اپنے انتخاب کے بعد پہلا خطاب کرتے ہوئے سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ یہاں ایسی پالیسی لائیں گے کہ کوئی قانون سے مبرا نہیں ہوتا، ان کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہوگا، پشتون تحفظ موومنٹ کو بین کیا گیا ہے، لوگوں کو شیڈول فور میں ڈالا گیا ہے، میں مرکزی حکومت سے بات کروں گا جو اپنا حق مانگتے ہیں ان کو شیڈول فور میں کیسے ڈالا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ میرا قائد عمران خان ملٹری آپریشن کے خلاف تھا تو ہم بھی اس کے بالکل خلاف ہیں، ملٹری آپریشن دہشت گردی کا حل نہیں، دنیا بھر میں مذاکرات کی طرف آیا جارہا ہے۔ اپنے انتخاب کے بعد اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے لیڈر پاکستان کے سب سے مقبول ترین لیڈر کا انتہائی مشکور ہوں، اس نے مجھ  جیسے ادنی کارکن جو مڈل کلاس سے تعلق رکھتا ہے، جس کا نہ کوئی بھائی نہ بچہ سیاست میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو نہیں ہے، اپنی محنت کرکے اس عہدے تک پہنچا ہوں، میں اپنے قائد کا اس لئے بھی شکر گزار ہوں میرا تعلق قبائل سے ہے۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ اس مائنڈ سیٹ کے ساتھ یہ ہیں، میرے نام کے ساتھ آفریدی ہے، میرے نام کا اعلان ہوا تو اس مائنڈ سیٹ کے ساتھ تذلیل کی گئی، ان کا رویہ ہے کہ قبائل ہمیشہ پیچھے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 78 سال سے اس مائنڈ سیٹ کے ساتھ  ہم پر حکومت کر رہے ہیں، میرا قائد جانتا تھا کہ قبائل کئی سالوں سے پیچھے ہیں، میرے چیئرمین کا کہنا ہے کہ کوئی بھی جس کے نام کے ساتھ بھٹو یا زرداری کا نام لگا ہے، صرف اس کو موقع نہیں دیتا، بلکہ وہ اس کو موقع دیتا ہے جو محنت کرکے یہاں تک آیا، میں پاکستان کی سب سے بڑی اسٹیبلشمنٹ جو ہمارا سوشل میڈیا ہے اس کا بھی شکر گزار ہوں۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ میڈیا کے نمائندوں کا بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے حق کے لیے اپنی نوکریاں گنوادیں، میں شہید ارشد شریف کا بھی شکر گزار ہوں جس نے راہ حق کے لئے اپنی جان گنوا دی۔ انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے جس طرح ایک آواز پر استعفیٰ دیا اور جس طرح آج ایوان میں کہا کہ اپنے لیڈر کے کہنے پر استعفیٰ دیا تو آپ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو ہماری پگڑیاں اچھال رہے ہیں ان کی اپنی لنگوٹیا پھٹی ہوئی ہیں، میں اپنے لیڈر کو پیغام دینا چاہتا ہوں میں آپ کا عاشق ہوں، اور لوگ سیاست کرتے ہیں لیکن میں آپ سے عشق کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آپ نے جس طرح قبائل کو شعور دیا اور بہادری ڈالی تو یقین دلاتا ہوں کہ یہ خیبرپختونخوا  صرف چیئرمین کا ہے، پارٹی کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، تمام پی ٹی آئی کارکنوں کو جو باہر ہیں یا ملک میں ہیں، ان کو یقین دلاتا ہوں قائد کی رہائی کے لئے آج سے اقدام اٹھانے شروع کردیے ہیں، چیئرمین کی اہلیہ جو باپردہ خاتون ہے، سیاست سے ان کا تعلق نہیں، ان کے لیے بھی سب سے پہلے کام کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج تک چیئرمین کی رہائی کے لیے جو اقدامات نہیں ہوئے وہ کرکے دکھاؤں گا،  قائد کی رہائی کے لیے احتجاجی سیاست کا چمپیئن ہوں، کیونکہ میرے پاس کچھ کھونے کا نہیں ہے، نہ گاڑیاں نہ کچھ اور، یہ کرسی  کو  اپنے لیڈر کے لئے ایک لات دونگا، کوئی یہ نہ سمجھے کہ مجھے کوئی سیلوٹ کرے گا اور میں اس تخت و تاج کے لئے اپنے مقصد سے ہٹ جاؤں گا تویہ ان کی بھول ہے، میں اپنے لیڈر کے احکامات پر فوری لبیک کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ کچھ روز سے افواہیں ہیں کہ چیئرمین کی جیل کو تبدیل کیا جارہا ہے، اگران کی فیملی کی مرضی کے بغیر ایسا کیا تو سارے پاکستان کو جام کردوں گا، میرے لیڈر نے امن و جمہوریت کا خواب دیکھا تھا لیکن بدقسمتی سے ایبلسیلوٹلی ناٹ اور اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے پر میرے قائد کی حکومت گرائی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس خطے کے تمام بچے و خواتین صرف چیئرمین سے محبت کرتے ہیں لیکن لندن پلان کے ذریعے دہشتگردی لائی گئی، ہم نے بتایا بھی کہ ایک بار پھر پختونوں کے سر کی قیمت لگائی جارہی ہے لیکن مراد سعید پر الزام لگایا گیا، جب ہم چیخ رہے تھے کہ یہاں دہشت گرد لائے جارہے تھے لیکن اس وقت آپ نے سنا نہیں اسوقت آپ جھوٹے تھے یا آج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا قائد ملٹری آپریشن کے خلاف تھا تو ہم بھی اس کے بالکل خلاف ہیں، ملٹری آپریشن دہشت گردی کا حل نہیں، دنیا بھر میں مذاکرات کی طرف آیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ انٹیلیجنس بیسڈ  کئی آپریشن کرچکے ہیں تو پھر تو کوئی حل ہی نہیں، انہوں نے ہمیشہ فیصلے اپنی ذات اور اپنے بچوں کے لیے کیے ہیں، یہ مسائل کا حل نہیں ہے، جہاں بھی آپ نے آپریشن کرنے ہیں وہاں کے عمائدین اور عوام کو اپنے اعتماد میں لینا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ کو اپنی افغانستان کی پالیسی کی نظر ثانی کرنی ہوگی، جو افغان بہن بھائی چالیس سال سے یہاں رہ رہے تھے اب ان کو دھکے مار کر نکا رہے ہیں، اس طرح پالیسیاں نہیں بنتیں، علی امین گنڈاپور نے اپنے دور حکومت میں ان کو سنبھالا اور کھانے ودیگر انتظام کیا، یہ پالیسی ہوتی ہے، جو بھی افغان پالیسی بنائی جائے یہاں کے نمائندوں، حکومت کو اعتماد میں لیں،ان مارٹر گولوں میں ہمارے بچے شہید ہو رہے ہیں۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ ہماری قوم اس پر بہت خفا ہے، یہاں ایسی پالیسی لائیں گے کہ کوئی قانون سے مبرا نہیں ہوتا، ان کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہوگا، پشتون تحفظ موومنٹ کو بین کیا گیا ہے، لوگوں کو شیڈول فور میں ڈالا گیا ہے، میں مرکزی حکومت سے بات کروں گا جو اپنا حق مانگتے ہیں ان کو شیڈول فور میں کیسے ڈالا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی تحریک انصاف کے خلاف بدنام کرنے کا آپریشن تھا، ہمارے کارکنوں کو دبانے کے لیے کیا گیا، پورے پاکستان میں تو کچھ نہیں کرسکتا لیکن میں ریڈیو پاکستان کی انکوائری مقرر کرتا ہوں، عوام ہی ریاست ہیں، اور اس وقت ریاست چیئرمین کے ساتھ کھڑی ہے، عوام نے آٹھ فروری کو صرف چیئرمین کے حق میں فیصلہ کیا ہے، بدقسمتی سے لوگوں کو بتانا ہے کہ کس قسم کی دھاندلی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کامن ویلتھ کی رپورٹ سب کو بجھوادوں گا، آٹھ فروری کی دھاندلی کی بھی انکوائری کرواؤں گا، ہمارے کارکنوں کو احتجاج پر مارا گیا، آج بھی انہوں نے تحریک لبیک کے کارکنوں پر گولیاں برسائیں، یہ اب خونی درندے بن گئے ہیں، یہ بند کمروں کے فیصلے اور غلط مشاورت آپ کو بند راستوں کی طرف لے جا رہی ہے، میں تحریک لبیک کے کارکنوں پر تشدد کی مذمت کرتا ہوں۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ میں اپنے شہید کارکنوں کے گھر جاؤں گا، میں سول ایڈ پاور کو ختم کروں گا، جو قبائلی عوام سے وعدے کئے گئے تھے جو دو سو ارب روپے کا کہا گیا تھا،  ابھی بھی بہت کم فنڈ دئیے گئے، میں یقین دلاتا ہوں کہ قبائل کا حق میں ان کو لیکر دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور نے خود سے گیارہ ملین آئی ڈی پیز کے لئے دیے لیکن آئی ڈی پیز کے لئے وفاق نے کچھ نہیں دیا، یہ پیسے خیبرپختونخوا کی عوام کا حق ہے آپ ہمیں بھیک نہیں دے رہے، ورنہ کے پی کی عوام اپنا حق لینا جانتی ہے، ضم اضلاع میں بجلی کا شدید مسئلہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سولرائزیشن کے ذریعے اس مسلے کو حل کریں گے، ایک لاکھ پچاس ہزار گھروں کی سولرائزیشن کرینگے، کے پی کا بہت بڑا بارڈر افغانستان کے ساتھ ہے، لیکن وار اینڈ ٹیرر کی وجہ سے یہ بارڈر بند ہوگئے۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ میں وفاق سے بات کروں گا جو بارٹل مارکیٹ سسٹم ہے اسکو دوبارہ کھولا جائے گا،  احساس ماں پروگرام کا اعلان کرتا ہوں،  جو حاملہ خواتین جو افورڈ نہیں کرسکتیں انکے علاج کے لیے فنڈز دینگے، اگر بچی پیدا ہوئی تو تین ماہ کا خرچہ بھی دیا جائے گا، گورنمنٹ ملازمین کے لئے آپشنل ہیلتھ کارڈ کا اجراء کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ان کا کہنا تھا کہ بھی شکر گزار ہوں کو شیڈول فور میں انہوں نے کہا کہ ملٹری آپریشن اپنے لیڈر میں اپنے کرتا ہوں کے ساتھ رہے ہیں کروں گا کے خلاف گیا ہے کے لیے کے لئے

پڑھیں:

پی ٹی آئی کے سہیل آفریدی 90 ووٹ لے کر نئے قائد ایوان منتخب

خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس ،، سہیل آفریدی 90ووٹ لے کرنئے وزیراعلیٰ منتخب،سہیل آفریدی نے صوبائی اسمبلی کے 90ارکان کے ووٹ حاصل کئے ،قائدایوان منتخب ہونے کیلئے 73ووٹ درکارتھے،اپوزیشن جماعتوں کاانتخابی عمل کابائیکاٹ، ،نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے 4 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا، پی ٹی آئی نے سہیل آفریدی کو وزارت اعلیٰ کے لیے نامزد کیا تھا-

متعلقہ مضامین

  • علی امین گنڈاپور2خواتین کی لڑائی میں قربان ہوگئے،عظمیٰ بخاری
  • پنجاب میں ٹی ایل پی کیخلاف آپریشن، مرکزی رہنما جے یو آئی کا سخت ردعمل
  • کے پی کے وزیراعلیٰ دو گھریلو خواتین کی لڑائی کی وجہ سے وزارت سے گئے: عظمیٰ بخاری
  • نومنتخب وزیراعلیٰ کے پی پرچی نہیں بلکہ فرشی وزیراعلیٰ ہیں: عظمیٰ بخاری
  • میرا قائد عمران خان فوجی آپریشن کیخلاف تھا، ہم بھی اس کے خلاف ہیں، نو منتخب وزیر اعلیٰ کے پی
  • سہیل آفریدی نئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا منتخب
  • پی ٹی آئی کے سہیل آفریدی 90 ووٹ لے کر نئے قائد ایوان منتخب
  • خیبر پی کے میں کس کو وزیر اعلیٰ بنانا ہے  مقتدرہ کا کوئی تعلق نہیں: علی محمد خان  
  • مستعفی وزیر اعلی کے پی علی امین گنڈاپور کیخلاف تحریک عدم اعتماد ناقابل عمل قرار