راجہ ریاض کی میزبانی میں سماجی رابطہ کمیٹی کی فکری اورسماجی نشست
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گذشتہ دنوں سماجی رابطہ کمیٹی کے صدر راجہ محمد ریاض کی میزبانی میں ایک فکری اور سماجی نشست کا انعقاد کیا گیا۔ نسشت کے مہمانِ خصوصی اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے سائنس و ٹیکنالوجی جناب آفتاب احمد کھوکھرتھے۔ میزبان راجہ محمد ریاض نے معزز مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا اور کمیٹی کے مقاصد، خدمات اور جاری سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔ تقریب میں ممتاز علمی و سماجی شخصیات نے شرکت کی، جن میں پروفیسر ڈاکٹر محمد معین الدین، جناب آصف بٹ، انجینئر افضل غازی، جناب نعمان تصدق، جناب ماجد، جناب عامر، جناب عثمان، اور جناب نورالحسن گجر شامل تھے۔ نشست کے دوران شرکاء نے عالمی سیاسی و سماجی حالات، بین الاقوامی تبدیلیوں اور ابھرتے ہوئے سماجی رجحانات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ تمام مقررین نے سنجیدگی اور فکری گہرائی کے ساتھ اظہارِ خیال کیا، جس سے ایک علمی و فکری ماحول پیدا ہوا۔ مہمانِ خصوصی جناب آفتاب احمد کھوکھر نے اپنے اختتامی خطاب میں بین الاقوامی تعلقات، سائنسی و تکنیکی تعاون، اور عالمِ اسلام کو درپیش عصری چیلنجز پر جامع اور فکرانگیز گفتگو کی۔ یہ نشست یہ نشست سماجی رابطہ کمیٹی کی علمی و فکری سرگرمیوں میں ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوئی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
یاسین ملک رہائی کیلئےاہلیہ اور بیٹی کی عوامی رابطہ مہم کا آغاز
اسلام آباد (نیوزڈیسک) یاسین ملک کو ہندوستان کی عدلیہ نے پھانسی کی سزا سنا دی ہے، اہلیہ کی میڈیا سے گفتگو۔حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا ہے کہ یاسین ملک کی رہائی کے لیے آج سے عوامی رابطہ مہم کا باضابطہ آغاز کر دیا گیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشال ملک کا کہنا ہے کہ یاسین ملک کو ہندوستان کی عدلیہ نے پھانسی کی سزا سنا دی ہے، میں نے اور میری بیٹی نے آج سے عوامی رابطوں کا آغاز کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم کوئی جلسہ یا ریلی نہیں نکالنے لگے، ہم بس لوگوں سے رابطہ کریں گے۔
مشال ملک نے کہا کہ یاسین ملک کو پھانسی چڑھانے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے، اگر یاسین ملک کی جان کو کچھ ہوا تو نیوکلیئر نہیں ہائڈروجن بم بھی چلے گا۔مشال ملک کا مزید کہنا تھا کہ یاسین ملک صرف کشمیر کی خاطر بھوک ہڑتال پر گئے، یاسین ملک کی جان اس خطے کے لیے، بہت ضروری ہے میں ایک بیوہ کی زندگی گزار رہی ہوں اور میری بیٹی اپنے باپ کی آواز کو ترس رہی ہے۔