ میں کیپسولز کی صورت میں چھپا کر بیرون ملک اسمگل کرنے پر آمادہ کرتے تھے۔
ترجمان کے مطابق اس گروہ سے تعلق رکھنے والے چار اسمگلرز کو سعودی عرب میں گرفتار کیا گیا، جبکہ صرف سات دن کے اندر اے این ایف نے مزید تین منشیات کیریئرز کو منشیات سمیت گرفتار کر لیا۔
ان گرفتاریوں کے بعد اے این ایف نے اعلیٰ سطح کی تفتیش کے نتیجے میں گروہ کے سرغنہ حاجی طارق خان کو خیبر پختونخوا سے گرفتار کیا۔ مجموعی طور پر اس نیٹ ورک کے 9 افراد کو گرفتار کر کے گروہ کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔
ترجمان اے این ایف کا کہنا ہے کہ دیگر مفرور ملزمان کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے اور بہت جلد وہ بھی قانون کی گرفت میں ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اے این ایف نے
پڑھیں:
باجوڑ میں کارروائی: افغان خودکش حملہ آور اور اس کا سہولت کار گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبرپختونخوا میں محکمۂ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے ایلیٹ فورس اور مقامی پولیس کے ساتھ مشترکہ کارروائی کے دوران ایک افغان خودکش حملہ آور اور اُس کے سہولت کار کو گرفتار کر لیا۔ دونوں ملزمان مبینہ طور پر کسی بڑی دہشت گردی کی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
سرکاری اطلاعات کے مطابق سوات میں سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن کے دوران خشک نالے کے قریب دو مشکوک افراد کی موجودگی کی اطلاع پر فورسز نے فوری کارروائی کی۔ مشکوک افراد نے پولیس پارٹی کو دیکھ کر فرار ہونے کی کوشش کی تاہم اہلکاروں نے حکمتِ عملی کے تحت دونوں کو موقع پر ہی گرفتار کرلیا۔
ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ گرفتار خودکش حملہ آور کا تعلق افغانستان کے صوبے بلخ سے ہے جس کا نام قیس بتایا گیا ہے۔ وہ اپنے سہولت کار رفیع اللہ کے ساتھ پاکستان میں بڑی کارروائی کرنے کے ارادے سے موجود تھا۔
فورسز کے مطابق ملزمان کے قبضے سے تین دستی بم برآمد ہوئے، جبکہ خودکش بمبار کے پاس سے نیلے تھیلے میں لپٹی دیسی آئی ای ڈی، فیوز اور بارودی مواد بھی ملا، جسے بروقت کارروائی کرکے ناکارہ بنا دیا گیا۔
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ مزید تفتیش جاری ہے اور ملزمان کے نیٹ ورک تک رسائی کے لیے تحقیقات کو وسعت دی جا رہی ہے۔