data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: وائٹ ہاؤس حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی ممکنہ طور پر پیر سے شروع ہوجائے گی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ 72 گھنٹوں میں یرغمالیوں کی رہائی کا عمل شروع ہوجائے گا۔ حماس کے پاس اس وقت بھی 48 اسرائیلی یرغمالی ہیں جن میں سے 20 کے زندہ ہونے کا امکان ہے۔ بقیہ کی لاشیں حوالے کی جائیں گی۔جس کے بدلے اسرائیل بھی 2 ہزار کے قریب فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا جن میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے حماس کے رہنما بھی شامل ہیں۔

حماس نے جن نمایاں افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے، اُن میں عبداللہ برغوثی اور مروان برغوثی بھی شامل ہیں جو حماس کے اعلیٰ کمانڈر ہیں اور اس وقت اسرائیلی جیل میں عمر قید کاٹ رہے ہیں۔ان کے علاوہ حسن سلامہ، احمد سادات، ابراہیم حامد، عباس السید کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔جس کے جواب میں اسرائیل نے مروان برغوثی کی رہائی کرنے سے انکار کردیا جب کہ یحییٰ سنوار اور محمد سنوار کی لاشوں کی واپسی بھی مسترد کرچکا ہے۔

یاد رہے کہ مصر ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ امن منصوبے پر ہونے والے مذاکرات پر اسرائیل اور حماس نے ابتدائی مرحلے پر دستخط کردیئے ہیں۔

اس ابتدائی مرحلے کے تحت غزہ میں چند روز کے لیے جنگ بندی کی جائے گی جس کے دوران امدادی سامان کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔

علاوہ ازیں 72 گھنٹوں کے دوران حماس تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد کردے گی جب کہ بدلے میں اسرائیل فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کی رہائی

پڑھیں:

اسرائیل: نیتن یاہو حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج، یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیل میں وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف عوامی احتجاج میں شدت آگئی ہے۔ دارالحکومت تل ابیب میں ایک بار پھر ہزاروں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت سے یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق مظاہرین نے “ہاسٹیجز اسکوائر” پر جمع ہو کر نعرے بازی کی اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر “جنگ بند کرو” اور “یرغمالیوں کو واپس لاؤ” جیسے نعرے درج تھے۔

احتجاج میں شریک مظاہرین نے نیتن یاہو حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ دو سال سے غزہ جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھا رہی۔

شرکاء کا کہنا تھا کہ حکومت کو فوری طور پر امن مذاکرات بحال کرنے چاہییں تاکہ نہ صرف جنگ کا خاتمہ ہو بلکہ یرغمالیوں کی واپسی بھی ممکن بنائی جا سکے۔

تل ابیب سمیت اسرائیل کے مختلف شہروں میں کئی ہفتوں سے یہ مظاہرے جاری ہیں اور عوام حکومت سے جنگی پالیسیوں میں تبدیلی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • یحیٰ السنوار اور بھائی کی لاشیں نہیں دیں گے، اسرائیل کی ہٹ دھرمی
  • اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ پیر سے شروع ہوگا؛ وائٹ ہاؤس
  • یحییٰ السنوار اور انکے بھائی کی لاشیں واپس نہیں کریں گے؛ اسرائیل ہٹ دھرمی پر قائم
  • عزہ امن معاہدے کے پہلے مرحلے میں جنگ بندی‘یرغمالیوں کی رہائی ‘اسرائیلی فوجوں کی واپسی شامل ہے.رپورٹ
  • غزہ امن معاہدے پر دستخط: اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ کب شروع ہوگا؟
  • غزہ امن معاہدہ: یرغمالیوں کی رہائی کب ہوگی؟ صدر ٹرمپ کا نیا بیان سامنے آگیا
  • حماس اسرائیل معاہدہ، اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کب شروع ہوگی؟ ٹرمپ نے بتا دیا
  • اسرائیل: نیتن یاہو حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج، یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ
  • مذاکرات کا پہلا دور ختم، حماس کی جنگ بندی پر فلسطینیوں کی رہائی، امداد فراہمی کی شرائط