کلائمیٹ فنانسنگ پاکستان کا حق ہے، موسمیاتی بحران کا فرنٹ لائن ملک
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
تغیراتی موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے اثرات کے باعث پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک شدید خطرات سے دوچار ہیں۔ برطانوی جریدے رائٹرز میں پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کے مضمون میں واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان کا عالمی کلائمیٹ فنانسنگ میں مؤثر اور مساوی حصہ اس کا حق ہے۔ رائٹرز میں شائع شدہ مضمون کے مطابق پاکستان نے حالیہ برسوں میں تباہ کن سیلاب، شدید گرمی کی لہریں اور گلیشیئرز کے تیز پگھلاؤ کا سامنا کیا ہے۔ ان قدرتی آفات کے اثرات نہ صرف انسانی جانوں کے ضیاع کا سبب بنے بلکہ معیشت کو بھی شدید دھچکا پہنچا۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ گزشتہ دو دہائیوں کے مقابلے میں موسمیاتی آفات دوگنا ہو چکی ہیں۔ پاکستان، جو عالمی کاربن اخراج میں ایک فیصد سے بھی کم حصہ ڈالتا ہے، موسمیاتی بحران کی فرنٹ لائن پر ہے۔رائٹرز کے مطابق، 2022 کے سیلاب میں 16.
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
التر گلیشیئر ٹوٹ گیا، وادی ہنزہ لپیٹ میں
وادی ہنزہ میں غیرمعمولی موسمی صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب اُلتر گلیشیئر کا ایک بڑا حصہ اچانک ٹوٹ کر برفانی تودے کی صورت میں نیچے آیا اور علاقے کے بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہنزہ: مقامی افراد نے پہاڑوں سے زخمی شہری کو ریسکیو کرلیا
میڈیا رپورٹس کے مطابق تیز اور سرد ہواؤں کے باعث وادی میں معمولات زندگی دوسرے روز بھی شدید متاثر ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہنزہ میں برفانی تودے عموماً مارچ اور اپریل کے دوران گرتے ہیں تاہم نومبر میں اس نوعیت کا واقعہ موسمیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے اثرات کی نشاندہی کرتا ہے۔
اُلتر گلیشیئر ہنزہ کے درجنوں گلیشیئرز میں سے ایک اہم گلیشیئر ہے جس کے ٹوٹنے سے مقامی آبادی میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
مزید پڑھیے: ہنزہ میں سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی، فصلیں تباہ، رہائشی مکان متاثر
حکام صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں جبکہ ماہرین موسمیاتی تبدیلی کو اس واقعے کی اہم وجہ قرار دے رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
التر گلیشیئر ہنزہ طوفان وادی ہنزہ