تغیراتی موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے اثرات کے باعث پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک شدید خطرات سے دوچار ہیں۔ برطانوی جریدے رائٹرز میں پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کے مضمون میں واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان کا عالمی کلائمیٹ فنانسنگ میں مؤثر اور مساوی حصہ اس کا حق ہے۔ رائٹرز میں شائع شدہ مضمون کے مطابق پاکستان نے حالیہ برسوں میں تباہ کن سیلاب، شدید گرمی کی لہریں اور گلیشیئرز کے تیز پگھلاؤ کا سامنا کیا ہے۔ ان قدرتی آفات کے اثرات نہ صرف انسانی جانوں کے ضیاع کا سبب بنے بلکہ معیشت کو بھی شدید دھچکا پہنچا۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ گزشتہ دو دہائیوں کے مقابلے میں موسمیاتی آفات دوگنا ہو چکی ہیں۔ پاکستان، جو عالمی کاربن اخراج میں ایک فیصد سے بھی کم حصہ ڈالتا ہے، موسمیاتی بحران کی فرنٹ لائن پر ہے۔رائٹرز کے مطابق، 2022 کے سیلاب میں 16.

3 بلین ڈالر کی بحالی اور تعمیر نو درکار تھی، مگر وعدہ شدہ امداد کا بڑا حصہ یا تو موصول نہیں ہوا یا دیگر منصوبوں کی طرف منتقل کر دیا گیا۔ مضمون میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ترقی یافتہ ممالک کو سالانہ 100 بلین ڈالر کی کلائمیٹ فنانسنگ کا وعدہ پورا کرنا ہوگا تاکہ پاکستان جیسے ممالک اپنے لیے موزوں پالیسی فریم ورک، گرانٹس اور گرین بانڈز کے ذریعے خود کو مستقبل کے خطرات سے محفوظ بنا سکیں۔موسمیاتی فنانس میں شفاف، منصفانہ اور فوری اقدامات ہی دنیا کو موسمیاتی ناانصافی کے اثرات سے بچا سکتے ہیں۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

فرانسیسی صدر میکرون نے مستعفی ہونے والے وزیرِاعظم کو دوبارہ عہدے پر مقرر کر دیا

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے 4 دن قبل استعفیٰ دے کر سبکدوش ہونے والے وزیراعظم سباستیان لیکورنیو کو دوبارہ اسی عہدے پر مقرر کر دیا۔

میکرون کے اس فیصلے نے نہ صرف اپوزیشن بلکہ حکومتی اتحادیوں کو بھی حیران کر دیا ہے جو ایک نئے چہرے کی آمد کے منتظر تھے تاکہ بجٹ بحران اور سیاسی جمود کا خاتمہ ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیے: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے نئی کابینہ تشکیل دیدی، سیاسی بحران برقرار

ایلیزے پیلس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جمہوریہ کے صدر نے مسٹر سباستیان لیکورنیو کو وزیراعظم نامزد کیا ہے اور انہیں نئی حکومت تشکیل دینے کا حکم دیا ہے۔

فرانس میں گزشتہ برس سے سیاسی بحران جاری ہے جب میکرون نے اقتدار مضبوط کرنے کی امید میں قبل از وقت انتخابات کرائے، مگر نتیجے میں معطل پارلیمان اور انتہا دائیں بازو کے لیے زیادہ نشستیں سامنے آئیں۔

لیکورنیو نے ایلیزے کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ انہوں نے یہ ذمہ داری فرض شناسی کے تحت قبول کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس سیاسی بحران کو ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ سال کے اختتام تک بجٹ منظور کرانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے اور کہا کہ عوامی مالیات کی بحالی ملک کے مستقبل کے لیے اولین ترجیح ہے۔

صدر میکرون، جو 2017 سے اقتدار میں ہیں، اس وقت اپنی سب سے بڑی داخلی سیاسی آزمائش سے دوچار ہیں اور انہوں نے تاحال عوام سے خطاب نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیے: سابق فرانسیسی صدر نکولس سرکوزی کو 5 سال قید کی سزا

لیکورنیو کی دوبارہ تقرری پر شدید ردِعمل سامنے آیا۔ انتہا دائیں بازو کی نیشنل ریلی پارٹی کے سربراہ جورڈن بارڈیلا نے اسے ایک مذاق قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ نئی کابینہ کو فوری طور پر برطرف کرنے کے لیے ووٹ پیش کریں گے۔

بحران میں شدت اس وقت آئی جب سابق وزیراعظم ایڈور فلپ جو آئندہ صدارتی انتخاب کے مضبوط امیدوار سمجھے جاتے ہیں نے مطالبہ کیا کہ بجٹ کی منظوری کے بعد میکرون کو خود مستعفی ہو جانا چاہیے۔ تاہم میکرون کا کہنا ہے کہ وہ اپنی مدت پوری ہونے تک عہدے پر قائم رہیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایمانوئل میکرون سیاسی بحران فرانس وزیراعظم سباستیان لیکورنیو

متعلقہ مضامین

  • لکھنے کے کام میں انقلاب لانے والا ٹائپ رائٹر ماضی کی یاد بن گیا
  • تغیراتی موسمیاتی تبدیلی سے بچاﺅ کیلئے ماحولیاتی مالکاری پاکستان کا حق ہے. ڈاکٹر محمد فیصل
  • تغیراتی موسمیاتی تبدیلی سے بچاؤ کیلئے ماحولیاتی مالکاری پاکستان کا حق ہے: ڈاکٹر محمد فیصل
  • معمولی کاربن کے اخراج کے باوجود پاکستان موسمیاتی جنگ کی فرنٹ لائن پر
  • ملکی سرحدی حدود کا تحفظ اولین ذمہ داری ہے، علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی
  • ہاسٹل بحران: بڑے شہروں میں رہائشی کمرے تلاش کرتے طلبہ کہاں جائیں؟
  • نجی ایئر لائن کا فلائٹ آپریشن شدید متاثر، 6 پروازیں منسوخ، 69 تاخیر کا شکار
  • فرانسیسی صدر میکرون نے مستعفی ہونے والے وزیرِاعظم کو دوبارہ عہدے پر مقرر کر دیا
  • ورچوئل ریئلٹی سے منشیات جیسے اثرات کا تجربہ، تحقیق میں نیا انکشاف