ڈیجیٹل دور میں گمراہ کن معلومات کا تدارک، یونیسکو نے پاکستانی تجویز منظور کر لی
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
—جنگ فوٹو
یونیسکو نے غلط اور گمراہ کن معلومات اور نفرت انگیز تقاریر کے تدارک کے ذریعے اظہارِ رائے کی آزادی کے تحفظ اور ڈیجیٹل دور میں معلومات کی سچائی کو یقینی بنانے سے متعلق پاکستان کی پیش کردہ تجویز کو منظور کر لیا ہے۔
پیرس میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے جاری کیے گئے پریس ریلیز کے مطابق یہ تجویز پاکستان کی مستقل مندوب برائے یونیسکو و سفیر ممتاز زہرا بلوچ نے یونیسکو کے ایگزیکٹیو بورڈ کے 222 ویں اجلاس میں پیش کی۔
پاکستان کی اس تجویز کو مختلف خطوں سے تعلق رکھنے والے رکن ممالک کی وسیع حمایت حاصل ہوئی، جو ایک محفوظ، قابلِ اعتماد اور جامع معلوماتی ماحول کے فروغ کے لیے عالمی برادری کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتی ہے، یہ عزم انسانی حقوق، جمہوری اقدار اور معلومات تک عالمی رسائی کے اصولوں پر مبنی ہے۔
یونیسکو کے ایگزیکٹیو بورڈ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، جیسے مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور نیورو ٹیکنالوجی، عالمی سطح پر نئے چیلنجز پیدا کر رہی ہیں۔
بورڈ نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سے مطالبہ کیا کہ وہ شفافیت اور جواب دہی کو یقینی بنائیں، مصنوعی ذہانت سے تیار یا تبدیل شدہ مواد کی شناخت اور لیبلنگ کے نظام کو بہتر بنائیں اور تصدیقی اقدامات کو مزید مضبوط کریں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
یورپی پارلیمنٹ کی سوشل میڈیا کے استعمال کیلیے کم از کم عمر 16 سال تجویز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برسلز: یورپی یونین کی پارلیمنٹ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے استعمال کے لیے کم از کم عمر کی حد کے حوالے سے قرار داد منظور کر لی ہے، جس کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کم از کم عمر 16 سال تجویز کی گئی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی پارلیمنٹ میں قرار داد میں کہا گیا ہے کہ 16 سال سے کم عمر بچے صرف والدین یا سرپرست کی اجازت کے ساتھ ہی سوشل میڈیا استعمال کر سکیں گے۔ تاہم، یورپی سطح پر ہر ملک کو یہ صوابدید حاصل ہوگی کہ وہ کم از کم عمر کی حد کو 13 سال تک مقرر کر سکے۔
اراکین پارلیمنٹ نے کہاکہ یہ قرار داد قانونی طور پر پابند نہیں ہے اور نہ ہی یہ کسی ملک میں براہِ راست پالیسی کا درجہ رکھتی ہے مگر اسے مستقبل کی قانون سازی اور یورپی یونین کے رکن ممالک میں بچوں کے ڈیجیٹل تحفظ کے لیے ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
دنیا کے دیگر ممالک میں بھی بچوں کے سوشل میڈیا استعمال کے حوالے سے عمر کی حد مقرر کی جا چکی ہے۔ آسٹریلیا، فرانس، ڈنمارک اور ملائیشیا جیسے ممالک میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے عمر کی کم از کم حد 15 سے 16 سال رکھی گئی ہے۔ اس اقدام کا مقصد بچوں کو اشتہا انگیز مواد، جنسی جرائم، خطرناک کنٹینٹ اور سائبر کرائم سے محفوظ رکھنا ہے۔