مسلم لیگ (ن)‘ پیپلز پارٹی میں کشیدگی کا خاتمہ خوش آئند: حافظ عبدالکریم
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار) مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم نے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان سیاسی کشیدگی اور بیان بازی کے خاتمے پر اتفاقِ رائے کو خوش آئند اور ملک کے استحکام کے لیے مثبت پیش رفت قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وطن عزیز کو درپیش معاشی، سیاسی اور سماجی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے قومی یکجہتی اور سیاسی برداشت کی اشد ضرورت ہے۔ ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان محاذ آرائی کم ہونا ملک کے لیے نیک شگون ہے۔ حافظ عبدالکریم نے نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار کے کردار کو سراہا، جنہوں نے مصالحت کے عمل میں اہم اور متوازن کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری اور دیگر رہنماؤں کا تعاون اس امر کا ثبوت ہے کہ ملک کی قیادت اب باہمی مفاہمت کے ذریعے آگے بڑھنے کی خواہش رکھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی قیادت کو ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر قومی مفاد میں فیصلے کرنے چاہئیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پیپلز پارٹی اداروں کی نجکاری کے عمل میں رکاوٹ قرار
پیپلز پارٹی ملک میں سرکاری اداروں کی نجکاری کے خلاف ہے،وفاقی وزیرسرمایہ کاری
اتحادی جماعت الگ ہوتی ہے تو ہماری حکومت ختم ہو جائے گی،تقریب سے خطاب
وفاقی وزیر و رہنما مسلم لیگ (ن) نے اداروں کی نجکاری (پرائیویٹائزشن) کے عمل میں اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کو رکاوٹ قرار دے دیا۔ وفاقی وزیر سرمایہ کاری قیصر احمد شیخ نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ پیپلز پارٹی ملک میں سرکاری اداروں کی نجکاری کے خلاف ہے اس کی وجہ سے پرائیویٹائزشن کا عمل آگے نہیں بڑھ پا رہا ہے۔ قیصر احمد شیخ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا نجکاری کے خلاف منشور ہے یہ کوئی نئی بات نہیں لیکن مسلم لیگ (ن) کی ہمیشہ سے پرائیویٹائزشن کی پالیسی رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایس او ایز سالانہ 800 ارب روپے خسارہ کرتی ہیں، قومی ایٔر لائن (پی آئی اے) اور روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری جلد کرنے جا رہے ہیں، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نجکاری کے حق میں ہے لیکن چارٹر آف اکانومی پر نہیں آ رہی۔ ’پیپلز پارٹی کے ساتھ پرائیویٹائزشن سے متعلق مذاکرات ہوتے رہتے ہیں، اس کو ناراض کرنے سے ہماری حکومت نہیں رہ پائے گی، اگر اتحادی جماعت الگ ہوتی ہے تو ہماری حکومت ختم ہو جائے گی۔ وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ کمپنیاں معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کیلئے پاکستان آ رہی ہیں، پارلیمنٹ سے آسان کاروبار ایکٹ پاس کروایا، ڈی ریگولیشن پالیسی پر کام کر رہے ہیں۔