اسلام ٹائمز کیساتھ خصوصی انٹرویو میں وادی کشمیر کے سیاسی و سماجی رہنماء اور ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے ضلعی صدر کا کہنا تھا کہ کشمیر کے نامور سیاسی و سماجی رہنماء جیسے اسمبلی ممبر معراج ملک اور لداخ کے ماحولیاتی رہنما سونم وانگچک کو کالے قانون "پی ایس اے" کے تحت گرفتار کرکے جیل منتقل کیا گیا ہے، جو سراسر ناانصافی اور غیر جمہوری عمل ہے۔ متعلقہ فائیلیںغلام نبی پروانہ کا تعلق جموں و کشمیر کے ضلع بڈگام سے ہے۔ پولیس محکمے میں سات سال کام کیا اور پھر تقریباً انیس برس مختلف تعلیمی اداروں میں درس و تدریس کے فرائض انجام دیتے رہے۔ غلام نبی پروانہ سماجی کارکن کی حیثیت سے فعال ہیں اور غلام نبی آزاد کی سیاسی جماعت ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے ضلعی صدر ہیں۔ اسلام ٹائمز کے نمائندے نے غلام نبی پروانہ سے کشمیر کی موجودہ صورتحال پر ایک خصوصی انٹرویو کا اہتمام کیا، جس دوران انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام جان لیوا دباؤ کا شکار ہیں، کیونکہ دفعہ 370 کا خاتمہ کرکے کشمیری عوام کے حقوق پر شب خون مارا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے نامور سیاسی و سماجی رہنماء جیسے اسمبلی ممبر معراج ملک اور لداخ کے ماحولیاتی رہنماء سونم وانگچک کو کالے قانون "پی ایس اے" کے تحت گرفتار کرکے جیل منتقل کیا گیا ہے، جو سراسر ناانصافی اور غیر جمہوری عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کی موجودہ حکومت نے اپنے منشور میں تو بڑے بڑے دعوے کئے تھے، لیکن میں مانتا ہوں کہ دفعہ 370 کی بحالی تو دور کی بات ہے، کم سے کم اگر نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع میسر کئے جاتے تو بڑے بات ہوتی، لیکن یہ حکومت بھی کشمیریوں کے زخموں پر مرہم لگانے میں مکمل طور پر ناکام رہی۔ خصوصی انٹرویو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔(ادارہ)
https://www.

youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: غلام نبی پروانہ خصوصی انٹرویو کشمیر کے

پڑھیں:

پی ٹی آئی کے رہنماء محمد سہیل آفریدی نئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا منتخب

اسپیکر بابر سلیم نے رولنگ دی کہ قائد ایوان کے انتخاب پر رولنگ دیتا ہوں کہ جو طریقہ کار اپنایا ہے وہ بلکل آئینی کے مطابق ہے، یہ اس ملک کے چند لوگوں کی خواہش ہے کہ سہیل آفریدی وزیراعلی نا بنے، آئین کے آرٹیکل 130 کی شق 8 کے تحت علی امین کے استعفی دے چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پی ٹی آئی کے نامزد رہنماء محمد سہیل آفریدی کو خیبر پختونخوا کا نیا وزیراعلیٰ منتخب کرلیا گیا۔ نئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے انتخاب کے لیے صوبائی اسمبلی کا اجلاس ہوا، اپوزیشن اراکین واک آؤٹ کرتے ہوئے ایوان سے باہر چلے گئے جب کہ اسپیکر نے علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور کرنیکی رولنگ دی جس کے بعد پی ٹی آئی کے رہنما محمد سہیل آفریدی نئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب کرلیے گئے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں آج نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے 4 امیدوار پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سہیل آفریدی، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا لطف الرحمان، مسلم لیگ (ن) کے سردار شاہجہان یوسف اور پیپلز پارٹی کے ارباب زرک مدِ مقابل تھے۔ وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے اسمبلی کا اجلاس بابر سلیم سواتی کی صدارت میں ہوا، اجلاس کے آغاز پر علی امین گنڈاپور نے چیئرمین پی ٹی آئی کی تصویر اٹھاکر کارکنوں کے نعروں کا جواب دیا۔

اس دوران اسمبلی ہال کا دروازہ بند ہونے پر پی ٹی آئی کارکنوں نے شدید دروازہ پیٹنا شروع کردیا، دروازے پر متعین سیکیورٹی اہلکاروں سے پی ٹی آئی کارکنوں کی جھڑپ کے بعد ان کو اندر داخل کردیا گیا، تحریک انصاف کے ورکرز کی بڑی تعداد اسمبلی ہال پہنچ گئی۔ ڈاکٹر امجد پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل جو تحریک لبیک کے کارکنوں کے ساتھ سلوک ہوا ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، تحریک لبیک کے شہید کارکنوں کے لئے اجتماعی دعا کی گئی۔ بعد ازاں اسپیکر بابر سلیم نے رولنگ دی کہ قائد ایوان کے انتخاب پر رولنگ دیتا ہوں کہ جو طریقہ کار اپنایا ہے وہ بلکل آئینی کے مطابق ہے، یہ اس ملک کے چند لوگوں کی خواہش ہے کہ سہیل آفریدی وزیراعلی نا بنے، آئین کے آرٹیکل 130 کی شق 8 کے تحت علی امین کے استعفی دے چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس رولنگ کے تحت علی امین گنڈاپور اپنا استعفی 8 اکتوبر کو دے چکے ہیں، علی امین گنڈاپور کا استعفی ان کی وفاداری کا اظہار ہے، 11 اکتوبر کو علی امین نے اسپیکر کو اپنے استعفی کے حوالے تحریری طور پر آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گورنر نے 11 اکتوبر کو علی امین گنڈاپور کا استعفی موصول ہونے کی تصدیق کی، میں بحیثیت اسپیکر سمجتا ہوں کہ علی امین گنڈاپور اپنے منصب سے مستعفی ہوچکے ہیں، وزیراعلی صوبے کا انتظامی سربراہ ہوتا ہے، آئین میں ویراعلی کے استعفی کی منظوری کی کوئی شرط نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلی کا انتخاب میری آئینی زمہ داری ہے، میں علی امین گنڈاپور کے استعفی اور نئے قائد ایوان کے انتخاب کو آئین و قانون کے مطابق قرار دیتا ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • وادی کشمیر میں جماعت اسلامی اور حریت کانفرنس سے وابستہ افراد کے گھروں پر چھاپے
  • پی ٹی آئی کے رہنماء محمد سہیل آفریدی نئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا منتخب
  • بھارتی قید سے رہا 67 پاکستانی ماہی گیر وطن واپس پہنچ گئے
  • مولانا فضل الرحمٰن سےحکومتی وفد کی ملاقات، خیبرپختونخوا کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • امیر کبیر یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی ٹائمز 2026 کی درجہ بندی میں سرفہرست
  • حماس رہنماء غزہ سے نہیں جائیں گے، اسامہ حمدان
  • کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت و افغانستان کے وزرائے خارجہ کے بیان کو سختی سے مسترد کردیا
  • جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں بلکہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے، حریت کانفرنس
  • راجہ ریاض کی میزبانی میں سماجی رابطہ کمیٹی کی فکری اورسماجی نشست