بھارت پھر ایڈونچر کرے گا تو منہ توڑ جواب ملے گا، — خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت کے حالیہ بیانات اس بات کی واضح علامت ہیں کہ وہ دوبارہ کوئی خطرناک اقدام یا ایڈونچر کر سکتا ہے،ایک نجی چینل سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بھارت جو ذلت برداشت کر چکا ہے، اپنی کھوئی ہوئی عزت بحال کرنے کے لیے کسی کارروائی پر اتر سکتا ہے، مگر اگر ایسا ہوا تو اسے پہلے سے کہیں زیادہ منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
خواجہ آصف نے افغانستان سے تعلقات کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ رشتے پہلے ہی خوشگوار نہیں تھے اور بعض اوقات افغانستان سے دہشت گردی کا’’ایکسپورٹ‘‘ ہو رہا ہے، جس سے تعلقات مزید بگڑ سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جن علاقوں میں دہشت گرد پناہ لیتے ہیں، ان کے رہائشیوں کو اس کا علم ہوتا ہے؛ اگر وہ خاموش رہیں تو اسے نیم رضامندی سمجھا جائے گا، اس لیے محب وطن شہریوں کے مفاد کا تحفظ اولین ترجیح ہوگا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ بھارت کی جو خوش فہمی یا غلط فہمی تھی، اسے دور کر دیا گیا ہے اور اگر کوئی بھی اشتعال انگیز قدم اٹھائے گا تو پاکستان بھرپور طریقے سے جواب دینے کو تیار ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاک افغان سرحد پر طالبان اور خوارج کا حملہ، پاک فوج کا بھرپور جواب، 200 سے زائد دہشت گرد ہلاک
راولپنڈی (نیوز ڈیسک)پاک فوج نے پاک افغان سرحد پر افغان طالبان اور بھارت کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ الخوارج کی جانب سے بلااشتعال حملے کو بروقت اور فیصلہ کن کارروائی کے ذریعے پسپا کر دیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دشمن کی کارروائی کا مقصد سرحدی علاقوں میں عدم استحکام پیدا کرنا اور دہشت گردی کو فروغ دینا تھا۔
حملے کے دوران 23 پاکستانی جوان جامِ شہادت نوش کر گئے، جبکہ 29 اہلکار زخمی ہوئے۔ پاک فوج نے دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا، جس میں 200 سے زائد طالبان جنگجو اور دہشت گرد مارے گئے اور متعدد زخمی ہوئے۔
جوابی کارروائی میں پاک فوج نے طالبان کے زیرِ استعمال سرحد پار متعدد پوسٹس، کیمپس اور تربیتی مراکز کو نشانہ بنایا، جن میں سے 21 اہم ٹھکانوں پر عارضی قبضہ حاصل کر کے دہشت گرد کیمپ تباہ کر دیے گئے۔ ان کارروائیوں کے دوران عام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی اقدامات کیے گئے اور کولیٹرل ڈیمیج سے بچاؤ کو ترجیح دی گئی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت کو سختی سے خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین سے دہشت گرد تنظیموں کا خاتمہ کرے، بصورت دیگر پاکستان اپنی عوام کے تحفظ کے لیے ہر ضروری اقدام اٹھانے میں ہچکچاہٹ نہیں کرے گا۔
فوجی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ طالبان وزیر خارجہ کے حالیہ بھارت دورے کے دوران یہ اشتعال انگیز کارروائی علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے، جو طالبان حکومت اور بھارت کی مبینہ ملی بھگت کی جانب اشارہ کرتی ہے۔ پاکستان نے طالبان حکومت سے فوری اور قابلِ تصدیق اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
پاک فوج اور پاکستانی قوم نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ پاکستان خطے میں پائیدار امن کا خواہاں ہے، مگر دہشت گردی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔