سیز فائر کے بعد ہزاروں فلسطینیوں کی گھر واپسی
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
غزہ جنگ بندی معاہدہ نافذ العمل ہونے کے بعد فلسطینیوں نے بچا کچا سامان اٹھا کر اپنے تباہ حال گھروں کا رخ کرلیا ۔
ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی شہری اپنے گھروں کو لوٹنے لگے، اسرائیلی فوج نے معاہدے کے تحت نئی حدود پر پوزیشنیں سنبھالنی شروع کردیں۔
امریکا کے مشرقِ وسطیٰ کے لیے نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے انخلا کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا، یرغمالیوں کی رہائی کے لیے 72 گھنٹے کا وقت شروع ہوگیا۔
حماس، اسلامی جہاد اور پاپولر فرنٹ نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی گورننس خالصتاً فلسطین کا داخلی معاملہ ہے، کسی غیر ملکی سرپرستی کو قبول نہیں کیا جائے گا۔
عرب اوربین الاقوامی ممالک نے غزہ کی تعمیرنومیں تعاون کاخیرمقدم کیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ٹرمپ کا اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب، غزہ جنگ بندی کے چوتھے روز قیدیوں کی رہائی شروع
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ کی جنگ ختم ہوچکی ہے اور خطہ معمول پر آرہا ہے۔ وہ آج اسرائیلی پارلیمنٹ کنیسٹ سے خطاب کریں گے، جہاں ان کا پُرجوش استقبال متوقع ہے۔
مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ آئندہ ہفتے مصر جائیں گے، غزہ جنگ بندی معاہدے کی تقریب میں شرکت کا امکان
ٹرمپ کی ثالثی سے ہونے والی جنگ بندی چوتھے روز میں داخل ہوگئی ہے اور اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شروع ہوچکی ہے۔
دوسری جانب، شرم الشیخ میں آج ہونے والے امن سربراہی اجلاس میں 20 سے زائد عالمی رہنما شریک ہوں گے۔ اجلاس کی صدارت صدر ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کریں گے۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا، قطر کی تصدیق، پاکستان کا خیر مقدم
2 سالہ جنگ میں 67 ہزار سے زائد فلسطینی اور 1,200 اسرائیلی ہلاک ہوئے۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی بحال ہونا شروع ہوگئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیلی پارلیمنٹ ٹرمپ غزہ جنگ بندی