حکومت نے آئی ایم ایف سے کرپشن اینڈ گورننس رپورٹ پبلش کرنے کےلئے مہلت مانگ لی
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
حکومت نے آئی ایم ایف سے کرپشن اینڈ گورننس رپورٹ پبلش کرنے کےلئے مہلت مانگ لی WhatsAppFacebookTwitter 0 11 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) حکومت نے آئی ایم ایف سے کرپشن اینڈ گورننس رپورٹ پبلش کرنے کے لیے مہلت مانگ لی۔
رپورٹ کے مطابق سیلاب کے باعث صوبوں نے زرعی آمدن پر انکم ٹیکس نافذ کرنے کے لیے مزید مہلت طلب کی ہے۔ سیلاب سے زرعی معیشت متاثر ہونے کے سبب صوبے فوری طور پر ایگریکلچر انکم ٹیکس نافذ کرنے پر آمادہ نہیں ہیں۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے کے لیے 4 اہم نکات پر ورچوئل مذاکرات جاری ہیں۔ اس سلسلے میں وزارتِ خزانہ ذرائع کے مطابق سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے اور کرپشن اینڈ گورننس ڈائیگناسٹک اسیسمنٹ رپورٹ کے نکات بھی مذاکرات کا حصہ ہیں۔
حکومت نے کرپشن اینڈ گورننس رپورٹ پبلش کرنے کے لیے مہلت طلب کی ہے جب کہ آئی ایم ایف کی جانب سے سرکاری سطح پر گندم خریداری کے لیے اوپن مارکیٹ یا نجی شعبے سے خریداری کا میکنزم فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
معاشی ٹیم نے اسٹرکچرل بنچ مارکس پر نرمی کی درخواست بھی کی ہے تاکہ معاہدہ جلد از جلد مکمل ہو سکے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرننھی آوازیں، بڑے سوال: بچیوں کا دن، سماج کا امتحان سونے کی قیمت میں آج پھر بڑا اضافہ، فی تولہ قیمت نئی بلند سطح پرپہنچ گئی ڈیجیٹل معیشت کا نفاذ؛ مصنوعی ذہانت ملکی ترقی کو نئی بلندیوں تک لے جائے گی، وزیراعظم ٹرمپ کو نوبیل انعام کیوں نہ ملا؟ نوبیل کمیٹی کے چیئرمین کا بیان سامنے آگیا نوبیل امن انعام جیتنے والی ماریہ ماچاڈو نے فون کر کے کیا کہا؟ ٹرمپ نے بتا دیا امریکی صدر ٹرمپ کا چینی درآمدات پر اضافی 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان طیفی بٹ کی ہلاکت پر سی سی ڈی کا موقف سامنے آگیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کرپشن اینڈ گورننس رپورٹ پبلش کرنے ا ئی ایم ایف حکومت نے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ کے پی نے وفاقی حکومت پر 5300 ارب روپے کی کرپشن کا الزام عائدکردیا
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے وفاقی حکومت پر 5300 ارب روپے کی کرپشن کا الزام لگادیا.انجینئرنگ یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب میں وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ یہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ ہے جس سے باہر فلیٹس اور جزیرے خریدے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ این ایف سی اجلاس میں ضم اضلاع کے فنڈز صوبے کو دینے کا معاملہ اٹھائیں گے، فاٹا انضمام کے بعد این ایف سی میں ہمارا حصہ 19 فیصد بنتا ہے، 7 سال سے 350 ارب روپے سالانہ حصہ نہیں مل رہا۔دوسری جانب سہیل آفریدی کی زیر صدارت پشاور کے پارلیمنٹیرینز کا اجلاس ہوا جس میں انہوں نے پشاور کی ترقی کے لیے 100 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں پر گرینڈ میٹنگ بلانے کا اعلان ک
یا۔