کیمرون: 1982ءسے برسراقتدار 92 سالہ پال بیا صدارت کیلیے پھر پُرامید
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
یاﺅندے:۔ افریقی ملک کیمرون کے 92 سالہ صدر پال بیا ایک بار پھر آٹھویں مدت کے لیے الیکشن لڑنے میدان میں اتر آئے ہیں۔ دنیا کے معمر ترین سربراہِ مملکت کہلانے والے پال بیا گزشتہ چار دہائیوں سے زائد عرصے سے اقتدار میں ہیں۔
1960ءمیں فرانس سے آزادی حاصل کرنے کے بعد کیمرون کے دوسرے صدر بننے والے پال بیا 1982ءسے مسلسل اقتدار میں ہیں۔ انہوں نے 2008ءمیں آئین میں ترمیم کرکے صدارتی مدت کی حد ختم کر دی تھی، جس کے بعد وہ ہر الیکشن میں حصہ لیتے رہے۔
2018ءکے انتخابات میں پال بیا نے متنازع طور پر 71 فیصد ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس سال 12 اکتوبر 2025 کو ہونے والے انتخابات میں ان کے خلاف کئی اپوزیشن رہنما بھی میدان میں ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق نتائج 26 اکتوبر تک متوقع ہیں۔ اگر پال بیا ایک بار پھر کامیاب ہو جاتے ہیں تو وہ مزید 7 سال کے لیے صدر رہیں گے، اور اپنی مدت کے اختتام پر ان کی عمر 99 سال ہوگی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پال بیا
پڑھیں:
غزہ امن کانفرنس پیر کو مصر میں ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ اور عبدالفتاح السیسی مشترکہ صدارت کریں گے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی پیر کے روز شرم الشیخ میں غزہ امن کانفرنس کی مشترکہ صدارت کریں گے، کانفرنس میں 20 سے زائد ممالک کے رہنما شریک ہوں گے۔
کانفرنس کا مقصد غزہ جنگ کے خاتمے، مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کے فروغ اور علاقائی سلامتی کے نئے دور کا آغاز کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر آصف زرداری سے اردنی سفیر کی ملاقات، اردن میں ہونے والی غزہ کانفرنس میں شرکت کی دعوت
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس، برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر، اطالوی وزیراعظم جارجیا میلونی، ہسپانوی وزیراعظم پیڈرو سانچیز، فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون اور جرمن چانسلر فریڈرش میرٹز نے اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی شرکت کے بارے میں فی الحال کوئی اطلاع نہیں ملی، جبکہ حماس نے واضح کیا ہے کہ وہ اس کانفرنس میں شریک نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب، وزیراعظم شہباز شریف کل مصر روانہ ہوں گے
حماس کے سیاسی بیورو کے رکن حسام بدران نے بتایا کہ تنظیم نے ماضی میں قطری اور مصری ثالثوں کے ذریعے مذاکرات کیے تھے۔
امن منصوبے کے پہلے مرحلے میں پیر کو یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی شامل ہے، جسے برطانیہ نے دو سالہ جنگ کے بعد ایک تاریخی موڑ قرار دیا ہے۔
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر غزہ امن معاہدے کے اگلے مرحلے پر عمل درآمد کے لیے عالمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے، جس میں جنگ بندی کی نگرانی کرنے والا مشن اور غزہ میں عبوری حکومت کے قیام کا عمل شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دو سالہ جنگ کے بعد ملبہ اٹھانے کا عمل شروع، 5 لاکھ سے زیادہ فلسطینی غزہ لوٹ آئے
کانفرنس میں وہ برطانیہ کے پختہ عزم کا اعادہ کریں گے کہ ان کا ملک جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرے گا۔
پاکستان کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف اس اہم کانفرنس میں شرکت کریں گے، جو کل مصر روانہ ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امریکا امن کانفرنس پاکستان ڈونلڈ ٹرمپ صدارت عبدالفاتح الیسیسی غزہ فلسطین وزیراعظم شہبازشریف