Daily Sub News:
2025-11-27@21:42:05 GMT

غزہ جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں

اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT

غزہ جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں

غزہ جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں WhatsAppFacebookTwitter 0 11 October, 2025 سب نیوز

اسرائیلی فوج کی جانب سے جمعے کی دوپہر 12 بجے سے غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ جمعے کو اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ وہ غزہ کے اندر ”آپریشنل پوزیشنز کو ایڈجسٹ“ کر رہی ہے۔ یہ جنگ بندی حماس اور اسرائیل کے درمیان ایک امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر اتفاق کے نتیجے میں ہوئی ہے۔

مصر میں ہونے والے طویل مذاکرات کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ طے پایا تھا جس کی کامیابی کی صورت میں غزہ میں دو سال سے جاری جنگ کا خاتمہ یقینی ہے۔ اس معاہدے کی چند اہم شقیں یہ ہیں:

جنگ بندی اور اسرائیلی فوج کی واپسی:
معاہدے کے مطابق اسرائیلی فوج 24 گھنٹوں کے اندر غزہ کے شہری علاقوں سے پیچھے ہٹ کر طے شدہ لائنز پر واپس چلی جائے گی تاکہ عام شہریوں سے ٹکراؤ کم سے کم ہو۔

رائٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج بڑے شہری مراکز سے تو پیچھے ہٹ جائے گی لیکن غزہ کے تقریباً نصف حصے پر قابض رہے گی۔

یرغمالیوں کی رہائی:
فوجی انخلاء کے 72 گھنٹوں کے اندر اندر غزہ میں موجود تمام 48 یرغمالیوں کو اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے حوالے کر دیا جائے گا۔ ان 48 میں سے 20 یرغمالیوں کے زندہ ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ لاشوں کی تلاش کے لیے بین الاقوامی مدد حاصل کی جائے گی۔

اسرائیل کی جانب سے 250 فلسطینی قیدیوں، 1700 بالغ اور 22 کم عمر افراد کو رہا کیا جائے گا جنہیں غزہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ جبکہ 360 فلسطینی جنگجوؤں کی لاشیں بھی واپس کی جائیں گی۔

جن قیدیوں پر اسرائیلیوں کے قتل کا الزام ہے، انہیں غزہ یا بیرونِ ملک بھیجا جائے گا اور ان پر مغربی کنارے اور اسرائیل میں داخلے پر مستقل پابندی ہوگی۔

انسانی امداد:
معاہدے کے مطابق غزہ میں انسانی امداد میں اضافہ کیا جائے گا اور شمالی و جنوبی غزہ کے درمیان دو مرکزی سڑکوں پر امدادی ٹرکوں کو آزادی سے نقل و حرکت کی اجازت ہو گی۔ اسرائیلی حکام کے مطابق روزانہ 600 ٹرک غزہ میں داخل ہوں گے جن میں خوراک، طبی سامان، خیمے، ایندھن، گیس اور دیگر ضروری اشیاء شامل ہوں گی۔

پانی، نکاسی آب اور بیکریوں جیسے بنیادی ڈھانچے کی مرمت کے لیے بھی سامان لے جانے کی اجازت دی جائے گی۔

غزہ سے نقل مکانی اور واپسی:
غزہ کے رہائشیوں کو مصر کے رفح بارڈر کے ذریعے غزہ سے باہر جانے کی اجازت دی جائے گی، تاہم یہ اجازت اسرائیلی منظوری سے مشروط ہو گی اور یورپی یونین کے مبصرین کی نگرانی میں دی جائے گی۔

اسی طرح غزہ میں واپسی کے خواہش مند افراد کو بھی اسرائیل کی منظوری کے بعد داخلے کی اجازت دی جائے گی، جس کے لیے مصر اور اسرائیل کے درمیان ایک نیا طریقہ کار طے کیا جائے گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرڈی آئی خان پولیس ٹریننگ اسکول پر حملہ، جوابی کارروائی میں 5 دہشتگرد مارے گئے، 7 اہلکار شہید ملک میں مہنگائی کا رجحان مسلسل جاری، 21 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ڈی آئی خان پولیس ٹریننگ سینٹر کے قریب دھماکہ، فائرنگ کی آوازیں، ہلاکتوں کا خدشہ بھارت نے دہلی کے دورے میں افغان وزیر خارجہ کو ایمبولینسز کا تحفہ دے دیا وینزویلا کی جمہوری رہنما ماریا کورینا نے نوبیل امن انعام ٹرمپ کے نام کردیا بھارت کا ایشیا کپ ٹرافی تنازع آئی سی سی میں اٹھانے کا اعلان، ٹرافی کو ہاتھ لگایا جائے اور نہ ادھر ادھر کی جائے کابل کی خودمختار علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی گئی، افغانستان کا پاکستان پر الزام TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

لبنان میں اسرائیلی حملے: اقوام متحدہ کا سخت ردعمل، فوری تحقیقات کا مطالبہ

جنیوا: اقوام متحدہ نے لبنان میں فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر ہونے والے مہلک اسرائیلی فضائی حملوں کی فوری اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے.

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے کہا کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کو تقریباً ایک سال گزرنے کے باوجود اسرائیلی فوج کی کارروائیاں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔

لبنان پہلے ہی اسرائیل پر گزشتہ برس نومبر میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگا چکا ہے، جس کا مقصد حزب اللہ کے ساتھ ایک سال سے جاری جھڑپوں کو روکنا تھا۔

لبنانی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے بعد سے 330 سے زیادہ افراد ہلاک اور 945 زخمی ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق ان ہلاکتوں میں 127 عام شہری شامل ہیں۔

گزشتہ ہفتے جنوبی لبنان کے عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں 13 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 11 بچے شامل تھے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان ثمین الخیطانی نے کہا کہ تمام ہلاکتیں عام شہریوں کی تھیں، جس سے یہ خدشات بڑھ گئے ہیں کہ اسرائیلی فوج نے بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

اقوام متحدہ نے مطالبہ کیا کہ عین الحلوہ واقعے سمیت تمام حملوں کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

ترجمان کے مطابق اسرائیلی فوج کو اپنے حملوں کی خود تحقیقات کرنی چاہئیں جبکہ لبنان کو اپنی جانب سے ہونے والی مبینہ خلاف ورزیوں کا جائزہ لینا چاہیے۔

یو این کے مطابق اسرائیلی حملوں نے لبنان میں شہری انفراسٹرکچر کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے اور جنوبی لبنان کے ہزاروں متاثرہ افراد کی گھروں کو واپسی کی کوششیں متاثر ہوئی ہیں۔ ملک بھر میں 64 ہزار سے زائد افراد اب بھی بے گھر ہیں۔

اقوام متحدہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اسرائیل نے لبنان کی حدود میں دیوار کی تعمیر شروع کر دی ہے، جس کے باعث 4 ہزار مربع میٹر علاقہ مقامی آبادی کی پہنچ سے باہر ہو گیا ہے۔

یو این نے تمام فریقوں سے جنگ بندی پر مکمل عملدرآمد اور شہریوں کی بحالی کے عمل میں رکاوٹیں دور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت اور اسرائیل کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کیلئے ٹرمز آف ریفرنس پر دستخط
  • پاکستان میں آئی سی سی ایونٹس کے نشریاتی و ڈیجیٹل حقوق کس کو ملے، تفصیلات سامنے آگئیں
  • لبنان میں اسرائیلی حملے: اقوام متحدہ کا سخت ردعمل، فوری تحقیقات کا مطالبہ
  • آنجہانی دھرمیندر اپنے پیچھے کتنی دولت چھوڑ کر گئے؟ تفصیلات سامنے آگئیں
  • غزہ میں فائر بندی کی کھلی خلاف ورزیاں: اسرائیلی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید
  • غزہ جنگ بندی کے بعد امارات اور اسرائیل کے امن ریلوے منصوبے پر کام تیز
  • ملبے سے اسرائیلی یرغمالی کی لاش برآمد، آج حوالے کی جائے گی، حماس
  • مصر مذاکرات؛ غزہ میں ٹیکنوکریٹ حکومت کا قیام اور حماس کے ہتھیار پھینکنے پر پیشرفت
  • ٹیلر سوئفٹ کی شادی کی تیاریاں سامنے آگئیں
  • غزہ میں اسرائیل کی جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، پاکستان