الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب میں یونین کونسلز کی سطح پر حلقہ بندیوں کے جاری شیڈول کے تحت ابتدائی حلقہ بندیوں کی تیاری کا آغاز ہوگیا ہے جو 31 اکتوبر تک جاری رہے گا۔

ای سی پی سے جاری شیڈول کے مطابق حلقہ بندی حکام اور حلقہ بندی کمیٹوں کے تقرری اور تربیت،نقشوں کی خریداری سمیت دیگر انتظامات کی تکمیل 12 اکتوبر تک مکمل کر لی گئی ہیں۔

کمیٹیوں کی جانب سے ابتدائی حلقہ بندیوں کی فہرست کی تیاری کا کام 13 اکتوبر کو شروع ہوگیا جو 31 اکتوبر تک مکمل ہوں گی۔

یکم نومبر کو فہرستیں آویزاں کی جائیں گی اور ان پر اعتراضات 16 نومبر تک جبکہ اعتراضات کو یکم دسمبر تک نمٹایا جائے گا،حلقہ بندیوں کی حتمی اشاعت 8 دسمبر کو ہوگی۔

اس کے علاوہ کمیشن نے ووٹرز کے اعتراضات نمٹانے کے لئے 11 حد بندی اتھارٹیز بھی قائم کی ہیں، ساتھ ساتھ یونین کونسل کی سطح پر حلقہ بندیوں کی 41 کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔

الیکشن کمیشن نے پنجاب میں حلقہ بندیوں کی تکمیل تک میٹرو پولیٹن کارپوریشن اور ضلع کونسلز سمیت لوکل گورنمنٹ کی حدود میں کسی قسم کی تبدیلی کرنے پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: حلقہ بندیوں کی

پڑھیں:

بیگم اورباجی کی لڑائی میں وزیراعلیٰ تبدیل ہورہے ہیں ،عظمیٰ بخاری

لاہور (نیوز ڈیسک) وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے بتایا ہے کہ صوبے میں صحت، رہائش اور زرعی سہولتوں کے متعدد بڑے پروگرام تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں اور ان سے کروڑوں افراد مستفید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ نزدیک ایک ملین بچوں کو ویکسین دی جا رہی ہے اور ورلڈ بینک کی ایک اسٹڈی کے مطابق ویکسینیشن کے بعد بچوں کی صحت میں واضح بہتری دیکھی جا رہی ہے۔ چیف منسٹر پنجاب کے تحت چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام، فیلڈ ہسپتالز، موبائل کلینکس اور ایئر ایمبولینس خدمات بھی فعال ہیں جن کے ذریعے جنوبی پنجاب کے مریضوں کو بڑے ہسپتالوں میں منتقل کر کے معیاری علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ صوبائی انتظامیہ نے کیسز کی تشخیص، ابتدائی طبی امداد اور اسپیشلائزڈ آپریشنز کے لیے مربوط نظام بنایا ہے جس کے نتائج عوام کی صحت کے اشارے بہتر ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔

رہائش کے شعبے میں عظمیٰ بخاری نے اپنا چھت اپنا گھر پروگرام کی پیشرفت کا تفصیلی خاکہ پیش کیا اور بتایا کہ مختلف اضلاع میں ہزاروں مکانات زیرِ تعمیر ہیں جبکہ کئی گھر مکمل ہو کر مستفیدین کو منتقل کیے جا چکے ہیں۔ ملتان میں تین ہزار گھروں کے قرضے منظور ہوئے، جن میں سے 2,800 زیرِ تعمیر ہیں اور 924 مکانات مکمل ہو چکے ہیں۔ بہاولپور میں 2,610 قرضے جاری کیے گئے جن میں سے 2,450 زیرِ تعمیر ہیں اور 712 مکانات مکمل ہو چکے ہیں۔ ڈیرہ غازی خان کے منصوبے میں 2,010 میں سے 1,890 گھروں کی تعمیر جاری ہے اور 614 مکانات مکمل ہو چکے ہیں۔ دیگر اضلاع میں بھی متعدد رہائشی پروجیکٹس جاری ہیں جن میں لودرا، نگر، رحیم یار خان، مظفرگڑھ، خانیوال، لیہ، راجن پور اور وہاڑی شامل ہیں۔

لائیو سٹاک کارڈ پروگرام کے ذریعے مویشیوں کی رجسٹریشن اور فٹنگ اسکیم نے بھی تیزی سے پیشرفت کی ہے؛ اب تک 414 افراد کے CNIC رجسٹر کیے گئے اور 78,759 جانوروں کی رجسٹریشن مکمل ہو چکی ہے۔ جنوبی پنجاب میں سب سے زیادہ رجسٹریشن رحیم یار خان، بہاولپور اور وہاڑی میں ہوئی، جس سے مقامی مویشی پالنے والوں کو بین الاقوامی مارکیٹس تک رسائی کے دروازے کھلنے کی امید ہے۔ اسی سلسلے میں سعودی عرب کی ایک ڈیلگیشن نے پنجاب کے لائیو سٹاک پروگرام میں گہری دلچسپی ظاہر کی اور اس ضمن میں ایک MOU بھی سائن کیا گیا ہے جس کے تحت ہلال گوشت کی برآمد کے امکانات پر بات چیت جاری ہے۔

زرعی مشینری کے حوالے سے عظمیٰ بخاری نے گرین ٹریکٹر پروگرام کا حوالہ دیا اور بتایا کہ فیز ون میں 94,664 ٹریکٹرز فراہم کیے جا رہے ہیں جن میں بڑی تعداد جنوبی پنجاب کے کسانوں کو دی گئی ہے۔ کسان کارڈ اسکیم کے تحت اب تک 660,000 سے زائد کسان رجسٹرڈ ہو چکے ہیں اور ان میں سے تقریباً 300,000 کارڈ جنوبی پنجاب کے کاشتکاروں کو جاری کیے گئے ہیں تاکہ انہیں آسان قرضے، مشینری اور دیگر زرعی سہولتیں میسر آسکیں۔

وزیراطلاعات نے ستھرا پنجاب پروگرام کی کامیابی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پورے صوبے میں صفائی، بیوٹیفیکیشن اور مقامی صفائی سازوسامان کی فراہمی کے ذریعے ہر ضلع اب اپنی صفائی باقاعدگی سے خود منظم کر سکے گا۔ اس کے تحت ہر ضلع، تحصیل اور یونین کونسل کو ضروری مشینری، فلیٹ اور عملہ فراہم کیا گیا ہے تاکہ مقامی سطح پر صفائی کے کام مستقل طور پر جاری رکھے جا سکیں اور کسی بھی جگہ کو مشینری مانگنے کی ضرورت نہ رہے۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ بعض حلقے ترقیاتی کاموں کو سیاسی تماشہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ میدانِ عمل میں جو اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں ان کے ثبوت نظر آتے ہیں اور عوام ان کا فائدہ محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سرکاری پروگرامز کی حقیقی صورت حال رپورٹ کریں تاکہ غلط اطلاعات اور پروپیگنڈے کا موقع نہ ملے، اور صوبائی حکومت متاثرین کی بحالی اور عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو جاری رکھنے میں سنجیدہ ہے۔
عظمیٰ بخاری نے سہیل آفریدی کے انتخاب پرتنقید کرتے ہوئے کہاکہ نومنتخب وزیراعلیٰ پرچی نہیں فرشی وزیراعلیٰ ہیں ،نئے وزیراعلیٰ نے صوبے کی ترقی کے لیے ایک لفظ نہیں بولا،بیگم اورباجی کی لڑائی میں وزیراعلیٰ تبدیل ہورہے ہیں ،ڈی نوٹیفائی ہوئے بغیروزیراعلیٰ کے پی کاانتخاب غیرقانونی ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • الیکشن کمیشن نے پنجاب میں یونین کونسلز کی سطح پر حلقہ بندیوں کے جاری شیڈول کے تحت ابتدائی حلقہ بندیوں کی تیاری کا آغاز کردیا
  • الیکشن کمیشن نے پی پی 73 سرگودہا کا الیکشن شیڈول بحال کردیا گیا
  • الیکشن کمیشن، پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 73 سرگودھا تھری میں ضمنی انتخاب کے لئے شیڈول کا اعلان
  • قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے تمام اداروں کو ہر وقت تیار رہنا چاہئے: وزیر اعلی پنجاب
  • بیگم اورباجی کی لڑائی میں وزیراعلیٰ تبدیل ہورہے ہیں ،عظمیٰ بخاری
  • حماس نے 7 اسرائیلی یرغمالی ریڈ کراس کے حوالے کر دیے، دو سالہ جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد شروع
  • پنجاب یونیورسٹی ایمپلائز یونین انتخابات، غازی گروپ کامیاب
  • غزہ میں جنگ بندی برقرار، اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی تیاری
  • غزہ میں جنگ بندی کے بعد قیدیوں کے تبادلے کی تیاری، فلسطینی گھروں کو لوٹنا شروع